Skip to main content

وَاِذَا ضَرَبْتُمْ فِى الْاَرْضِ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَقْصُرُوْا مِنَ الصَّلٰوةِ ۖ اِنْ خِفْتُمْ اَنْ يَّفْتِنَكُمُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا ۗ اِنَّ الْـكٰفِرِيْنَ كَانُوْا لَـكُمْ عَدُوًّا مُّبِيْنًا

wa-idhā
وَإِذَا
And when
اور جب
ḍarabtum
ضَرَبْتُمْ
you travel
سفر کرو تم
فِى
in
میں
l-arḍi
ٱلْأَرْضِ
the earth
زمین
falaysa
فَلَيْسَ
then not
تو نہیں ہے
ʿalaykum
عَلَيْكُمْ
upon you
تم پر
junāḥun
جُنَاحٌ
(is) any blame
کوئی گناہ
an
أَن
that
کہ
taqṣurū
تَقْصُرُوا۟
you shorten
تم کمی کر لو
mina
مِنَ
[of]
میں سے
l-ṣalati
ٱلصَّلَوٰةِ
the prayer
نماز
in
إِنْ
if
اگر
khif'tum
خِفْتُمْ
you fear
خوف ہو تم کو
an
أَن
that
کہ
yaftinakumu
يَفْتِنَكُمُ
(may) harm you
فتنے میں ڈالین تم کو
alladhīna
ٱلَّذِينَ
those who
وہ لوگ
kafarū
كَفَرُوٓا۟ۚ
disbelieved
جنہوں نے کفر کیا
inna
إِنَّ
Indeed
بے شک
l-kāfirīna
ٱلْكَٰفِرِينَ
the disbelievers
کافر
kānū
كَانُوا۟
are
ہیں
lakum
لَكُمْ
for you
تمہارے لئے
ʿaduwwan
عَدُوًّا
an enemy
دشمن
mubīnan
مُّبِينًا
open
کھلے

طاہر القادری:

اور جب تم زمین میں سفر کرو تو تم پر کوئی گناہ نہیں کہ تم نماز میں قصر کرو (یعنی چار رکعت فرض کی جگہ دو پڑھو) اگر تمہیں اندیشہ ہے کہ کافر تمہیں تکلیف میں مبتلا کر دیں گے۔ بیشک کفار تمہارے کھلے دشمن ہیں،

English Sahih:

And when you travel throughout the land, there is no blame upon you for shortening the prayer, [especially] if you fear that those who disbelieve may disrupt [or attack] you. Indeed, the disbelievers are ever to you a clear enemy.

1 Abul A'ala Maududi

اور جب تم لوگ سفر کے لیے نکلو تو کوئی مضائقہ نہیں اگر نماز میں اختصار کر دو (خصوصاً) جبکہ تمہیں اندیشہ ہو کہ کافر تمہیں ستائیں گے کیونکہ وہ کھلم کھلا تمہاری دشمنی پر تلے ہوئے ہیں