اور دینی اعتبار سے اُس شخص سے بہتر کون ہو سکتا ہے جس نے اپنا رُوئے نیاز اللہ کے لئے جھکا دیا اور وہ صاحبِ احسان بھی ہوا، اور وہ دینِ ابراہیم (علیہ السلام) کی پیروی کرتا رہا جو (اللہ کے لئے) یک سُو (اور) راست رَو تھے، اور اللہ نے ابراہیم (علیہ السلام) کو اپنا مخلص دوست بنا لیا تھا (سو وہ شخص بھی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی نسبت سے اللہ کا دوست ہو گیا)،
English Sahih:
And who is better in religion than one who submits himself to Allah while being a doer of good and follows the religion of Abraham, inclining toward truth? And Allah took Abraham as an intimate friend.
1 Abul A'ala Maududi
اُس شخص سے بہتر اور کس کا طریق زندگی ہوسکتا ہے جس نے اللہ کے آگے سر تسلیم خم کر دیا اور اپنا رویہ نیک رکھا اور یکسو ہو کر ابراہیمؑ کے طریقے کی پیروی کی، اُس ابراہیمؑ کے طریقے کی جسے اللہ نے اپنا دوست بنا لیا تھا
2 Ahmed Raza Khan
اور اس سے بہتر کس کا دین جس نے اپنا منہ اللہ کے لئے جھکا دیا اور وہ نیکی والا ہے اور ابراہیم کے دین پر جو ہر باطل سے جدا تھا اور اللہ نے ابراہیم کو اپنا گہرا دوست بنایا
3 Ahmed Ali
اس شخص سے بہتر دین میں کون ہے جس نے الله کے حکم پر پیشانی رکھی اور وہ نیکی کرنے والا ہو اور ابراھیم حنیف کے دین کی پیروی کرے اور الله نے ابراھیم کوخاص دوست بنا لیا ہے
4 Ahsanul Bayan
باعتباردین کے اس سے اچھا کون ہے جو اپنے کو اللہ کے تابع کردے وہ بھی نیکوکار، ساتھ ہی یکسوئی والے ابراہیم کے دین کی پیروی کر رہا ہو اور ابرہیم علیہ السلام کو اللہ تعالٰی نے اپنا دوست بنایا ہے۔(۱)
۱۲۵۔۱ یہاں کامیابی کا ایک معیار اور اس کا ایک نمونہ بیان کیا جا رہا ہے۔ معیار یہ ہے کہ اپنے کو اللہ کے سپرد کر دے محسن بن جائے اور ملت ابراہیم علیہ السلام کی پیروی کرے اور نمونہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا ہے جن کو اللہ تعالٰی نے اپنا خلیل بنایا۔ خلیل کے معنی ہیں کہ جس کے دل میں اللہ تعالٰی کی محبت اس طرح راسخ ہو جائے کہ کسی اور کے لئے اس میں جگہ نہ رہے۔ خلیل (بروزن فعیل) بمعنی فاعل ہے جیسے علیم بمعنی عالم اور بعض کہتے ہیں کہ بمعنی مفعول ہے۔ جیسے حبیب بمعنی محبوب اور حضرت ابراہیم علیہ السلام یقینا اللہ کے محب بھی تھے اور محبوب بھی علیہ الصلوٰۃ والسلام (فتح القدیر) اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے، اللہ نے مجھے بھی خلیل بنایا ہے جس طرح اس نے ابراہیم علیہ السلام کو خلیل بنایا"۔ (صحیح مسلم کتاب المساجد)
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور اس شخص سے کس کا دین اچھا ہوسکتا ہے جس نے حکم خدا کو قبول کیا اور وہ نیکوکار بھی ہے۔ اور ابراہیم کے دین کا پیرو ہے جو یکسوں (مسلمان) تھے اور خدا نے ابراہیم کو اپنا دوست بنایا تھا
6 Muhammad Junagarhi
باعتبار دین کے اس سے اچھا کون ہے؟ جو اپنے کو اللہ کے تابع کر دے اور ہو بھی نیکو کار، ساتھ ہی یکسوئی والے ابراہیم کے دین کی پیروی کر رہا ہو اور ابراہیم (علیہ السلام) کو اللہ تعالیٰ نے اپنا دوست بنا لیا ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
اور اس شخص سے بڑھ کر کس کا دین اچھا ہوگا۔ جو اللہ کے لئے اپنا چہرہ جھکا دے (اپنے کو اللہ کے سپرد کر دے) اور وہ احسان کرنے والا ہو۔ اور اس ابراہیم حنیف کی ملت کا پیرو ہو۔ جسے اللہ نے اپنا خلیل بنایا تھا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور اس سے اچھا دیندار کون ہوسکتا ہے جو اپنا رخ خد اکی طرف رکھے اور نیک کردار بھی ہو اور ملّت ابراہیم علیھ السّلام کا اتباع کرے جو باطل سے کترانے والے تھے اور اللہ نے ابراہیم علیھ السّلام کو اپنا خلیل اور دوست بنایا ہے
9 Tafsir Jalalayn
اور اس شخص سے کس کا دینا اچھا ہوسکتا ہے جش نے حکم خدا کو قبول کیا اور وہ نیکو کار بھی ہے اور ابراہیم کے دین کا پیرو ہے جو یکسو (مسلمان) تھے ؟ اور خدا نے ابراہیم کو اپنا دوست بنایا تھا
10 Tafsir as-Saadi
یعنی اس شخص کے دین سے بہتر کسی کا دین نہیں جس نے اخلاص اور اللہ کی طرف تمام اعضاء کی توجہ کو جمع کرلیا ہے۔ یہاں اخلاص سے مراد ہے چہرے کا اللہ تعالیٰ کے سامنے جھک جانا جو قلب کے خشوع، اس کی توجہ، اس کی انابت اور اس کے اخلاص پر دلالت کرتا ہے۔ اس اخلاص اور فرمانبرداری کے ساتھ ساتھ﴿وَهُوَ مُحْسِنٌ﴾” اور وہ نیکوکار بھی ہے“ وہ اس شریعت کا متبع ہو جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسولوں کو مبعوث فرمایا، اپنی کتابیں نازل کیں اور اسے اپنے خاص بندوں اور ان کے متبعین کے لئے لائحہ عمل قرار دیا۔﴿وَاتَّبَعَ مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ ﴾ ” اور ابراہیم کے دین کا پیرو ہے۔“ یعنی اس نے حضرت ابراہیم کے دین اور شریعت کی اتباع کی﴿حَنِيفًا﴾ ” یکسو ہو کر“ یعنی شرک کو چھوڑ کر توحید کو اپنایا، مخلوق سے توجہ ہٹا کر خالق کی طرف توجہ کی ﴿وَاتَّخَذَ اللّٰهُ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلًا﴾ ” اور اللہ نے ابراہیم کو خلیل بنایا“ (خُلَّةٌ) محبت کی بلند ترین نوع ہے اور محبت کا یہ اعلیٰ ترین مرتبہ اللہ تعالیٰ کے دو خلیلوں کو حاصل ہوا ہے، یعنی جناب محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم اور جناب ابراہیم علیہ الصلوۃ والسلام کو اور رہی اللہ تعالیٰ کی محبت عامہ تو یہ عام اہل ایمان کے لئے ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو خلیل اس لئے بنایا کیونکہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کے تمام احکام کو پورا کیا اور ہر آزمائش میں پورے اترے۔ پس اللہ تعالیٰ نے انہیں تمام لوگوں کا امام ٹھہرایا اور اپنا خلیل بنا لیا اور تمام جہانوں میں ان کے ذکر کو بلند کیا۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur uss say behtar kiss ka deen hoga jiss ney apney chehray ( samet saray wajood ) ko Allah kay aagay jhuka diya ho , jabkay woh naiki ka khoogar bhi ho , aur jiss ney seedhay sachay Ibrahim kay deen ki perwi ki ho . aur ( yeh maloom hi hai kay ) Allah ney Ibrahim ko apna khaas dost bana liya tha .