اے اہلِ کتاب! تم اﷲ کی آیتوں کا انکار کیوں کر رہے ہو حالانکہ تم خود گواہ ہو (یعنی تم اپنی کتابوں میں سب کچھ پڑھ چکے ہو)،
English Sahih:
O People of the Scripture, why do you disbelieve in the verses of Allah while you witness [to their truth]?
1 Abul A'ala Maududi
اے اہل کتاب! کیوں اللہ کی آیات کا انکار کرتے ہو حالانکہ تم خود ان کا مشاہدہ کر رہے ہو؟
2 Ahmed Raza Khan
اے کتابیو! اللہ کی آیتوں سے کیوں کفر کرتے ہو حالانکہ تم خود گواہی ہو
3 Ahmed Ali
اے اہلِ کتاب! الله کی آیتو ں کا کیوں انکار کرتے ہو حالانکہ تم گواہ ہو
4 Ahsanul Bayan
اے اہل کتاب تم باوجود قائل ہونے کے پھر بھی دانستہ اللہ کی آیات کا کیوں کفر کر رہے ہو۔
٧٠۔١ قائل ہونے کا مطلب ہے کہ تمہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت و حقانیت کا علم ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اے اہلِ کتاب تم خدا کی آیتوں سے کیوں انکار کرتے ہو اور تم (تورات کو) مانتے تو ہو
6 Muhammad Junagarhi
اے اہل کتاب تم (باوجود قائل ہونے کے پھر بھی) دانستہ اللہ کی آیات کا کیوں کفر کر رہے ہو؟
7 Muhammad Hussain Najafi
اے اہل کتاب تم آیاتِ الٰہیہ کا کیوں انکار کرتے ہو؟ حالانکہ تم خود گواہ ہو (کہ وہ آیاتِ الٰہیہ ہیں) اور برحق ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اے اہلِ هکتاب تم آیات هالٰہیٰہ کا انکار کیوں کررہے ہو جب کہ تم خود ہی ان کے گواہ بھی ہو
9 Tafsir Jalalayn
اے اہل کتاب تم خدا کی آیتوں سے کیوں انکار کرتے ہو ؟ اور تم (تورات) کو مانتے تو ہو یٰاَھْلَ الْکِتٰبِ لِمَ تَلْبِسُوْنَ الْحَقَّ (الآیۃ) اے اہل کتاب ! کیوں حق باطل کا رنگ چڑھا کر حق کو مشتبہ بناتے ہو ؟ کیوں جانتے بوجھتے حق کو چھپاتے ہوَ ؟ اس میں یہودیوں کے دو بڑے جرائم کی نشاندہی کرکے انہیں ان سے باز رہنے کی تلقین کی جا رہی ہے پہلا جرم حق و باطل اور سچ اور جھوٹ کو خلط ملط کرنا تاکہ لوگوں پر حق و باطل واضح نہ ہوسکے، دوسرا کتمان حق، یعنی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے جو اوصاف تورات میں لکھے ہوئے تھے انہیں لوگوں سے چھپانا تاکہ نبی کی صداقت کم از کم اس اعتبار سے نمایاں نہ ہوسکے، اور یہ دونوں جرم جانتے بوجھتے کرتے تھے جس سے ان کی بدبختی دو چند ہوگئی تھی۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَكْفُرُونَ بِآيَاتِ اللَّـهِ وَأَنتُمْ تَشْهَدُونَ﴾” اے اہل کتاب ! تم باوجود قائل ہونے کے پھر بھی اللہ کی آیات سے کیوں کفر کررہے ہو؟“ یعنی تمہیں اللہ کی آیات کا انکار کرنے پر کون سی چیز مجبور کرتی ہے حالانکہ تمہیں معلوم ہے کہ جس مذہب پر تم کار بند ہو، وہ باطل ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم جو کچھ لے کر آئے ہیں وہ حق ہے، خود تمہیں بھی اس میں شک نہیں بلکہ تم اس کی گواہی دیتے ہو اور بعض اوقات ایک دوسرے کو خفیہ طور پر یہ بات بتا بھی دیتے ہو۔ اس طرح اللہ نے انہیں اس گمراہی سے روکا ہے۔ پھر دوسروں کو گمراہ کرنے پر انہیں زجرو تو بیخ فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا ہے :
11 Mufti Taqi Usmani
aey ehal-e-kitab ! Allah ki aayaton ka kiyon inkar kertay ho halankay tum khud ( unn kay min-janib Allah honey kay ) gawah ho ?