اور (بالآخر) رسولوں نے (اللہ سے) فتح مانگی اور ہر سرکش ضدی نامراد ہوگیا،
English Sahih:
And they requested decision [i.e., victory from Allah], and disappointed, [therefore], was every obstinate tyrant.
1 Abul A'ala Maududi
اُنہوں نے فیصلہ چاہا تھا (تو یوں اُن کا فیصلہ ہوا) اور ہر جبار دشمن حق نے منہ کی کھائی
2 Ahmed Raza Khan
اور انہوں نے فیصلہ مانگا اور ہر سرکش ہٹ دھرم نا مُراد ہوا
3 Ahmed Ali
اور پیغمبروں نے فیصلہ چاہا اور ہر ایک سرکش ضدی نامراد ہوا
4 Ahsanul Bayan
اور انہوں نے فیصلہ طلب کیا (١) اور تمام سرکش ضدی لوگ نامراد ہوگئے۔
١٥۔١ اس کا فاعل ظالم مشرک بھی ہو سکتے ہیں کہ انہوں نے بالآخر اللہ سے فیصلہ طلب کیا۔ یعنی اگر یہ رسول سچے ہیں تو یا اللہ ہم کو اپنے عذاب کے ذریعے سے ہلاک کر دے جیسے مشرکین مکہ نے کہا ( اللّٰهُمَّ اِنْ كَانَ هٰذَا هُوَ الْحَقَّ مِنْ عِنْدِكَ فَاَمْطِرْ عَلَيْنَا حِجَارَةً مِّنَ السَّمَاۗءِ اَوِ ائْتِنَا بِعَذَابٍ اَلِيْمٍ ) 8۔ الانفال;32) ' اور جب کہ ان لوگوں نے کہا، اے اللہ! اگر یہ قرآن آپ کی طرف سے واقعی ہے تو ہم پر آسمان سے پتھر برسا، یا ہم پر کوئی دردناک عذاب واقع کر دے '۔ جس طرح جنگ بدر کے موقع پر مشرکین مکہ نے اس قسم کی آرزو کی تھی جس کا ذکر اللہ نے (انفال۔ ١٩) میں کیا ہے یا اس کا فاعل رسول ہوں کہ انہوں نے اللہ سے فتح و نصرت کی دعائیں کیں، جنہیں اللہ نے قبول کیا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور پیغمبروں نے (خدا سے اپنی) فتح چاہی تو ہر سرکش ضدی نامراد رہ گیا
6 Muhammad Junagarhi
اور انہوں نے فیصلہ طلب کیا اور تمام سرکش ضدی لوگ نامراد ہوگئے
7 Muhammad Hussain Najafi
اور انہوں (رسولوں) نے (ہم سے) فتح مندی طلب کی (جو قبول ہوئی) اور ہر سرکش ضدی (حق کی مخالفت کرنے والا) نامراد ہوا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور پیغمبروں نے ہم سے فتح کا مطالبہ کیا اور ان سے عناد رکھنے والے سرکش افراد ذلیل اور رسوا ہوگئے
9 Tafsir Jalalayn
اور پیغمبروں نے (خدا سے اپنی) فتح چاہی تو سرکش ضدی نامراد رہ گیا۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَاسْتَفْتَحُوا﴾ ” اور انہوں نے فیصلہ طلب کیا“ یعنی کفار نے۔ یعنی یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے فیصلے، اس کے اولیاء اور اس کے اعداء کے درمیان تفریق وامتیاز کے مطالبے میں جلدی مچائی، پس انہوں نے جو فیصلہ طلب کیا تھا، وہ ان کے پاس آگیا۔ ورنہ اللہ تعالیٰ تو نہایت حلم والا ہے۔ وہ اپنے نافرمانوں کو سزادینے میں جلدی نہیں کرتا۔ ﴿وَخَابَ كُلُّ جَبَّارٍ عَنِيدٍ﴾ ” اور نامراد ہوا ہر سرکش ضدی“ یعنی جو اللہ تعالیٰ، حق اور اللہ کے بندوں کے مقابلے میں سرکشی دکھاتا ہے، زمین میں تکبر کرتا ہے اور انبیاء ورسل کے خلاف عنادرکھتا ہے اور ان کی مخالفت کرتا ہے، وہ دنیا و آخرت میں خائب وخاسر ہوتا ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur inn kafiron ney khud faisla maanga , aur ( nateeja yeh huwa kay ) her deengay maarney wala hatt dharam na-murad ho ker raha .