تو ان کی قوم کا جواب اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ وہ کہنے لگے: تم لوط کے گھر والوں کو اپنی بستی سے نکال دو یہ بڑے پاک باز بنتے ہیں،
English Sahih:
But the answer of his people was not except that they said, "Expel the family of Lot from your city. Indeed, they are people who keep themselves pure."
1 Abul A'ala Maududi
مگر اُس کی قوم کا جواب اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ انہوں نے کہا "نکال دو لوطؑ کے گھر والوں کو اپنی بستی سے، یہ بڑے پاکباز بنتے ہیں"
2 Ahmed Raza Khan
تو اس کی قوم کا کچھ جواب نہ تھا مگر یہ کہ بولے لوط کے گھرانے کو اپنی بستی سے نکال دو یہ لوگ تو ستھراپن چاہتے ہیں
3 Ahmed Ali
پھر اس کی قوم کا اور کوئی جواب نہ تھا سوائے ا س کے کہ یہ کہا لوط کے گھر والوں کو اپنی بستی سے نکال دو یہ لوگ بڑے پاک بنتے ہیں
4 Ahsanul Bayan
قوم کا جواب بجز اس کہنے کہ اور کچھ نہ تھا کہ آل لوط کو اپنے شہر سے شہر بدر کر دو، یہ تو بڑے پاکباز بن رہے ہیں (١)
٥٦۔١ بطور طنز اور استہزاء کے کہا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
تو ان کی قوم کے لوگ (بولے تو) یہ بولے اور اس کے سوا ان کا کچھ جواب نہ تھا کہ لوط کے گھر والوں کو اپنے شہر سے نکال دو۔ یہ لوگ پاک رہنا چاہتے ہیں
6 Muhammad Junagarhi
قوم کا جواب بجز اس کہنے کے اور کچھ نہ تھا کہ آل لوط کو اپنے شہر سے شہر بدر کر دو، یہ تو بڑے پاک باز بن رہے ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
ان کی قوم کا جواب اس کے سوا کوئی نہ تھا کہ لوط کے گھرانے کو اپنی بستی سے نکال دو یہ لوگ بڑے پاکباز بنتے ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
تو ان کی قوم کا کوئی جواب نہیں تھا سوائے اس کے کہ لوط والوں کو اپنی بستی سے نکال باہر کردو کہ یہ لوگ بہت پاکباز بن رہے ہیں
9 Tafsir Jalalayn
تو ان کی قوم کے لوگ (بولے تو) یہ بولے اور اسکے سوا ان کا کچھ جواب نہ تھا کہ لوط کے گھر والوں کو شہر سے نکال دو یہ لوگ پاک رہنا چاہتے ہیں
10 Tafsir as-Saadi
﴿فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ﴾ ” آپ کی قوم کا جواب صرف یہ تھا“ ان کا جواب قبولیت پر مبنی تھا نہ وہ گناہوں سے باز آئے اور نہ انہوں نے کوئی نصیحت ہی پکڑی اس کے برعکس ان کا جواب تو عناد، مخالفت، اپنے نبی اور اپنے امانت دار رسول کو اس کے وطن اور شہر سے جلا وطن کرنے کی دھمکی پر مبنی تھا ﴿إِلَّا أَن قَالُوا أَخْرِجُوا آلَ لُوطٍ مِّن قَرْيَتِكُمْ﴾ ” انہوں نے کہا کہ لوط کے گھرانے کو اپنی بستی سے نکال دو“ گویا ان سے پوچھا گیا کہ تم لوط علیہ السلام کے گھرانے سے کیوں ناراض ہو ان کا وہ کون سا گناہ ہے جو ان کو بستی سے نکالنے کا موجب ہے تو انہوں نے جواب دیا ﴿إِنَّهُمْ أُنَاسٌ يَتَطَهَّرُونَ﴾ ” وہ بڑے پاکباز بنتے ہیں“ یعنی وہ مردوں کے ساتھ بدفعلی سے بچتے ہیں۔۔۔ اللہ تعالیٰ ان کا برا کرے انہوں نے بہترین نیکی کو بدترین برائی بنا دیا انہوں نے صرف اسی پر اکتفا نہیں کیا کہ ان کے نبی نے ان کو جو نصیحت کی انہوں نے اس کی نافرمانی کی بلکہ وہ اس حد تک پہنچ گئے کہ اسے اپنی بستی سے نکالنے اکا ارادہ کرلیا، مصیبت کا دار و مدار زبان پر ہوتا ہے، اس لئے کہنے لگے ﴿أَخْرِجُوهُم مِّن قَرْيَتِكُمْ إِنَّهُمْ أُنَاسٌ يَتَطَهَّرُونَ ﴾(الاعراف:7؍82) ” انہیں اپنی بستی سے نکال باہر کرو وہ بڑے پاکباز لوگ بنتے ہیں“ اور اس کلام کا مفہوم یہ ہے کہ تم ایسی خباثت اور گندگی میں لتھڑے ہوئے ہو جو تمہاری بستی پر نزول عذاب اور جو اس بستی سے نکل جائے اس کی نجات کا تقاضا کرتی ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
iss per yeh kehney kay siwa unn ki qoam ka koi jawab nahi tha kay : loot kay ghar walon ko apni basti say nikal bahir kero , yeh baray pakbaaz bantay hain .