یہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ ہی فلاح پانے والے ہیں،
English Sahih:
Those are on [right] guidance from their Lord, and it is those who are the successful.
1 Abul A'ala Maududi
یہی لوگ اپنے رب کی طرف سے راہِ راست پر ہیں اور یہی فلاح پانے والے ہیں
2 Ahmed Raza Khan
وہی اپنے رب کی ہدایت پر ہیں اور انہیں کا کام بنا،
3 Ahmed Ali
یہی لوگ اپنے رب کی ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ نجات پانے والے ہیں
4 Ahsanul Bayan
یہی لوگ ہیں جو اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ نجات پانے والے ہیں (١)۔
٥۔١ فلاح کے مفہوم کے لئے دیکھئے سورہ بقرہ اور مومنون کا آغاز۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
یہی اپنے پروردگار (کی طرف) سے ہدایت پر ہیں اور یہی نجات پانے والے ہیں
6 Muhammad Junagarhi
یہی لوگ ہیں جو اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ نجات پانے والے ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
یہی لوگ اپنے پروردگار کی ہدایت پر (قائم) ہیں اور یہی وہ ہیں جو (آخرت میں) فلاح پانے والے ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
یہی لوگ اپنے پروردگار کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور یہی فلاح پانے والے ہیں
9 Tafsir Jalalayn
یہی اپنے پروردگار (کی طرف) سے ہدایت پر ہیں اور یہی نجات پانے والے ہیں
10 Tafsir as-Saadi
﴿ أُولَـٰئِكَ﴾ یہ نیکوکار لوگ جو علم کامل اور عمل کے جامع ہیں ﴿ عَلَىٰ هُدًى ﴾ ” ہدایت پر ہیں“ جو بہت عظیم ہے جیسا کہ ” ہدایت“ کو نکرہ استعمال کرنے سے مستفاد ہوتا ہے۔ ﴿ مِّن رَّبِّهِمْ﴾ ” اپنے رب کی طرف سے۔“ جو اپنی نعمتوں کے ذریعے سے ان پر اپنی ربوبیت کا فیضان کرتا اور ان سے تکلیف دہ امور کو دور کرتا رہتا ہے۔ یہ ہدایت، جس سے اللہ تعالیٰ نے ان کو سرفراز فرمایا ہے، اس خاص ربوبیت سے ہے جو اس نے اپنے اولیا پر کی ہے اور یہ ربوبیت کی بہترین قسم ہے۔ ﴿ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ﴾ ” اور یہی لوگ فلاح سے بہرہ ور ہیں“ جنہوں نے اپنے رب کی رضا، اس کے دنیاوی اور اخروی ثواب کو پالیا اور اس کی ناراضی اور اس کے عذاب سے بچ گئے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ فلاح کے راستے پر گامزن ہوئے، جس کے سوا فلاح کا کوئی اور راستہ نہیں۔ جب اللہ تبارک و تعالیٰ نے ان سعادت مند لوگوں کا ذکر کیا جنہوں نے قرآن مجید کے ذریعے سے ہدایت حاصل کی، تو اس کے بعد، ایسے لوگوں کا ذکر فرمایا جو قرآن سے روگردانی کرتے ہیں اور اس کی طرف توجہ نہیں کرتے۔ ان کو اس کی سخت سزا دی جائے گی، اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے قرآن کے بدلے ہر باطل قول اختیار کرکے، بہترین قول اور احسن الحدیث کو چھوڑ دیا اور اس کے بدلے قبیح ترین اور انتہائی گھٹیا اقوال کو اختیار کیا، اسی لیے فرمایا :
11 Mufti Taqi Usmani
wohi hain jo apney perwerdigar ki taraf say seedhay raastay per hain , aur wohi hain jo falah paaney walay hain .