پھر جو شخص ان (حلال عورتوں) کے سوا کسی اور کا خواہش مند ہوا تو ایسے لوگ ہی حد سے تجاوز کرنے والے (سرکش) ہیں،
English Sahih:
But whoever seeks beyond that, then those are the transgressors .
1 Abul A'ala Maududi
البتہ جو اُس کے علاوہ کچھ اور چاہیں وہی زیادتی کرنے والے ہیں
2 Ahmed Raza Khan
تو جو ان دو کے سوا کچھ اور چاہے وہی حد سے بڑھنے والے ہیں
3 Ahmed Ali
پس جو شخص اس کے علاوہ طلب گار ہو تو وہی حد سے نکلنے والے ہیں
4 Ahsanul Bayan
جو اس کے سوا کچھ اور چاہیں وہی حد سے تجاوز کر جانے والے ہیں (١)
٧۔١ اس سے معلوم ہوا کہ متعہ کی اسلام میں قطعًا اجازت نہیں اور جنسی خواہش کی تسکین کے لئے صرف دو ہی جائز طریقے ہیں۔ بیوی سے مباشرت کر کے یا لونڈی سے ہم بستری کر کے۔ بلکہ اب صرف بیوی ہی اس کام کے لئے رہ گئی ہے کیونکہ اصطلاحی لونڈی کا وجود فی الحال ختم ہے جب کبھی حالات نے دوبارہ وجود پذیر کیا تو بیوی ہی کی طرح اس سے مباشرت جائز ہوگی۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور جو ان کے سوا اوروں کے طالب ہوں وہ (خدا کی مقرر کی ہوئی حد سے) نکل جانے والے ہیں
6 Muhammad Junagarhi
جو اس کے سوا کچھ اور چاہیں وہی حد سے تجاوز کرجانے والے ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
اور جو اس (دو طرح) کے علاوہ کوئی خواہش کرے تو ایسے ہی لوگ (حد سے) تجاوز کرنے والے ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
پھر اس کے علاوہ جو کوئی اور راستہ تلاش کرے گا وہ زیادتی کرنے والا ہوگا
9 Tafsir Jalalayn
اور جو ان کے سوا اوروں کے طالب ہوں وہ (خدا کی مقرر کی ہوئی حد سے) نکل جانے والے ہیں
10 Tafsir as-Saadi
﴿ فَمَنِ ابْتَغَىٰ وَرَاءَ ذٰلِكَ ﴾ ’’پس جو تلاش کرے گا اس کے علاوہ۔‘‘ یعنی بیوی اور لونڈی کے علاوہ ﴿ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْعَادُونَ ﴾ ’’پس وہی حد سے تجاوز کرنے والے ہیں۔‘‘ یعنی جو اللہ تعالیٰ کی حلال کردہ چیزوں سے تجاوز کر کے حرام میں پڑگئے اور اللہ تعالیٰ کی محرمات کے ارتکاب کی جسارت کی۔ اس آیت کریمہ کا عموم تحریم متعہ پر دلالت کرتا ہے کیونکہ نکاح متعہ کے ذریعے بنی ہوئی بیوی حقیقی بیوہ ہے نہ اس کو نکاح میں باقی رکھنا ہی مقصود ہے اور نہ وہ لونڈیاں ہی کے زمرے میں آتی ہے، نیز یہ آیت کریمہ نکاح حلالہ کی تحریم پر بھی دلالت کرتی ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
haan jo iss kay ilawa koi aur tareeqa ikhtiyar kerna chahen to aesay log hadd say guzray huye hain .