اور فرما دیجئے: حق آگیا اور باطل بھاگ گیا، بیشک باطل نے زائل و نابود ہی ہو جانا ہے،
English Sahih:
And say, "Truth has come, and falsehood has departed. Indeed is falsehood, [by nature], ever bound to depart."
1 Abul A'ala Maududi
اور اعلان کر دو کہ "حق آ گیا اور باطل مٹ گیا، باطل تو مٹنے ہی والا ہے"
2 Ahmed Raza Khan
اور فرماؤ کہ حق آیا اور باطل مٹ گیا بیشک باطل کو مٹنا ہی تھا
3 Ahmed Ali
اور کہہ دو کہ حق آیا اور باطل مٹ گیا بے شک باطل مٹنے ہی والا تھا
4 Ahsanul Bayan
اور اعلان کر دے کہ حق آچکا اور ناحق نابود ہوگیا۔ یقیناً باطل تھا بھی نابود ہونے والا (١)۔
٨١۔١ حدیث میں آتا ہے کہ فتح مکہ کے بعد جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم خانہ کعبہ میں داخل ہوئے تو وہاں تین سو ساٹھ بت تھے، آپ کے ہاتھ میں چھڑی تھی، آپ چھڑی کی نوک سے ان بتوں کو مارتے جاتے اور (وَقُلْ جَاۗءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ ۭ) 17۔ الاسراء;81)۔ اور (قُلْ جَاۗءَ الْحَـقُّ وَمَا يُبْدِئُ الْبَاطِلُ وَمَا يُعِيْدُ ) 34۔سبأء;49) پڑھتے جاتے (صحیح بخاری)
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور کہہ دو کہ حق آگیا اور باطل نابود ہوگیا۔ بےشک باطل نابود ہونے والا ہے
6 Muhammad Junagarhi
اور اعلان کردے کہ حق آچکا اور ناحق نابود ہوگیا۔ یقیناً باطل تھا بھی نابود ہونے واﻻ
7 Muhammad Hussain Najafi
اور کہیئے! کہ حق آگیا اور باطل مٹ گیا۔ یقیناً باطل تو تھا ہی مٹنے والا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور کہہ دیجئے کہ حق آگیا اور باطل فنا ہوگیا کہ باطل بہرحال فنا ہونے والا ہے
9 Tafsir Jalalayn
اور کہہ دو کہ حق آگیا اور باطل نابود ہوگیا بیشک باطل نابود ہونے والا ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَقُلْ جَاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ﴾ ” اور کہہ دیجیے ! حق آگیا اور بال نکل بھاگا۔“ حق وہ ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف ناز ل فرمایا اور آپ کو حکم دیا کہ وہ اپنے قول سے اس کا اعلان کردیں کہ حق آگیا ہے اس کے مقابلے میں کوئی چیز کھڑی نہیں رہ سکتی اور باطل چلا گیا، یعنی مضمحل ہو کر معدوم ہوگیا۔ ﴿إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقًا﴾ ” بے شک باطل ہے نکل بھاگنے والا‘‘ یعنی یہ باطل کا وصف ہے مگر کبھی کبھی یہ بھی ہوتا ہے کہ اگر باطل کے مقابلے میں حق موجود نہ ہو تو باطل عروج پاکر مروج ہوجاتا ہے تاہم جب حق آجاتا ہے تو باطل مضمحل ہوجاتا ہے اور اس میں کوئی حرکت باقی نہیں رہتی، اسی لیے باطل صرف انہیں زمانوں اور انہیں علاقوں میں رواج پاتا ہے جو اللہ تعالیٰ کی آیات اور اس کی بینات کے علم سے خالی ہوتے ہیں۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur kaho kay : haq aan phoncha , aur batil mitt gaya , aur yaqeenan batil aesi hi cheez hai jo mitney wali hai .