وہی آسمانوں اور زمین کی کُنجیوں کا مالک ہے (یعنی جس کے لئے وہ چاہے خزانے کھول دیتا ہے) وہ جس کے لئے چاہتا ہے رِزق و عطا کشادہ فرما دیتا ہے اور (جس کے لئے چاہتا ہے) تنگ کر دیتا ہے۔ بیشک وہ ہر چیز کا خوب جاننے والا ہے،
English Sahih:
To Him belong the keys of the heavens and the earth. He extends provision for whom He wills and restricts [it]. Indeed He is, of all things, Knowing.
1 Abul A'ala Maududi
آسمانوں اور زمین کے خزانوں کی کنجیاں اُسی کے پاس ہیں، جسے چاہتا ہے کھلا رزق دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے نپا تلا دیتا ہے، اُسے ہر چیز کا علم ہے
2 Ahmed Raza Khan
اسی کے لیے ہیں آسمانوں اور زمین کی کنجیاں روزی وسیع کرتا ہے جس کے لیے چاہے اور تنگ فرماتا ہے بیشک وہ سب کچھ جانتا ہے،
3 Ahmed Ali
اس کے ہاتھ میں آسمانوں اور زمین کی کنجیاں ہیں روزی کشادہ کرتا ہے جس کی چاہے اور تنگ کر دیتا ہے بے شک وہ ہر چیز کو جاننے والا ہے
4 Ahsanul Bayan
آسمانوں اور زمین کی کنجیاں اسی کی ہیں جس کی چاہے روزی کشادہ کردے اور تنگ کردے، یقیناً وہ ہرچیز کو جاننے والا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
آسمانوں اور زمین کی کنجیاں اسی کے ہاتھ میں ہیں۔ وہ جس کے لئے چاہتا ہے رزق فراخ کردیتا ہے (اور جس کے لئے چاہتا ہے) تنگ کردیتا ہے۔ بےشک وہ ہر چیز سے واقف ہے
6 Muhammad Junagarhi
آسمانوں اور زمین کی کنجیاں اسی کی ہیں، جس کی چاہے روزی کشاده کردے اور تنگ کردے، یقیناً وه ہر چیز کو جاننے واﻻ ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
آسمانوں اور زمین (کے خزانوں) کی کنجیاں اسی کے قبضۂ قدرت میں ہیں جس کا چاہتا ہے رزق کشادہ کرتا ہے اور (جس کا چاہتا ہے) تنگ کرتا ہے۔ بےشک وہ ہر چیز کا بڑا جا ننے والا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
آسمان و زمین کی تمام کنجیاں اسی کے اختیار میں ہیں وہ جس کے لئے چاہتا ہے اس کے رزق میں وسعت پیدا کردیتا ہے اور جس کے لئے چاہتا ہے تنگی پیدا کردیتا ہے وہ ہر شے کا خوب جاننے والا ہے
9 Tafsir Jalalayn
آسمانوں اور زمین کی کنجیاں اسی کے ہاتھ میں ہیں وہ جس کے لئے چاہتا ہے رزق فراخ کردیتا ہے اور (جس کے لئے چاہتا ہے) تنگ کردیتا ہے بیشک وہ ہر چیز سے واقف ہے
10 Tafsir as-Saadi
﴿ لَهُ مَقَالِيدُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ﴾ ” اس کے پاس آسمانوں اور زمین کی چابیاں ہیں“ آسمانوں اور زمین کے اقتدار کا وہی مالک ہے اور اسی کے ہاتھ میں رحمت و رزق اور ظاہری و باطنی نعمتوں کی کنجیاں ہیں۔ تمام مخلوق ہر حال میں جلب مصالح اور دفع ضرر کے لئے اللہ تعالیٰ کی محتاج ہے۔ کسی کے ہاتھ میں کوئی اختیار نہیں، اللہ تعالیٰ ہی عطا کرتا ہے اور محروم کرتا ہے۔ اسی کے ہاتھ میں نفع و نقصان ہے، بندوں کے پاس جو بھی نعمت ہے اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ ہے اور اس کے سوا کوئی ہستی شر کو دور نہیں کرسکتی، فرمایا : ﴿ مَّا يَفْتَحِ اللّٰـهُ لِلنَّاسِ مِن رَّحْمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَهَا وَمَا يُمْسِكْ فَلَا مُرْسِلَ لَهُ مِن بَعْدِهِ ﴾(فاطر:35؍2)’’اللہ لوگوں پر جس رحمت کو کھول دے، اسے کوئی بند کرنے والا نہیں اور جسے وہ بند کر دے، اس کے بعد اسے کوئی بھیجنے (کھولنے) والا نہیں۔ “ ﴿ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَن يَشَاءُ ﴾ وہ اصناف رزق میں سے جس کے لئے چاہتا ہے جو چاہتا ہے کشادہ رزق عطا کرتا ہے ﴿ وَيَقْدِرُ ﴾ جس کے لئے چاہتا ہے اس کا رزق تنگ کردیتا ہے یہاں تک کہ اسے صرف بقدر حاجت رزق عطا کرتا ہے اور حاجت سے زیادہ عطا نہیں کرتا۔ یہ سب کچھ اس کے علم و حکمت کے تابع ہے، اس لئے فرمایا : ﴿ إِنَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ ﴾ ” وہ اپنے بندوں کے احوال کو خوب جانتا ہے۔“ ہر شخص کو وہی کچھ عطا کرتا ہے جو اس کی مشیت تقاضا کرتی ہے اور جو اس کی حکمت کے لائق ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
aasmano aur zameen ki sari kunjiyan ussi kay qabazay mein hain . woh jiss kay liye chahta hai rizq mein wusat aur tangi kerta hai , yaqeenan woh her cheez ka janney wala hai .