اور اگر وہ لوگ صبر کرتے یہاں تک کہ آپ خود ہی ان کی طرف باہر تشریف لے آتے تو یہ اُن کے لئے بہتر ہوتا، اور اﷲ بڑا بخشنے والا بہت رحم فرمانے والا ہے،
English Sahih:
And if they had been patient until you [could] come out to them, it would have been better for them. But Allah is Forgiving and Merciful.
1 Abul A'ala Maududi
اگر وہ تمہارے برآمد ہونے تک صبر کرتے تو انہی کے لیے بہتر تھا، اللہ درگزر کرنے والا اور رحیم ہے
2 Ahmed Raza Khan
اور اگر وہ صبر کرتے یہاں تک کہ تم آپ ان کے پاس تشریف لاتے تو یہ ان کے لیے بہتر تھا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
3 Ahmed Ali
اور اگر وہ صبر کرتے یہاں تک کہ آپ ان کے پاس سے نکل کر آتے تو ان کے لیے بہتر ہوتا اور الله بخشنے والا نہایت رحم والا ہے
4 Ahsanul Bayan
اگر یہ لوگ یہاں تک صبر کرتے کہ آپ خود سے نکل کر ان کے پاس آجاتے تو یہی ان کے لئے بہتر ہوتا (١) اور اللہ غفور و رحیم ہے۔ (۲)
٥۔١ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نکلنے کا انتظار کرتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آواز دینے میں جلدی نہ کرتے تو دین اور دنیا دونوں لحاظ سے بہتر ہوتا۔ ۵۔۲ اس لیے مواخذہ نہیں فرمایا بلکہ آئندہ کے لیے ادب وتعظیم کی تاکید بیان فرما دی ۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور اگر وہ صبر کئے رہتے یہاں تک کہ تم خود نکل کر ان کے پاس آتے تو یہ ان کے لئے بہتر تھا۔ اور خدا تو بخشنے والا مہربان ہے
6 Muhammad Junagarhi
اگر یہ لوگ یہاں تک صبر کرتے کہ آپ خود سے نکل کر ان کے پاس آجاتے تو یہی ان کے لئے بہتر ہوتا، اور اللہ غفور ورحیم ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
اور اگر وہ اتنا صبر کرتے کہ آپ خود ان کے پاس باہر نکل کر آجائیں تو یہ ان کیلئے بہتر ہوتا اور اللہ بڑا بخشنے والا اور بڑا رحم کرنے والا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور اگر یہ اتنا صبر کرلیتے کہ آپ نکل کر باہر آجاتے تو یہ ان کے حق میں زیادہ بہتر ہوتا اور اللہ بہت بخشنے والا اور مہربان ہے
9 Tafsir Jalalayn
اور اگر وہ صبر کئے رہتے یہاں تک کہ تم خود نکل کر ان کے پاس آتے تو یہ ان کے لئے بہتر تھا اور خدا تو بخشنے والا مہربان ہے
10 Tafsir as-Saadi
اللہ بندے کی بھلائی چاہتا ہے۔ بنابریں فرمایا : ﴿ وَلَوْ أَنَّهُمْ صَبَرُوا حَتَّىٰ تَخْرُجَ إِلَيْهِمْ لَكَانَ خَيْرًا لَّهُمْ وَاللَّـهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴾ ” اور اگر وہ صبر کرتے حتیٰ کہ آپ خودنکل کر ان کے پاس آتے، تو یہ ان کے لئے بہتر تھا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔،، یعنی بندوں سے جو گناہ صادر ہوتے ہیں اور ان سے ادب میں جو خلل واقع ہوتا ہے اللہ تعالیٰ ان کو بخشنے والا ہے، وہ ان پر بہت مہربان ہے کہ وہ ان کو ان کے گناہوں کی پاداش میں فوراً عذاب میں مبتلا نہیں کرتا۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur agar yeh log uss waqt tak sabar kertay jab tak tum khud bahir nikal ker unn kay paas aajatay , to unn kay liye behtar hota , aur Allah boht bakhshney wala , boht meharban hai .