Skip to main content

الَّذِيْنَ تَتَوَفّٰٮهُمُ الْمَلٰۤٮِٕكَةُ طَيِّبِيْنَ ۙ يَقُوْلُوْنَ سَلٰمٌ عَلَيْكُمُۙ ادْخُلُوا الْجَـنَّةَ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ

Those whom
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
take them in death
تَتَوَفَّىٰهُمُ
فوت کرتے ہیں ان کو
the Angels
ٱلْمَلَٰٓئِكَةُ
فرشتے
(when they are) pure
طَيِّبِينَۙ
وہ پاک صاف ہوتے ہیں
saying
يَقُولُونَ
وہ کہتے ہیں
"Peace
سَلَٰمٌ
سلام ہے
(be) upon you
عَلَيْكُمُ
تم پر
Enter
ٱدْخُلُوا۟
داخل ہوجاؤ
Paradise
ٱلْجَنَّةَ
جنت میں
for what
بِمَا
بوجہ اس کے جو
you used (to)
كُنتُمْ
تھے تم
do"
تَعْمَلُونَ
عمل کرتے

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

اُن متقیوں کو جن کی روحیں پاکیزگی کی حالت میں جب ملائکہ قبض کرتے ہیں تو کہتے ہیں "سلام ہو تم پر، جاؤ جنت میں اپنے اعمال کے بدلے"

English Sahih:

The ones whom the angels take in death, [being] good and pure; [the angels] will say, "Peace be upon you. Enter Paradise for what you used to do."

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

اُن متقیوں کو جن کی روحیں پاکیزگی کی حالت میں جب ملائکہ قبض کرتے ہیں تو کہتے ہیں "سلام ہو تم پر، جاؤ جنت میں اپنے اعمال کے بدلے"

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

وہ جن کی جان نکالتے ہیں فرشتے ستھرے پن میں یہ کہتے ہوئے کہ سلامتی ہو تم پر جنت میں جاؤ بدلہ اپنے کیے کا،

احمد علی Ahmed Ali

جن کی جان فرشتے قبض کرتے ہیں ایسے حال میں کہ وہ پاک ہیں فرشتے کہیں گے تم پر سلامتی ہو بہشت میں داخل ہو جاؤ بسبب ان کاموں کے جو تم کرتے تھے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

وہ جن کی جانیں فرشتے اس حال میں قبض کرتے ہیں کہ وہ پاک صاف ہوں کہتے ہیں کہ تمہارے لئے سلامتی ہی سلامتی ہے، (١) جاؤ جنت میں اپنے ان اعمال کے بدلے جو تم کرتے تھے (٢)۔

٣٢۔١ ان آیات میں ظالم مشرکوں کے مقابلے میں اہل ایمان و تقویٰ کا کردار اور ان کا حسن انجام بیان فرمایا ہے۔
٣٢۔٢ سورہ اعراف کی آیت ٤٣ کے تحت یہ حدیث گزر چکی ہے کہ کوئی شخص بھی محض اپنے عمل سے جنت میں نہیں جائے گا، جب تک اللہ کی رحمت نہیں ہوگی۔ لیکن یہاں فرمایا جا رہا ہے کہ تم اپنے عملوں کے بدلے جنت میں داخل ہو جاؤ، تو ان میں دراصل کوئی منافقت نہیں۔ کیونکہ اللہ کی رحمت کے حصول کے لئے اعمال صالحہ ضروری ہیں، اس کے بغیر آخرت میں اللہ کی رحمت مل ہی نہیں سکتی۔ اس لئے حدیث مذکورہ کا مفہوم بھی اپنی جگہ صحیح ہے اور عمل کی اہمیت بھی اپنی جگہ برقرار ہے۔ اس لیے ایک اور حدیث میں فرمایا گیا ہے ان اللہ لا ینظر الی صورکم واموالکم ولکن ینظر الی قلوبکم واعمالکم۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

(ان کی کیفیت یہ ہے کہ) جب فرشتے ان کی جانیں نکالنے لگتے ہیں اور یہ (کفر وشرک سے) پاک ہوتے ہیں تو سلام علیکم کہتے ہیں (اور کہتے ہیں کہ) جو عمل تم کیا کرتے تھے ان کے بدلے میں بہشت میں داخل ہوجاؤ

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

وه جن کی جانیں فرشتے اس حال میں قبض کرتے ہیں کہ وه پاک صاف ہوں کہتے ہیں کہ تمہارے لیے سلامتی ہی سلامتی ہے، جاؤ جنت میں اپنے ان اعمال کے بدلے جو تم کرتے تھے۔

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

وہ متقی جن کی روحیں اس حال میں فرشتے قبض کرتے ہیں کہ وہ (کفر و شرک) سے پاک و صاف ہوتے ہیں (اس وقت) فرشتے کہتے ہیں تم پر سلام ہو بہشت میں داخل ہو جاؤ ان اعمال کی بدولت جو تم کیا کرتے تھے۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

جنہیں ملائکہ اس عالم میں اٹھاتے ہیں کہ وہ پاک و پاکیزہ ہوتے ہیں اور ان سے ملائکہ کہتے ہیں کہ تم پر سلام ہو اب تم اپنے نیک اعمال کی بنا پر جنّت میں داخل ہوجاؤ

طاہر القادری Tahir ul Qadri

جن کی روحیں فرشتے اس حال میں قبض کرتے ہیں کہ وہ (نیکی و طاعت کے باعث) پاکیزہ اور خوش و خرم ہوں، (ان سے فرشتے قبضِ روح کے وقت ہی کہہ دیتے ہیں:) تم پر سلامتی ہو، تم جنت میں داخل ہو جاؤ ان (اَعمالِ صالحہ) کے باعث جو تم کیا کرتے تھے،