اسی نے اِسے (یعنی نبیِ برحق صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مَا کَانَ وَ مَا یَکُونُ کا) بیان سکھایا٭، ٭ مفسرین کرام نے بیان کا معنی علمِ مَا کَانَ وَ مَا یَکُونُ بھی بیان کیا ہے۔ حوالہ جات کے لئے ملاخطہ کریں: تفسیر بغوی، خازن، جمل، المظہری، اللباب، زاد المسیر، صاوی، السراج المنیر اور مجمع البیان۔
English Sahih:
[And] taught him eloquence.
1 Abul A'ala Maududi
اور اسے بولنا سکھایا
2 Ahmed Raza Khan
ما کان وما یکون کا بیان انہیں سکھایا
3 Ahmed Ali
اسے بولنا سکھایا
4 Ahsanul Bayan
اور اسے بولنا سکھایا (٣)
٤۔٣ اس بیان سے مراد ہر شخص کی اپنی مادری بولی ہے جو بغیر سیکھے از خود ہر شخص بول لیتا اور اس میں اپنے مافی الضمیر کا اظہار کر لیتا ہے، حتیٰ کے وہ چھوٹا بچہ بھی بول لیتا ہے، جس کو کسی بات کا علم اور شعور نہیں ہوتا۔ یہ تعلیم الٰہی کا نتیجہ ہے جس کا ذکر اس آیت میں ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اسی نے اس کو بولنا سکھایا
6 Muhammad Junagarhi
اور اسے بولنا سکھایا
7 Muhammad Hussain Najafi
اسی نے اسے بولنا (مافی الضمیر بیان کرنا) سکھایا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور اسے بیان سکھایا ہے
9 Tafsir Jalalayn
اسی نے اس کو بولنا سکھایا علمہ البیان بیان سکھلانے کا مطلب ہے اظہار مافی الضمیر کا طریقہ سکھلایا، ہر شخص اپنی مادری زبان میں اپنے مافی الضمیر کو بغیر سکھلائے خود بخود دادا کرلیتا ہے یہی تعلیم الٰہی کا نتیجہ ہے جس کا اس آیت میں ذکر ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿عَلَّمَہُ الْبَیَانَ﴾ یعنی اسے ما فی الضمیر کو بیان کرنا سکھایا اور یہ تعلیم نطقی اور تعلیم خطی دونوں کو شامل ہے۔ مافی الضمیر کا بیان جس کی بنا پر آدمی کو اللہ تعالیٰ نے دیگر مخلوقات پر امتیاز بخشا، اس کا شمار اللہ کی سب سے بڑی جلیل ترین نعمتوں میں ہوتا ہے۔