Skip to main content

مَا قَطَعْتُمْ مِّنْ لِّيْنَةٍ اَوْ تَرَكْتُمُوْهَا قَاۤٮِٕمَةً عَلٰۤى اُصُوْلِهَا فَبِاِذْنِ اللّٰهِ وَلِيُخْزِىَ الْفٰسِقِيْنَ

Whatever
مَا
جو بھی
you cut down
قَطَعْتُم
کاٹے تم نے
of
مِّن
کے
(the) palm-trees
لِّينَةٍ
کھجور کے درخت
or
أَوْ
یا
you left them
تَرَكْتُمُوهَا
تم نے چھوڑ دیا ان کو
standing
قَآئِمَةً
کھڑے ہوئے
on
عَلَىٰٓ
پر
their roots
أُصُولِهَا
ان کی جڑوں پر
it (was) by the permission
فَبِإِذْنِ
تو ساتھ اذن کے
(of) Allah
ٱللَّهِ
اللہ کے
and that He may disgrace
وَلِيُخْزِىَ
اور تاکہ وہ رسوا کرے
the defiantly disobedient
ٱلْفَٰسِقِينَ
فاسقوں کو

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

تم لوگوں نے کھجوروں کے جو درخت کاٹے یا جن کو اپنی جڑوں پر کھڑا رہنے دیا، یہ سب اللہ ہی کے اذن سے تھا اور (اللہ نے یہ اذن اس لیے دیا) تاکہ فاسقوں کو ذلیل و خوار کرے

English Sahih:

Whatever you have cut down of [their] palm trees or left standing on their trunks – it was by permission of Allah and so He would disgrace the defiantly disobedient.

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

تم لوگوں نے کھجوروں کے جو درخت کاٹے یا جن کو اپنی جڑوں پر کھڑا رہنے دیا، یہ سب اللہ ہی کے اذن سے تھا اور (اللہ نے یہ اذن اس لیے دیا) تاکہ فاسقوں کو ذلیل و خوار کرے

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

جو درخت تم نے کاٹے یا ان کی جڑوں پر قائم چھوڑ دیے یہ سب اللہ کی اجازت سے تھا اور اس لیے کہ فاسقوں کو رسوا کرے

احمد علی Ahmed Ali

مسلمانوں تم نے جو کھجور کا پیڑ کاٹ ڈالا یا اس کو اس کی جڑوں پر کھڑا رہنے دیا یہ سب الله کے حکم سے ہوا اور تاکہ وہ نافرمانوں کو ذلیل کرے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

تم نے کھجوروں کے جو درخت کاٹ ڈالے یا جنہیں تم نے ان کی جڑوں پر باقی رہنے دیا۔ یہ سب اللہ تعالٰی کے فرمان سے تھا اور اس لئے بھی کہ فاسقوں کو اللہ تعالٰی رسوا کرے (۱)۔

٥۔١ لینۃ۔ کھجور کی ایک قسم ہے جیسے عجوہ برنی وغیرہ کھجوروں کی قسمیں ہیں یا عام کھجور کا درخت مراد ہے۔ دوران محاصرہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے مسلمانوں نے بنو نضیر کے کھجوروں کے درختوں کو آگ لگا دی، کچھ کاٹ ڈالے اور کچھ چھوڑ دیئے۔ جس سے مقصود دشمن کی آڑ کو ختم کرنا۔ اور یہ واضح کرنا تھا کہ اب مسلمان تم پر غالب ہیں، وہ تمہارے اموال و جائیداد میں جس طرح چاہے، تصرف کرنے پر قادر ہیں۔ اللہ تعالٰی بھی مسلمانوں کی اس حکمت عملی کی تصویب فرمائی اور اسے یہود کی رسوائی کا ذریعہ قرارا دیا۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

(مومنو) کھجور کے جو درخت تم نے کاٹ ڈالے یا ان کو اپنی جڑوں پر کھڑا رہنے دیا سو خدا کے حکم سے تھا اور مقصود یہ تھا کہ وہ نافرمانوں کو رسوا کرے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

تم نے کھجوروں کے جو درخت کاٹ ڈالے یا جنہیں تم نے ان کی جڑوں پر باقی رہنے دیا۔ یہ سب اللہ تعالیٰ کے فرمان سے تھا اور اس لیے بھی کہ فاسقوں کو اللہ تعالیٰ رسوا کرے

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

تم لوگوں نے کھجوروں کے جو درخت کاٹے یا جن کو ان کی جڑوں پر کھڑا رہنے دیا یہ سب اللہ کی اجازت سے تھا اور تاکہ وہ فاسقوں کو رسوا کرے۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

مسلمانو تم نے جو بھی کھجور کی شاخ کاٹی ہے یا اسے اس کی جڑوں پر رہنے دیا ہے یہ سب خدا کی اجازت سے ہوا ہے اور اس لئے تاکہ خدا فاسقین کو فِسوا کرے

طاہر القادری Tahir ul Qadri

(اے مومنو! یہود بنو نَضیر کے محاصرہ کے دوران) جو کھجور کے درخت تم نے کاٹ ڈالے یا تم نے انہیں اُن کی جڑوں پر کھڑا چھوڑ دیا تو (یہ سب) اللہ ہی کے حکم سے تھا اور اس لئے کہ وہ نافرمانوں کو ذلیل و رسوا کرے،