٥٧۔١ حضرت ادریس علیہ السلام، کہتے ہیں کہ حضرت آدم علیہ السلام کے بعد پہلے نبی تھے اور حضرت نوح علیہ السلام کے یا ان کے والد کے دادا تھے، انہوں نے ہی سب سے پہلے کپڑے سیئے، بلندی مکان سے مراد؟ بعض مفسرین نے اس کا مفہوم رُفِعَ اِلَی السَّمَآءِ سمجھا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرح انہیں بھی آسمان پر اٹھا لیا گیا لیکن قرآن کے الفاظ اس مفہوم کے لئے صاف نہیں ہیں اور کسی صحیح حدیث میں بھی یہ بیان نہیں ہوا۔ البتہ اسرائیلی روایات میں ان کے آسمان پر اٹھائے جانے کا ذکر ملتا ہے جو اس مفہوم کے اثبات کے لئے کافی نہیں۔ اس لئے زیادہ صحیح بات یہی معلوم ہوتی ہے کہ اس سے مراد مرتبے کی وہ بلندی ہے جو نبوت سے سرفراز کر کے انہیں عطا کی گئی۔ واللہ اعلم
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور ہم نے ان کو اونچی جگہ اُٹھا لیا تھا
6 Muhammad Junagarhi
ہم نےاسے بلند مقام پر اٹھا لیا
7 Muhammad Hussain Najafi
اور ہم نے انہیں بڑے ہی اونچے مقام تک بلند کیا تھا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور ہم نے ان کو بلند جگہ تک پہنچادیا ہے
9 Tafsir Jalalayn
اور ہم نے انکو اونچی جگہ اٹھا لیا تھا
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَرَفَعْنَاهُ مَكَانًا عَلِيًّا ﴾ یعنی اللہ تعالیٰ نے جہانوں میں ان کا ذکر اور مقربین کے درمیان ان کا درجہ بلند کیا۔ پس وہ ذکر کے لحاظ سے بھی بلند تھے اور مقام و مرتبہ کے اعتبار سے بھی بلند۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur hum ney unhen rafat dey ker aik buland maqam tak phoncha diya tha .