پھر ان کے رب نے انہیں (اپنی قربت و نبوت کے لئے) چن لیا اور ان پر (عفو و رحمت کی خاص) توجہ فرمائی اور منزلِ مقصود کی راہ دکھا دی،
English Sahih:
Then his Lord chose him and turned to him in forgiveness and guided [him].
1 Abul A'ala Maududi
پھر اُس کے رب نے اُسے برگزیدہ کیا اور اس کی توبہ قبول کر لی اور اسے ہدایت بخشی
2 Ahmed Raza Khan
پھر اس کے رب نے چن لیا تو اس پر اپنی رحمت سے رجوع فرمائی اور اپنے قرب خاص کی راہ دکھائی،
3 Ahmed Ali
پھر اس کے رب نے اسے سرفراز کیا پھر اس کی توبہ قبول کی اور راہ دکھائی
4 Ahsanul Bayan
پھر اس کے رب نے نوازا، اس کی توبہ قبول کی اور اس کی راہنمائی کی (١)
١٢٢۔١ اس سے بعض لوگ استدال کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ حضرت آدم علیہ السلام سے مذکورہ غلطیوں کا ہونا، نبوت سے قبل ہوا، اور نبوت سے اس کے بعد آپ کو نوازا گیا۔ لیکن ہم نے گزشتہ صفحے میں اس ' معصیت ' کی حقیقت بیان کی ہے، وہ عصمت کے منافی نہیں رہتی۔ کیونکہ ایسا وعظ و نصیحت، جس کا تعلق تبلیغ رسالت اور تشریع سے نہ ہو، بلکہ ذاتی افعال سے ہو اور اس میں بھی اس کا سبب ضعف کا اطلاق کیا گیا ہے تو محض ان کی عظمت شان اور مقام بلند کی وجہ سے کہ بڑوں کی معمولی غلطی کو بھی بڑا سمجھ لیا جاتا ہے، اس لئے آیت کا مطلب یہ نہیں کہ ہم نے اس کے بعد اسے نبوت کے لئے چن لیا، بلکہ مطلب یہ ہے کہ ندامت اور توبہ کے بعد ہم نے اسے پھر اسی مقام پر فائز کر دیا، جو پہلے انہیں حاصل تھا۔ ان کو زمین پر اتار نے کا فیصلہ، ہماری مشیت اور حکمت و مصلحت پر مبنی تھا، اس سے یہ نہ سمجھ لیا جائے کہ یہ ہمارا غضب ہے جو آدم پر نازل ہوا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
پھر ان کے پروردگار نے ان کو نوازا تو ان پر مہربانی سے توجہ فرمائی اور سیدھی راہ بتائی
6 Muhammad Junagarhi
پھر اس کے رب نے نوازا، اس کی توبہ قبول کی اور اس کی رہنمائی کی
7 Muhammad Hussain Najafi
اس کے بعد ان کے پروردگار نے انہیں برگزیدہ کیا (چنانچہ) ان کی توبہ قبول کی اور ہدایت بخشی۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
پھر خدا نے انہیں چن لیا اور ان کی توبہ قبول کرلی اور انہیں راستہ پر لگادیا
9 Tafsir Jalalayn
پھر ان کے پروردگار نے ان کو نوازا تو ان پر مہربانی سے توجہ فرمائی اور سیدھی راہ بتائی
10 Tafsir as-Saadi
پس حضرت آدم علیہ السلام کوان کے رب نے چن لیا اور ان کوتوبہ کی توفیق سےنوازا۔﴿فَتَابَ عَلَيْهِ وَهَدَىٰ﴾ اللہ تعالیٰ نے ان کی توبہ قبول کرلی اور راہ راست کی طرف ان کی راہنمائی کی اور حضرت آدم علیہ السلام کا توبہ کےبعد کاحال توبہ سے پہلے کےحال سے بہتر تھا۔ دشمن کا مکروفریب اسی کی طرف پلٹ گیا اس کی چال الٹ گئی اورحضرت آدم علیہ السلام اور ان کی اولاد پراللہ تعالیٰ کی نعمت کا اتمام ہوگیا اور ان پر واجب ہوگیا کہ وہ اس کو قائم رکھیں اور ا س کا اعتراف کریں،نیز وہ اپنے دشمن سے بچتے رہیں جودن رات ان کی تاک میں رہتاہے۔ فرمایا: ﴿يَا بَنِي آدَمَ لَا يَفْتِنَنَّكُمُ الشَّيْطَانُ كَمَا أَخْرَجَ أَبَوَيْكُم مِّنَ الْجَنَّةِ يَنزِعُ عَنْهُمَا لِبَاسَهُمَا لِيُرِيَهُمَا سَوْآتِهِمَا إِنَّهُ يَرَاكُمْ هُوَ وَقَبِيلُهُ مِنْ حَيْثُ لَا تَرَوْنَهُمْ إِنَّا جَعَلْنَا الشَّيَاطِينَ أَوْلِيَاءَ لِلَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ﴾ (الاعراف:7؍27) ”اے بنی آدم ! دیکھنا کہیں شیطان تمہیں فتنے میں مبتلا نہ کردے جیسے اس نے تمہارے ماں باپ کوجنت سے نکلوایا تھا۔ یعنی ان کا لباس اتروایا تاکہ ان کے سامنے ان کا ستر کھول دے ۔وہ اور اس کے بھائی بند تمہیں ایسی جگہ سے دیکھتے ہیں جہاں سے تم ان کونہیں دیکھ سکتے ہم نے شیطان کوان لوگوں کا دوست بنایاہے جو ایمان نہیں رکھتے۔“
11 Mufti Taqi Usmani
phir unn kay rab ney unhen chunn liya , chunacheh unn ki tauba qubool farmaee , aur unhen hidayat ata farmaee .