فرما دیجئے: سب شفاعت (کا اِذن) اللہ ہی کے اختیار میں ہے (جو اس نے اپنے مقرّبین کے لئے مخصوص کر رکھا ہے)، آسمانوں اور زمین کی سلطنت بھی اسی کی ہے، پھر تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے،
English Sahih:
Say, "To Allah belongs [the right to allow] intercession entirely. To Him belongs the dominion of the heavens and the earth. Then to Him you will be returned."
1 Abul A'ala Maududi
کہو، شفاعت ساری کی ساری اللہ کے اختیار میں ہے آسمانوں اور زمین کی بادشاہی کا وہی مالک ہے پھر اُسی کی طرف تم پلٹائے جانے والے ہو
2 Ahmed Raza Khan
تم فرماؤ شفاعت تو سب اللہ کے ہاتھ میں ہے اسی کے لیے ہے آسمانوں اور زمین کی بادشاہی، پھر تمہیں اسی کی طرف پلٹنا ہے
3 Ahmed Ali
کہہ دو ہر طرح کی حمایت الله ہی کے اختیار میں ہے آسمانوں اور زمین میں اسی کی حکومت ہے پھر اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے
4 Ahsanul Bayan
کہہ دیجئے! کہ تمام سفارش کا مختار اللہ ہی ہے (١) تمام آسمانوں اور زمین کا راج اسی کے لئے ہے تم سب اسی کی طرف پھیرے جاؤ گے۔
٤٤۔١ یعنی شفاعت کی تمام اقسام کا مالک صرف اللہ ہی ہے، اس کی اجازت کے بغیر کوئی سفارش ہی نہیں کر سکے گا، پھر صرف ایک اللہ ہی کی عبادت کیوں نہ کی جائے تاکہ وہ راضی ہو جائے اور شفاعت کے لئے کوئی سہارا ڈھونڈھنے کی ضرورت ہی نہ رہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
کہہ دو کہ سفارش تو سب خدا ہی کے اختیار میں ہے۔ اسی کے لئے آسمانوں اور زمین کی بادشاہت ہے۔ پھر تم اسی کی طرف لوٹ کر جاؤ گے
6 Muhammad Junagarhi
کہہ دیجئے! کہ تمام سفارش کا مختار اللہ ہی ہے۔ تمام آسمانوں اور زمین کا راج اسی کے لیے ہے تم سب اسی کی طرف پھیرے جاؤ گے
7 Muhammad Hussain Najafi
آپ(ص) کہہ دیجئے کہ شفاعت پوری کی پوری اللہ کے قبضۂ قدرت میں ہے (اور) اسی کیلئے آسمانوں اور زمین کی بادشاہی ہے پھر تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤگے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
کہہ دیجئے کہ شفاعت کا تمام تراختیار اللہ کے ہاتھوں میں ہے اسی کے پاس زمین و آسمان کا سارا اقتدار ہے اور اس کے بعد تم بھی اسی کی بارگاہ میں پلٹائے جاؤ گے
9 Tafsir Jalalayn
کہہ دو کہ سفارش تو سب خدا ہی کے اختیار میں ہے اسی کے لئے آسمانوں اور زمین کی بادشاہت ہے پھر تم اسی کی طرف لوٹ کر جاؤ گے
10 Tafsir as-Saadi
﴿قُل﴾ آپ ان مشرکین سے کہہ دیجیے : ﴿لِّلَّـهِ الشَّفَاعَةُ جَمِيعًا﴾ ” سفارش تو سب اللہ ہی کے اختیار میں ہے“ کیونکہ تمام معاملات اللہ تعالیٰ ہی کے اختیار میں ہیں۔ ہر سفارش کرنے والا اللہ سے ڈرتا ہے۔ کسی کی مجال نہیں کہ وہ اللہ تعالیٰ کیپ اس، اس کی اجازت کے بغیر کسی کی سفارش کرسکے اور جب اللہ تعالیٰ اپنے بندے پر رحم کرنا چاہتا ہے تو معزعز سفارشی کو اپنے ہاں سفارش کرنے کی اجازت عطا کردیتا ہے۔ یہ اس کی طرف سے ان دونوں پر رحمت ہے، پھر اللہ تعالیٰ نے متحقق فرمایا کہ شفاعت تمام تراسی کا اختیار ہے، چنانچہ فرمایا : ﴿ لَّهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ﴾ ” آسمانوں اور زمین کی حکومت اسی کے لئے ہے“ یعنی ان میں ذوات، افعال اور صفات جو کچھ بھی ہیں سب اللہ تعالیٰ کی ملکیت میں ہیں، لہٰذا واجب ہے کہ سفارش اسی سے طلب کی جائے جو اس کا مالک ہے اور اسی کے لئے عبادات کو خالص کیا جائے ﴿ثُمَّ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ﴾ ” پھر تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔“ اور وہ صاحب اخلاص کو ثواب جزیل عطا کرے گا اور جس نے شرک کیا اسے درد ناک عذاب میں مبتلا کرے گا۔
11 Mufti Taqi Usmani
kaho kay : " sifarish to sari ki sari Allah hi kay ikhtiyar mein hai . ussi kay qabazay mein aasmano aur zameen ki badshahi hai , phir ussi ki taraf tumhen lotaya jaye ga .