(اے حبیبِ مکرّم!) ہم آپ پر موسٰی (علیہ السلام) اور فرعون کے حقیقت پر مبنی حال میں سے ان لوگوں کے لئے کچھ پڑھ کر سناتے ہیں جو ایمان رکھتے ہیں،
English Sahih:
We recite to you from the news of Moses and Pharaoh in truth for a people who believe.
1 Abul A'ala Maududi
ہم موسیٰؑ اور فرعون کا کچھ حال ٹھیک ٹھیک تمہیں سُناتے ہیں ایسے لوگوں کے فائدے کے لیے جو ایمان لائیں
2 Ahmed Raza Khan
ہم تم پر پڑھیں موسیٰ اور فرعون کی سچی خبر ان لوگوں کے لیے جو ایمان رکھتے ہیں،
3 Ahmed Ali
ہم تجھے ایمان داروں کے فائدے کے لیے موسیٰ اور فرعون کا کچھ صحیح حال سناتے ہیں
4 Ahsanul Bayan
ہم آپ کے سامنے موسیٰ اور فرعوں کا صحیح واقعہ بیان کرتے ہیں ان لوگوں کے لئے جو ایمان رکھتے ہیں (١)
٣۔١ یہ واقعہ اس بات کی دلیل ہے کہ آپ اللہ کے پیغمبر ہیں کیونکہ وحی الٰہی کے بغیر صدیوں قبل کے واقعات بالکل اس طریقے سے بیان کر دینا جس طرح پیش آتے ناممکن ہے، تاہم اس کے باوجود اس سے فائدہ اہل ایمان ہی کو ہوگا کیونکہ وہی آپ کی باتوں کی تصدیق کریں گے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
(اے محمدﷺ) ہم تمہیں موسٰی اور فرعون کے کچھ حالات مومن لوگوں کو سنانے کے لئے صحیح صحیح سناتے ہیں
6 Muhammad Junagarhi
ہم آپ کے سامنے موسیٰ اور فرعون کا صحیح واقعہ بیان کرتے ہیں ان لوگوں کے لیے جو ایمان رکھتے ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
ہم اہلِ ایمان کے فائدہ کیلئے موسیٰ و فرعون کی کچھ خبریں سچائی کے ساتھ آپ کے سامنے پڑھ کر سناتے ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
ہم آپ کو موسٰی اور فرعون کی سّچی خبر سنارہے ہیں ان لوگوں کے لئے جو ایمان لانے والے ہیں
9 Tafsir Jalalayn
(اے محمد) ہم تمہیں موسیٰ اور فرعون کے کچھ حالات مومن لوگوں کے سنانے کے لئے صحیح صحیح سناتے ہیں
10 Tafsir as-Saadi
اس کے جملہ مضامین میں سے حضرت موسیٰ علیہ السلام اور فرعون کا قصہ ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے کھول کھول کر بیان کیا ہے اور متعدد مقامات پر اس کا اعادہ کیا ہے اور اس مقام پر بھی اس قصے کو تفصیل سے بیان کیا ہے، چنانچہ فرمایا : ﴿نَتْلُو عَلَيْكَ مِن نَّبَإِ مُوسَىٰ وَفِرْعَوْنَ بِالْحَقِّ ﴾ ” ہم تمہیں موسیٰ (علیہ السلام) اور فرعون کے کچھ حالات صحیح صحیح سناتے ہیں۔“ کیونکہ ان کے واقعات بہت ہی انوکھے اور ان کا قصہ نہایت تعجب انگیز ہے۔ ﴿لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ﴾ ” مومن لوگوں کے لئے“ پس انہی کو خطاب کیا گیا ہے اور کلام کا رخ بھی انہی کی طرف ہے۔ کیونکہ انہی کے پاس، ایمان ہے جس کی بنا پر وہ اس میں تدبر کرتے ہیں، اسے قبول کرتے ہیں اور عبرت کے مواقع پر اس سے راہنمائی حاصل کرتے ہیں اور ان کے ذریعے سے ایمان و یقین میں اضافہ ہوتا ہے اور ان کی نیکیاں نشوونما پاتی ہیں۔ رہے ان کے علاوہ دیگر لوگ تو وہ ان سے استفادہ نہیں کرسکتے۔ سوائے اس کے کہ ان پر حجت قائم ہو۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو دور رکھا ہے، اپنے اور ان کے درمیان پردہ حائل کردیا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ اس کو سمجھنے سے عاری ہیں۔
11 Mufti Taqi Usmani
hum emaan walay logon kay faeeday kay liye tumhen musa aur firon kay kuch halaat theek theek parh ker sunatay hain .