اُن لوگوں کے علم کی رسائی کی یہی حد ہے، بیشک آپ کا رب اس شخص کو (بھی) خوب جانتا ہے جو اُس کی راہ سے بھٹک گیا ہے اور اس شخص کو (بھی) خوب جانتا ہے جِس نے ہدایت پا لی ہے،
English Sahih:
That is their sum of knowledge. Indeed, your Lord is most knowing of who strays from His way, and He is most knowing of who is guided.
1 Abul A'ala Maududi
اِن لوگوں کا مبلغ علم بس یہی کچھ ہے، یہ بات تیرا رب ہی زیادہ جانتا ہے کہ اُس کے راستے سے کون بھٹک گیا ہے اور کون سیدھے راستے پر ہے
2 Ahmed Raza Khan
یہاں تک ان کے علم کی پہنچ ہے بیشک تمہارا خوب جانتا ہے جو اس کی راہ سے بہکا اور وہ خوب جانتا ہے جس نے راہ پائی،
3 Ahmed Ali
ان کی سمجھ کی یہیں تک رسائی ہے بے شک آپ کا رب اس کو خوب جانتا ہے جو اس کے راستہ سے بہکا اور اس کو بھی خوب جانتا ہے جو راہ پر آیا
4 Ahsanul Bayan
یہی ان کے علم کی انتہا ہے۔ آپ کا رب اس سے خوب واقف ہے جو اس کی راہ سے بھٹک گیا ہے اور وہی خوب واقف ہے اس سے بھی جو راہ یافتہ ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
ان کے علم کی انتہا یہی ہے۔ تمہارا پروردگار اس کو بھی خوب جانتا ہے جو اس کے رستے سے بھٹک گیا اور اس سے بھی خوب واقف ہے جو رستے پر چلا
6 Muhammad Junagarhi
یہی ان کے علم کی انتہا ہے۔ آپ کا رب اس سے خوب واقف ہے جو اس کی راه سے بھٹک گیا ہے اور وہی خوب واقف ہےاس سے بھی جو راه یافتہ ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
ان لوگوں کامبلغ علم یہی ہے (ان کے علم کی رسائی کی حد یہی ہے) آپ(ص) کا پروردگار ہی بہتر جانتا ہے کہ اس کے راستہ سے بھٹکا ہوا کون ہے؟ اور وہی بہتر جانتا ہے کہ راہِ راست پر کون ہے؟
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
یہی ان کے علم کی انتہا ہے اور بیشک آپ کا پروردگار خوب جانتا ہے کہ کون اس کے راستہ سے بہک گیا ہے اور کون ہدایت کے راستہ پر ہے
9 Tafsir Jalalayn
ان کے علم کی یہی انتہا ہے تمہارا پروردگار اس کو بھی خوب جانتا ہے جو اس کے راستے سے بھٹک گیا اور اس سے بھی خوب واقف ہے جو راستے پر چلا ان ربک ھو اعلم بمن ضل عن سبیلہ وھو اعلم بمن اھتدی یہ اعراض کی علت ہے کسی کے گمراہ یا برسر ہدایت ہونے کا فیصلہ تو اللہ کے ہاتھ میں ہے وہی زمین و آسمان کا مالک ہے، اور اسی کو یہ علوم ہے کہ دنیا جو مختلف راہوں پر چل رہیں انی میں سے ہدایت کی راہ کونسی ہے ؟ اور ضلالت کی راہ کونسی ؟ لہٰذا تم اس بات کی کوئی پروانہ نہ کرو کہ یہ مشرکین عرب اور یہ کفار مکہ آپ و بھٹکا ہوا آدمی قرار دے رہے ہیں اور اپنی جاہلیت ہی کو حق و ہدایت سمجھ رہے ہیں یہ اگر اپنے زعل باطل میں مگن رہنا چاہتے ہیں تو رہنے والے دو ان سے بحث و تکرار میں ضائع کرنے اور سرکھپانے کی کوئی ضرورت نہیں۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿ذٰلِکَ مَبْلَغُہُمْ مِّنَ الْعِلْمِ ﴾ ان کے علم کی یہی غایت اور انتہا ہے۔ رہے آخرت پر ایمان رکھنے اور اس کی تصدیق کرنے والے عقل مند اور خرد مند لوگ تو ان کی ہمت اور ارادہ آخرت پر مرتکز رہتا ہے۔ ان کے علوم سب سے افضل اور سب سے جلیل القدر علوم ہیں یہ علوم کتاب اللہ اور سنت رسول سے ماخوذ ہیں اللہ بہتر جانتا ہے کہ کون ہدایت کا مستحق ہے پس وہ اسے ہدایت سے نواز دیتا ہے اور کون ہدایت کا مستحق نہیں ہے اسے اس کے نفس کے حوالے کردیتا ہے اور اس سے الگ ہوجاتا ہے پس وہ اللہ کی راہ سے بھٹک جاتا ہے۔ بنا بریں فرمایا: ﴿اِنَّ رَبَّکَ ہُوَ اَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِیْلِہٖ وَہُوَ اَعْلَمُ بِمَنِ اہْتَدٰی﴾ ’’بے شک آپ کا رب اس شخص کو خوب جانتا ہے جو اس کے راستے سے بھٹک گیا اور وہی اس شخص سے بھی خوب واقف ہے جو اس کے راستے پر چلا۔‘‘ چنانچہ وہ اپنے فضل وکرم کو اس محل ومقام پر رکھتا ہے جو اس کے لائق ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
aesay logon kay ilm ki phonch bus yahin tak hai . tumhara perwerdigar hi khoob janta hai kay kon uss kay raastay say bhatak chuka hai , aur wohi khoob janta hai kon raah paagaya hai .