اور اللہ کے عہد حقیر سی قیمت (یعنی دنیوی مال و دولت) کے عوض مت بیچ ڈالا کرو، بیشک جو (اجر) اللہ کے پاس ہے وہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم (اس راز کو) جانتے ہو،
English Sahih:
And do not exchange the covenant of Allah for a small price. Indeed, what is with Allah is best for you, if only you could know.
1 Abul A'ala Maududi
اللہ کے عہد کو تھوڑے سے فائدے کے بدلے نہ بیچ ڈالو، جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے اگر تم جانو
2 Ahmed Raza Khan
اور اللہ کے عہد پر تھوڑے دام مول نہ لو بیشک وہ جو اللہ کے پاس ہے تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو،
3 Ahmed Ali
اور الله سے عہد کو تھوڑے سے داموں پر نہ بیچو جو کچھ الله کے ہاں ہے وہی تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو
4 Ahsanul Bayan
تم اللہ کے عہد کو تھوڑے مول کے بدلے نہ بیچ دیا کرو۔ یاد رکھو اللہ کے پاس کی چیز ہی تمہارے لئے بہتر ہے بشرطیکہ تم میں علم ہو۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور خدا سے جو تم نے عہد کیا ہے (اس کو مت بیچو اور) اس کے بدلے تھوڑی سی قیمت نہ لو۔ (کیونکہ ایفائے عہد کا) جو صلہ خدا کے ہاں مقرر ہے وہ اگر سمجھو تو تمہارے لیے بہتر ہے
6 Muhammad Junagarhi
تم اللہ کے عہد کو تھوڑے مول کے بدلے نہ بیچ دیا کرو۔ یاد رکھو اللہ کے پاس کی چیز ہی تمہارے لیے بہتر ہے بشرطیکہ تم میں علم ہو
7 Muhammad Hussain Najafi
اور اللہ کے عہد و پیمان کو تھوڑی سی قیمت کے عوض فروخت نہ کرو۔ بے شک جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور خبردار اللہ کے عہدے کے عوض معمولی قیمت (مال دنیا) نہ لو کہ جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہی تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم کچھ جانتے بوجھتے ہو
9 Tafsir Jalalayn
اور خدا سے جو تم نے عہد کیا ہے (اس کو مت بیچو اور) اسکے بدلے تھوڑی سی قیمت نہ لو (کیونکہ ایفائے عہد کا) جو (صلہ) خدا کے ہاں مقرر ہے وہ اگر سمجھو تو تمہارے لئے بہتر ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
اللہ تبارک و تعالیٰ ان لوگوں کو ڈراتا ہے جو متاع دنیا اور اس کے چند ٹکڑوں کی خاطر عہد اور قسم کو توڑتے ہیں۔ فرمایا : ﴿ وَلَا تَشْتَرُوا بِعَهْدِ اللّٰـهِ ثَمَنًا قَلِيلًا ﴾ ” اور نہ لو تم اللہ کے عہد پر تھوڑا سا مول“ یعنی وہ متاع دنیا جو تم بد عہدی کے ذریعے سے حاصل کرتے ہو۔ ﴿إِنَّمَا عِندَ اللّٰـهِ ﴾ ” بے شک جو اللہ کے ہاں ہے“ دنیوی اور اخروی ثواب، اس شخص کے لئے جو اللہ کی رضا کو ترجیح دیتا اور اس عہد کو پورا کرتا ہے جو اللہ نے اس سےلئے لیا۔ ﴿هُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ ﴾ ” وہ تمہارے لئے بہتر ہے“ اور وہ زائل ہوجانے والی دنیا کی متاع سے کہیں بہتر ہے۔ پس انہوں نے باقی رہنے والی چیز کو ختم ہوجانے والی چیز پر ترجیح دی ہے۔ ﴿مَا عِندَكُمْ ﴾ ” جو کچھ تمہارے پاس ہے“ خواہ وہ کتنا ہی زیادہ کیوں نہ ہو ﴿يَنفَدُ﴾ ” وہ ختم (ہو کر فنا)ہوجائے گا“ ﴿وَمَا عِندَ اللّٰـهِ ﴾ ” اور جو اللہ کے پاس ہے، وہ باقی رہے گا“ کیونکہ وہ خود باقی رہنے والا ہے، اسے فنا اور زوال نہیں۔ پس وہ شخص عقل مند نہیں جو فانی اور خسیس چیز کو ہمیشہ رہنے والی نفیس چیز پر ترجیح دیتا ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد کی مانند ہے۔ ﴿ بَلْ تُؤْثِرُونَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةُ خَيْرٌ وَأَبْقَ ﴾ (الاعلیٰ :87؍17۔16)” مگر تم دنیا کی زندگی کو ترجیح دیتے ہو حالانکہ آخرت بہتر اور ہمیشہ رہنے والی چیز ہے۔“ ﴿وَمَا عِندَ اللّٰـهِ خَيْرٌ لِّلْأَبْرَارِ ﴾ (آل عمران : 3؍198) ” اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ نیک لوگوں کے لئے بہتر ہے۔ “
11 Mufti Taqi Usmani
aur Allah kay ehad ko thori si qeemat mein naa bech daalo . agar tum haqeeqat samjho to jo ( ajar ) Allah kay paas hai , woh tumharay liye kahen ziyada behtar hai .