اگر اﷲ ارادہ فرماتا کہ (اپنے لئے) اولاد بنائے تو اپنی مخلوق میں سے جسے چاہتا منتخب فرما لیتا، وہ پاک ہے، وہی اﷲ ہے جو یکتا ہے سب پر غالب ہے،
English Sahih:
If Allah had intended to take a son, He could have chosen from what He creates whatever He willed. Exalted is He; He is Allah, the One, the Prevailing.
1 Abul A'ala Maududi
اگر اللہ کسی کو بیٹا بنانا چاہتا تو اپنی مخلوق میں سے جس کو چاہتا برگزیدہ کر لیتا، پاک ہے وہ اس سے (کہ کوئی اُس کا بیٹا ہو)، وہ اللہ ہے اکیلا اور سب پر غالب
2 Ahmed Raza Khan
اللہ اپنے لیے بچہ بناتا تو اپنی مخلوق میں سے جسے چاہتا چن لیتا پاکی ہے اسے وہی ہے ایک اللہ سب پر غالب،
3 Ahmed Ali
اگر الله چاہتا کہ کسی کو فرزند بنائے تواپنی مخلوقات میں سے جسے چاہتا چن لیتا وہ پاک ہے وہ الله ایک بڑا غالب ہے
4 Ahsanul Bayan
اگر اللہ تعالٰی کا ارادہ اولاد ہی کا ہوتا تو اپنی مخلوق میں سے جسے چاہتا چن لیتا۔ (لیکن) وہ تو پاک ہے، وہ (١) وہی اللہ تعالٰی ہے یگانہ اور قوت والا۔
٤۔١ یعنی پھر اس کی اولاد لڑکیاں ہی کیوں ہوتیں؟ جس طرح مشرکین کا عقیدہ تھا۔ بلکہ وہ اپنی مخلوق میں سے جس کو پسند کرتا، وہ اس کی اولاد ہوتی، نہ کہ وہ جن کو وہ باور کراتے ہیں، لیکن وہ تو اس نقص سے ہی پاک ہے۔ (ابن کثیر
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اگر خدا کسی کو اپنا بیٹا بنانا چاہتا تو اپنی مخلوق میں سے جس کو چاہتا انتخاب کرلیتا۔ وہ پاک ہے وہی تو خدا یکتا (اور) غالب ہے
6 Muhammad Junagarhi
اگر اللہ تعالیٰ کااراده اوﻻد ہی کا ہوتا تو اپنی مخلوق میں سے جسے چاہتا چن لیتا۔ (لیکن) وه تو پاک ہے، وه وہی اللہ تعالیٰ ہے یگانہ اور قوت واﻻ
7 Muhammad Hussain Najafi
اگر اللہ چاہتا کہ (کسی کو) اپنا بیٹا بنائے تو اپنی مخلوق میں سے جس کو چاہتا منتخب کر لیتا وہ اس سے پاک ہے وہی اللہ ہے جو یکتا (اور سب پر) غالب ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور وہ اگر چاہتا کہ اپنا فرزند بنائے تو اپنی مخلوقات میں جسے چاہتا اس کا انتخاب کرلیتا وہ پاک و بے نیاز ہے اور وہی خدائے یکتا اور قہار ہے
9 Tafsir Jalalayn
اگر خدا کسی کو اپنا بیٹا بنانا چاہتا تو اپنی مخلوق میں سے جس کو چاہتا انتخاب کرلیتا وہ پاک ہے وہی تو خدا یکتا (اور) غالب ہے
10 Tafsir as-Saadi
﴿لَّوْ أَرَادَ اللّٰـهُ أَن يَتَّخِذَ وَلَدًا﴾ ” اگر اللہ تعالیٰ کسی کو اپنا بیٹا بنانا چاہتا“ جیسا کہ بعض بے وقوف لوگوں کا خیال ہے﴿ لَّاصْطَفَىٰ مِمَّا يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ﴾ تو وہ اپنی مخلوق میں سے جسے چاہتا چن کر اپنے لیے مختص کرلیتا اور اسے اپنا بیٹا بنا لیتا اور اسے بیوی کی ضرورت نہ ہوتی ۔﴿سُبْحَانَهُ﴾مگر اللہ تبارک و تعالیٰ ان تمام باتوں سے پاک اور منزہ ہے جن کا یہ کفار اللہ تعالیٰ کے بارے میں گمان کرتے ہیں اور ملحدین اس کی طرف منسوب کرتے ہیں﴿ هُوَ اللّٰـهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ﴾یعنی اللہ تعالیٰ اپنی ذات، اپنے اسماء و صفات اور اپنے افعال میں ایک ہے لہٰذا اس بارے میں اللہ تعالیٰ کا کوئی شبیہ ہے نہ مثیل۔ اگر اللہ تعالیٰ کا کوئی بیٹا ہوتا تو وہ اپنی و حدت میں اس کا شبیہ ہونے کا مقتضی ہوتا کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کا حصہ اور اس کا جز ہوتا۔ وہ تمام عالم علوی اور عالم سفلی پر غالب ہے۔ اگر اس کا کوئی بیٹا ہوتا تو وہ مقہور و مغلوب نہ ہوتا اور اپنے باپ کے خلاف جرأت اور گستاخی کرنے والا ہوتا۔ اللہ تعالیٰ کی وحدت اور اس کا قہر لازم وملزوم ہیں۔ صرف ایک ہستی ہی غا لب اور قا ہر ہوسکتی ہے اس لیے چیزہر لحاظ سے شر اکت کی نفی کرتی ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
agar Allah yeh chahta kay kissi ko aulad banaye to woh apni makhlooq mein say jiss ko chahta muntakhib kerleta , ( lekin ) woh pak hai ( iss baat say kay uss ki koi aulad ho ) woh to Allah hai , aik , aur zabardast iqtidar ka malik !