وہ سب (بت) اُن سے غائب ہو جائیں گے جن کی وہ پہلے پوجا کیا کرتے تھے وہ سمجھ لیں گے کہ اُن کے لئے بھاگنے کی کوئی راہ نہیں رہی،
English Sahih:
And lost from them will be those they were invoking before, and they will be certain that they have no place of escape.
1 Abul A'ala Maududi
اُس وقت وہ سارے معبود اِن سے گم ہو جائیں گے جنہیں یہ اس سے پہلے پکارتے تھے، اور یہ لوگ سمجھ لیں گے کہ اِن کے لیے اب کوئی جائے پناہ نہیں ہے
2 Ahmed Raza Khan
اور گم گیا ان سے جسے پہلے پوجتے تھے اور سمجھ لیے کہ انہیں کہیں بھاگنے کی جگہ نہیں،
3 Ahmed Ali
اور ان سے وہ کھوئے جائیں گے جنہیں اس سے پہلے پکارتے تھے اوریقین کر لیں گے کہ انہیں کسی طرح بھی چھٹکارا نہیں
4 Ahsanul Bayan
اور یہ جن (جن) کی پرستش اس سے پہلے کرتے تھے وہ ان کی نگاہ سے گم ہوگئے (١) اور انہوں نے سمجھ لیا ان کے لئے کوئی بچاؤ نہیں (٢)
٤٨۔١ یعنی وہ ادھر ادھر ہوگئے اور حسب گمان انہوں نے کسی کو فائدہ نہیں پہنچایا۔ ٤٨۔٢ یہ گمان، یقین کے معنی میں ہیں یعنی قیامت والے دن وہ یقین کرنے پر مجبور ہوں گے کہ انہیں اللہ کے عذاب سے بچانے والا کوئی نہیں۔ جیسے دوسرے مقام پر فرمایا"وَرَاَ الْمُجْرِمُوْنَ النَّارَ فَظَنُّوْٓا اَنَّهُمْ مُّوَاقِعُوْهَا وَلَمْ يَجِدُوْا عَنْهَا مَصْرِفًا "18۔ الکہف;53)
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور جن کو پہلے وہ (خدا کے سوا) پکارا کرتے تھے (سب) ان سے غائب ہوجائیں گے اور وہ یقین کرلیں گے کہ ان کے لئے مخلصی نہیں
6 Muhammad Junagarhi
اور یہ جن (جن) کی پرستش اس سے پہلے کرتے تھے وه ان کی نگاه سے گم ہوگئے اور انہوں نے سمجھ لیا کہ اب ان کے لیے کوئی بچاؤ نہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
اور جن کو وہ پہلے پکارا کرتے تھے وہ سب (اس دن) گم ہو جائیں گے اور وہ سمجھ جائیں گے کہ اب ان کے لئے چھٹکارا نہیں ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور وہ سب گم ہوجائیں گے جنہیں یہ پہلے پکارا کرتے تھے اور اب خیال ہوگا کہ کوئی چھٹکارا ممکن نہیں ہے
9 Tafsir Jalalayn
اور جن کو پہلے وہ (خدا کے سوا) پکارا کرتے تھے (سب) ان سے غائب ہوجائیں گے اور وہ یقین کرلیں گے کہ ان کے لئے مخلصی نہیں
10 Tafsir as-Saadi
اس لئے فرمایا : ﴿ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَدْعُونَ ﴾ ” اور گم ہوجائیں گے ان سے وہ جن کو وہ پکارا کرتے تھے۔“ اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر، یعنی ان کے وہ تمام عقائد اور اعمال اکارت جائیں گے جن کے اندر انہوں نے غیر اللہ کی عبادت کرتے ہوئے عمریں گزاریں۔ وہ سمجھتے تھے کہ ان کے یہ خود ساختہ معبود انہیں کوئی فائدہ دیں گے، ان سے عذاب دور کریں گے اور اللہ تعالیٰ کے ہاں ان کے سفارشی ہوں گے۔ ان کی تمام کوششیں رائیگاں جائیں گی، ان کا گمان جھوٹا ثابت ہوگا اور ان کے خود ساختہ شریک ان کے کسی کام نہ آسکیں گے۔ ﴿ وَظَنُّوا ﴾ اور اس حال میں انہیں یقین آجائے گا ﴿ مَا لَهُم مِّن مَّحِيصٍ ﴾ کہ کوئی ان کو بچانے والا ہے نہ مدد کو پہنچنے والا اور نہ ان کو کوئی جائے پناہ ہی ملے گی۔ یہ ہے اس شخص کا انجام جس نے شرک کا ارتکاب کیا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر واضح کردیا ہے کہ وہ شرک سے بچیں۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur pehlay yeh log jinn ( jhootay khudaon ) ko pukara kertay thay , unn ko abb unn ka koi suragh nahi milay ga , aur woh samajh jayen gay kay unn kay liye abb bachao ka koi raasta nahi hai .