اِن سے پہلے قومِ نوح نے اور اُن کے بعد (اور) بہت سی امتّوں نے (اپنے رسولوں کو) جھٹلایا اور ہر امّت نے اپنے رسول کے بارے میں ارادہ کیا کہ اسے پکڑ (کر قتل کر دیں یا قید کر) لیں اور بے بنیاد باتوں کے ذریعے جھگڑا کیا تاکہ اس (جھگڑے) کے ذریعے حق (کا اثر) زائل کر دیں سو میں نے انہیں (عذاب میں) پکڑ لیا، پس (میرا) عذاب کیسا تھا؟،
English Sahih:
The people of Noah denied before them and the [disbelieving] factions after them, and every nation intended [a plot] for their messenger to seize him, and they disputed by [using] falsehood to [attempt to] invalidate thereby the truth. So I seized them, and how [terrible] was My penalty.
1 Abul A'ala Maududi
اِن سے پہلے نوحؑ کی قوم بھی جھٹلا چکی ہے، اور اُس کے بعد بہت سے دوسرے جتھوں نے بھی یہ کام کیا ہے ہر قوم اپنے رسول پر جھپٹی تاکہ اُسے گرفتار کرے اُن سب نے باطل کے ہتھیاروں سے حق کو نیچا دکھانے کی کوشش کی مگر آخر کار میں نے ان کو پکڑ لیا، پھر دیکھ لو کہ میری سزا کیسی سخت تھی
2 Ahmed Raza Khan
ان سے پہلے نوح کی قوم اور ان کے بعد کے گروہوں نے جھٹلایا، اور ہر امت نے یہ قصد کیا کہ اپنے رسول کو پکڑ لیں اور باطل کے ساتھ جھگڑے کہ اس سے حق کو ٹال دیں تو میں نے انہیں پکڑا، پھر کیسا ہوا میرا عذاب
3 Ahmed Ali
ان سے پہلے قوم نوح اور ان کے بعد اور فرقے بھی جھٹلا چکے ہیں اور ہر ایک امت نے اپنے رسول کو پکڑنے کا ارادہ کیا اور غلط باتوں کے ساتھ بحث کرتے رہے تاکہ اس سے دین حق کو مٹا دیں پھر ہم نے انھیں پکڑ لیا پھر کیسی سزا ہوئی
4 Ahsanul Bayan
قوم نوح نے اور ان کے بعد کے گروہوں نے بھی جھٹلایا تھا۔ اور ہر امت نے اپنے رسول کو گرفتار کر لینے کا ارادہ کیا (١) اور باطل کے ذریعے جھوٹے بحث مباحثے کئے تاکہ ان سے حق کو بگاڑ دیں (٢) پس میں نے انہیں پکڑ لیا، سو میری طرف سے کیسی سزا ہوئی (٣)۔
٥۔١ تاکہ اسے قید یا قتل کر دیں یا سزا دیں۔ ٥۔٢ یعنی اپنے رسولوں سے انہوں نے جھگڑا کیا، جس سے مقصود حق بات میں کیڑے نکالنا اور اسے کمزور کرنا تھا۔ ٥۔٣ چنانچہ میں نے ان حامیان باطل کو اپنے عذاب کی گرفت میں لے لیا، پس تم دیکھ لو ان کے حق میں میرا عذاب کس طرح آیا اور کیسے انہیں حرف غلط کی طرح مٹا دیا گیا یا انہیں نشان عبرت بنا دیا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
ان سے پہلے نوح کی قوم اور ان کے بعد اور اُمتوں نے بھی (پیغمبروں کی) تکذیب کی۔ اور ہر اُمت نے اپنے پیغمبر کے بارے میں یہی قصد کیا کہ اس کو پکڑ لیں اور بیہودہ (شہبات سے) جھگڑتے رہے کہ اس سے حق کو زائل کردیں تو میں نے ان کو پکڑ لیا (سو دیکھ لو) میرا عذاب کیسا ہوا
6 Muhammad Junagarhi
قوم نوح نے اور ان کے بعد کے گروہوں نے بھی جھٹلایا تھا۔ اور ہر امت نے اپنے رسول کو گرفتار کر لینے کا اراده کیا اور باطل کے ذریعہ کج بحثیاں کیں، تاکہ ان سے حق کو بگاڑ دیں پس میں نے ان کو پکڑ لیا، سو میری طرف سے کیسی سزا ہوئی
7 Muhammad Hussain Najafi
ان سے پہلے نوح(ع) کی قوم نے (نوح(ع) کو) جھٹلایا اور ان کے بعد اور بہت سے گروہوں نے (اپنے رسولوں(ع) کو) جھٹلایا اور ہر امت نے ارادہ کیا کہ اپنے رسول(ع) کو گرفتار کرے (اور پھر شہید کر دے) اور ناحق طریقہ پر جھگڑا کیا تاکہ اس کے ذریعہ سے حق کو شکست دے۔ سو (انجامِ کار) میں نے ان کو پکڑ لیا تو میرا عذاب کیسا (سخت) تھا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
ان سے پہلے بھی نوح علیھ السّلام کی قوم اور اس کے بعد والے گروہوں نے رسولوں کی تکذیب کی ہے اور ہر امت نے اپنے رسول کے بارے میں یہ ارادہ کیا ہے کہ اسے گرفتار کرلیں اور باطل کا سہارا لے کر جھگڑا کیا ہے کہ حق کو اُ کھاڑ کر پھینک دیں تو ہم نے بھی انہیں اپنی گرفت میں لے لیا تو تم نے دیکھا کہ ہمارا عذاب کیسا تھا
9 Tafsir Jalalayn
ان سے پہلے نوح کی قوم اور ان کے بعد اور امتوں نے بھی (پیغمبروں کی) تکذیب کی اور ہر امت نے اپنے پیغمبر کے بارے میں یہی قصد کیا کہ اس کو پکڑ لیں اور بےہودہ (شبہات سے) جھگڑتے رہے کہ اس سے حق کو زائل کردیں تو میں نے ان کو پکڑ لیا (سو دیکھ لو) میرا عذاب کیسا ہوا ؟
10 Tafsir as-Saadi
پھر اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو ڈرایا ہے جو آیات الٰہی کے ابطال کے لئے جھگڑتے اور بحث مباحثہ کرتے ہیں۔ جیسا کہ اس سے پہلے گمراہ قومیں کیا کرتی تھیں، مثلاً ﴿ قَوْمُ نُوحٍ ﴾ ” قوم نوح“ اور قوم عاد ﴿ وَالْأَحْزَابُ مِن بَعْدِهِمْ ﴾ ” اور ان کے بعد کی دوسری جماعتوں نے )بھی جھٹلایا(‘‘ جو حق کو نیچا دکھانے اور باطل کی مدد کرنے کے لئے جمع ہوگئے ﴿ وَ ﴾ ” اور“ ان کا یہ حال ہوگیا اور وہ اس بات پر اکٹھے ہوگئے کہ ﴿هَمَّتْ كُلُّ أُمَّةٍ ﴾ ” ہر گروہ نے ارادہ کرلیا“ مختلف گروہوں میں سے ﴿ بِرَسُولِهِمْ لِيَأْخُذُوهُ ﴾ ” کہ وہ اپنے رسول کو گرفتار کرلیں۔“ یعنی اس کو قتل کردیں یہ انبیاء و مرسلین کے خلاف، جو اہل خیر کے قائد تھے، بدترین ہتھکنڈا تھا، جو صریح حق پر تھے جس میں کوئی شک و شبہ نہ تھا۔ انہوں نے انبیاء کو قتل کرنے کا ارادہ کیا۔ کیا اس بغاوت، گمراہی اور بدبختی کے بعد اس عذاب عظیم کے سوا کچھ رہ جاتا ہے جس میں سے یہ کبھی نہ نکلیں گے؟ بنابریں ان کے لئے دنیاوی اور اخروی عذاب کے بارے میں فرمایا : ﴿ فَأَخَذْتُهُمْ ﴾ ” پھر میں نے انہیں پکڑ لیا“ یعنی ان کو تکذیب حق اور حق کے خلاف اکٹھے ہونے کے سبب سے اپنی گرفت میں لے لیا ﴿ فَكَيْفَ كَانَ عِقَابِ ﴾ ” پھر )دیکھ لو( ہماری سزا کیسی سخت تھی۔“ یہ سخت ترین اور بدترین عذاب تھا یہ ایک زور دار آواز تھی، پتھروں کو اڑاتی ہوئی طوفانی ہوا تھی، یا اللہ تعالیٰ نے زمین کو حکم دیا کہ ان کو اپنی گرفت میں لے لے یا سمندر کو حکم دیا کہ ان کو غرق کر دے، تب یہ مردہ پڑے کے پڑے رہ گئے۔
11 Mufti Taqi Usmani
inn say pehlay nooh ki qoam aur unn kay baad boht say girohon ney bhi ( payghumberon ko ) jhutlaya tha , aur her qoam ney apney payghumber kay baaray mein yeh irada kiya tha kay unhen girftaar kerlay , aur unhon ney batil ka sahara ley ker jhagray kiye thay takay uss kay zariye haq ko mita den . nateeja yeh huwa kay mein ney unn ko pakar mein ley liya . abb ( dekh lo kay ) meri saza kissi ( sakht ) thi ?