اے محمدؐ، ہم نے جو تم کو بھیجا ہے تو یہ دراصل دنیا والوں کے حق میں ہماری رحمت ہے
2 Ahmed Raza Khan
اور ہم نے تمہیں نہ بھیجا مگر رحمت سارے جہان کے لیے
3 Ahmed Ali
او رہم نے توتمہیں تمام جہان کے لوگوں کے حق میں رحمت بنا کر بھیجا ہے
4 Ahsanul Bayan
اور ہم نے آپ کو تمام جہان والوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت پر ایمان لے آئے گا اس نے گویا اس رحمت کو قبول کر لیا اور اللہ کی اس نعمت کا شکر ادا کیا۔ نتیجتًا دنیا و آخرت کی سعادتوں سے ہمکنار ہوگا اور اور چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت پورے جہان کے لیے ہے اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پورے جہان کے لیے رحمت بن کر یعنی اپنی تعلیمات کے ذریعے سے دین و دنیا کی سعادتوں سے ہمکنار کرنے کے لیے آئے ہیں بعض لوگوں نے اس اعتبار سے بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جہان والوں کے لیے رحمت قرار دیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وجہ سے یہ امت بالکلیہ تباہی و بربادی سے محفوظ کر دی گئی جیسے پچھلی قومیں اور امتیں حرف غلط کی طرح مٹا دی جاتی رہیں امت محمدیہ (جو امت اجابت اور امت دعوت کے اعتبار سے پوری نوع انسانی پر مشتمل ہے) پر اس طرح کا کلی عذاب نہیں آئے اور احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ مشرکین کے لیے بد دعا نہ کرنا یہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت کا ایک حصہ تھا انی لم ابعث لعانا وانما بعثت رحمۃ (صحیح مسلم) اسی طرح غصے میں کسی مسلمان کو لعنت یا سب وشتم کرنے کو بھی قیامت والے دن رحمت کا باعث قرار دینا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت کا حصہ ہے ( مسند احمد ) اسی لیے ایک حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انما رحمۃ مھداۃ (صحیح الجامع الصغیر) میں رحمت مجسم بن کر آیا ہوں جو اللہ کی طرف سے اہل جہان کے لیے ایک ہدیہ ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور (اے محمدﷺ) ہم نے تم کو تمام جہان کے لئے رحمت (بنا کر) بھیجا ہے
6 Muhammad Junagarhi
اور ہم نے آپ کو تمام جہان والوں کے لئے رحمت بنا کر ہی بھیجا ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
(اے رسول) ہم نے آپ کو تمام عالمین کیلئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور ہم نے آپ کو عالمین کے لئے صرف رحمت بناکر بھیجا ہے
9 Tafsir Jalalayn
اور (اے محمد ! ) ہم نے تم کو تمام جہاں کے لئے رحمت (بناکر) بھیجا ہے
10 Tafsir as-Saadi
پھر اپنے رسول کی، جو قرآن لے کر آئے، مدح بیان کرتے ہوئے فرمایا : ﴿ وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ ﴾ پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تعالیٰ کے بندوں کے لئے اس کی رحمت کا تحفہ ہیں۔ پس اہل ایمان نے اس رحمت کو قبول کیا، اس کی قدر کی اور اس کے تقاضوں پر عمل کیا اور جو آپ پر ایمان نہ لائے انہوں نے اللہ کی نعمت کو کفر سے بدل دیا اور اس کی اس رحمت اور نعمت کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur ( aey payghumber ! ) hum ney tumhen saray jahano kay liye rehmat hi rehmat bana ker bheja hai .