جو کوئی دنیا کا انعام چاہتا ہے تو اللہ کے پاس دنیا و آخرت (دونوں) کاانعام ہے، اور اللہ خوب سننے والا خوب دیکھنے والا ہے،
English Sahih:
Whoever desires the reward of this world – then with Allah is the reward of this world and the Hereafter. And ever is Allah Hearing and Seeing.
1 Abul A'ala Maududi
جو شخص محض ثواب دنیا کا طالب ہو اُسے معلوم ہونا چاہیے کہ اللہ کے پاس ثواب دنیا بھی ہے اور ثواب آخرت بھی، اور اللہ سمیع و بصیر ہے
2 Ahmed Raza Khan
جو دنیا کا انعام چاہے تو اللہ ہی کے پاس دنیا و آخرت دونوں کا انعام ہے اور اللہ ہی سنتا دیکھتا ہے،
3 Ahmed Ali
جو شخص دنیا کا ثواب چاہتا ہے تو الله کے ہاں دنیا اور آخرت کا ثواب ہے اور الله سننے والا دیکھنے والا ہے
4 Ahsanul Bayan
جو شخص دنیا کا ثواب چاہتا ہے تو (یاد رکھو کہ) اللہ تعالٰی کے پاس تو دنیا اور آخرت (دونوں) کا ثواب موجود ہے (١) اور اللہ تعالٰی بہت سننے والا اور خوب دیکھنے والا ہے۔
١٣٤۔١ جیسے کوئی شخص جہاد صرف مال غنیمت کے حصول کے لئے کرے تو کتنی نادانی کی بات ہے۔ جب اللہ تعالٰی دنیا و آخرت دونوں کا ثواب عطا فرمانے پر قادر ہے تو پھر اس سے ایک ہی چیز کیوں طلب کی جائے۔؟ انسان دونوں ہی کا طالب کیوں نہ بنے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
جو شخص دنیا (میں عملوں) کی جزا کا طالب ہو تو خدا کے پاس دنیا اور آخرت (دونوں) کے لئے اجر (موجود) ہیں۔ اور خدا سنتا دیکھتا ہے
6 Muhammad Junagarhi
جو شخص دنیا کا ﺛواب چاہتا ہو تو (یاد رکھو کہ) اللہ تعالیٰ کے پاس تو دنیا اور آخرت (دونوں) کا ﺛواب موجود ہے اور اللہ تعالیٰ بہت سننے واﻻ اور خوب دیکھنے واﻻ ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
جو شخص صرف دنیاوی صلہ و ثواب کا طلبگار ہو (تو اس کی مرضی ورنہ) اللہ کے پاس تو دنیا و آخرت دونوں کا صلہ و ثواب ہے اور اللہ بڑا سننے والا، بڑا دیکھنے والا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
جو انسان دنیا کا ثواب اور بدلہ چاہتا ہے (اسے معلوم ہونا چاہئے) کہ خدا کے پاس دنیا اور آخرت دونوں کا انعام ہے اور وہ ہر ایک کا سننے والا اور دیکھنے والا ہے
9 Tafsir Jalalayn
جو شخص دنیا (میں عملوں) کی جزا کا طالب ہو تو خدا کے پاس دنیا اور آخرت (دونوں) کے لیے اجر (موجود) ہے اور خدا سنتا اور دیکھتا ہے
10 Tafsir as-Saadi
پھر اللہ تعالیٰ نے آگاہ فرمایا ہے کہ جس کسی کی ہمت اور ارادہ گھٹیا ہے اور دنیا کے ثواب سے آگے نہیں بڑھتا۔ اور وہ آخرت کا کوئی ارادہ ہی نہیں رکھتا، پس اس کی نظر اور اس کی کوشش کوتاہ ہے۔ بایں ہمہ اسے دنیا کا ثواب بھی صرف اتنا ہی ملے گا جتنا اللہ تعالیٰ نے اس کے لئے لکھ دیا ہے۔ اس لئے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ ہی ہر چیز کا مالک ہے۔ دنیا و آخرت کا ثواب اسی کے پاس ہے، پس دنیا و آخرت اسی سے طلب کی جائے اور ان کے حصول کے لئے اسی سے مدد مانگی جائے۔ کیونکہ جو کچھ اس کے پاس ہے وہ صرف اس کی اطاعت ہی سے حاصل ہوسکتا ہے اور تمام دینی اور دنیاوی امور کا حصول اسی سے مدد طلب کرنے اور ہمیشہ صرف اسی کا محتاج ہونے سے ممکن ہے وہ جس کسی کو اپنی توفیق سے نوازتا ہے یا اسے توفیق سے محروم کر کے اسے اپنے حال پر چھوڑ دیتا ہے اس میں اس کی حکمت پنہاں ہے۔ اس کا کسی کو عطا کرنا اور محروم کرنا اس کی حکمت ہی پر مبنی ہے۔ اسی لئے فرمایا : ﴿وَكَانَ اللّٰهُ سَمِيعًا بَصِيرًا﴾ ” اللہ تعالیٰ سننے والا دیکھنے والا ہے۔ “
11 Mufti Taqi Usmani
jo shaks ( sirf ) duniya ka sawab chahta ho ( ussay yaad rakhna chahiye kay ) Allah kay paas duniya aur aakhirat dono ka sawab mojood hai . Allah aisa hai kay her baat ko sunta aur her cheez ko janta hai .