بلکہ وہ (قرآن ہی کی) واضح آیتیں ہیں جو ان لوگوں کے سینوں میں (محفوظ) ہیں جنہیں (صحیح) علم عطا کیا گیا ہے، اور ظالموں کے سوا ہماری آیتوں کا کوئی انکار نہیں کرتا،
English Sahih:
Rather, it [i.e., the Quran] is distinct verses [preserved] within the breasts of those who have been given knowledge. And none reject Our verses except the wrongdoers.
1 Abul A'ala Maududi
دراصل یہ روشن نشانیاں ہیں اُن لوگوں کے دلوں میں جنہیں عِلم بخشا گیا ہے، اور ہماری آیات کا انکار نہیں کرتے مگر وہ جو ظالم ہیں
2 Ahmed Raza Khan
بلکہ وہ روشن آیتیں ہیں ان کے سینوں میں جن کو علم دیا گیا اور ہماری آیتوں کا انکار نہیں کرتے مگر ظالم
3 Ahmed Ali
بلکہ وہ روشن آیتیں ہیں ان کے دلوں میں جنہیں علم دیا گیاہے اور ہماری آیتوں کا صرف ظالم ہی انکار کرتے ہیں
4 Ahsanul Bayan
بلکہ یہ قرآن تو روشن آیتیں ہیں اہل علم کے سینوں میں محفوظ ہیں (١) ہماری آیتوں کا منکر سوائے ظالموں کے اور کوئی نہیں۔
٤٩۔١ یعنی قرآن مجید کے حافظوں کے سینوں میں ہے۔ یہ قرآن مجید کا اعجاز ہے کہ قرآن مجید لفظ بہ لفظ سینے میں محفوظ ہو جاتا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
بلکہ یہ روشن آیتیں ہیں۔ جن لوگوں کو علم دیا گیا ہے اُن کے سینوں میں (محفوظ) اور ہماری آیتوں سے وہی لوگ انکار کرتے ہیں جو بےانصاف ہیں
6 Muhammad Junagarhi
بلکہ یہ (قرآن) تو روشن آیتیں ہیں جو اہل علم کے سینوں میں محفوظ ہیں، ہماری آیتوں کا منکر بجز ﻇالموں کے اور کوئی نہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
بلکہ وہ (قرآن) کھلی ہوئی آیتیں ہیں جو ان لوگوں کے سینہ میں ہیں جنہیں علم دیا گیا ہے اور ہماری آیتوں کا ظالموں کے سوا اور کوئی انکار نہیں کرتا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
درحقیقت یہ قرآن چند کھلی ہوئی آیتوں کا نام ہے جو ان کے سینوں میں محفوظ ہیں جنہیں علم دیا گیا ہے اور ہماری آیات کا انکار ظالموں کے علاوہ کوئی نہیں کرتا ہے
9 Tafsir Jalalayn
بلکہ یہ روشن آیتیں ہیں جن لوگوں کو علم دیا گیا ہے ان کے سینوں میں (محفوظ) ہیں ہماری آیتوں سے وہی لوگ انکار کرتے ہیں جو بےانصاف ہیں
10 Tafsir as-Saadi
﴿ بَلْ ﴾ ” بلکہ“ یہ قرآن کریم ﴿ آيَاتٌ بَيِّنَاتٌ ﴾ ” واضح آیات ہیں“ نہ کہ مخفی ﴿ فِي صُدُورِ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ ﴾ ” ان لوگوں کے سینوں میں جو علم دیے گئے ہیں۔“ یہ لوگ تمام مخلوق کے سردار، ان کے زیادہ عقل و خرد رکھنے والے اور کامل لوگ ہیں۔ جب ان آیات بینات نے اس قسم کے اصحاب خرد کے سینوں کو منور کر رکھا ہے تو دوسروں پر تو بدرجہ اولیٰ حجت ہیں اور دوسرے لوگ انکار کرکے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے اور یہ انکار ظلم کے سوا کچھ نہیں، بنا بریں فرمایا : ﴿ وَمَا يَجْحَدُ بِآيَاتِنَا إِلَّا الظَّالِمُونَ ﴾ ” اور ہماری آیات کا انکار صرف ظالم لوگ کرتے ہیں۔“ یعنی ان آیات کا انکار ایک جاہل شخص ہی کرسکتا ہے جو علم کے بغیر بحث کرتا ہے اور اہل علم اور ان لوگوں کی اقتدا نہیں کرسکتا جو اس کی حقیقت کی معرفت رکھتے ہیں، یا ان آیات کا انکار وہ لوگ کرتے ہیں جو حق کو جان کر اس سے عناد رکھتے ہیں اور اس کی صداقت کو پہچان کر اس کی مخالفت کرتے ہیں۔
11 Mufti Taqi Usmani
haqeeqat to yeh hai kay yeh Quran aesi nishaniyon ka majmooa hai jo unn logon kay seenon mein bilkul wazeh hain jinhen ilm ata kiya gaya hai , aur humari aayaton ka inkar sirf wohi log kertay hain jo zalim hain .