اے ایمان والو! ایسے لوگوں سے دوستی مت رکھو جن پر اللہ غضبناک ہوا ہے بیشک وہ آخرت سے (اس طرح) مایوس ہو چکے ہیں جیسے کفار اہلِ قبور سے مایوس ہیں،
English Sahih:
O you who have believed, do not make allies of a people with whom Allah has become angry. They have despaired of [reward in] the Hereafter just as the disbelievers have despaired of [meeting] the companions [i.e., inhabitants] of the graves.
1 Abul A'ala Maududi
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اُن لوگوں کو دوست نہ بناؤ جن پر اللہ نے غضب فرمایا ہے، جو آخرت سے اسی طرح مایوس ہیں جس طرح قبروں میں پڑے ہوئے کافر مایوس ہیں
2 Ahmed Raza Khan
اے ایمان والو ان لوگوں سے دوستی نہ کرو جن پر اللہ کا غضب ہے وہ آخرت سے آس توڑ بیٹھے ہیں جیسے کافر آس توڑ بیٹھے قبر والوں سے
3 Ahmed Ali
اے ایمان والو اس قوم سے دوستی نہ کرو جن پر الله کا غضب ہوا وہ تو آخرت سے ایسے نا امید ہو گئے کہ جیسے کافر اہلِ قبور سے نا امید ہو گئے
4 Ahsanul Bayan
اے مسلمانو! تم اس قوم سے دوستی نہ رکھو جن پر اللہ کا غضب نازل ہو چکا ہے (١) جو آخرت سے اس طرح مایوس ہو چکے ہیں جیسے کہ مردہ اہل قبر سے کافر نا امید ہیں (٢)۔
١٣۔١ اس سے بعض یہود، بعض منافقین اور بعض نے تمام کافر مراد لئے ہیں۔ یہ آخری قول ہی زیادہ صحیح ہے، کیونکہ اس میں یہود و منافقین بھی آجاتے ہیں، علاوہ ازیں سارے کفار ہی غضب الٰہی کے مستحق ہیں، اس لئے مطلب یہ ہوگا کہ کسی بھی کافر سے دوستانہ تعلق مت رکھو، جیسا کہ یہ مضمون قرآن میں کئی جگہ بیان کیا گیا ہے۔ ١٣۔٢ آخرت سے مایوس ہونے کا مطلب، قیامت کے برپا ہونے سے انکار ہے۔ ایک دوسرے معنی اس کے یہ کئے گئے ہیں کہ قبروں میں مدفون کافر، ہر قسم کی خیر سے مایوس ہوگئے۔ کیونکہ مر کر انہوں نے اپنے کفر کا انجام دیکھ لیا، اب وہ خیر کی کیا توقع کر سکتے ہیں (ابن جریر طبری)۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
مومنو! ان لوگوں سے جن پر خدا غصے ہوا ہے دوستی نہ کرو (کیونکہ) جس طرح کافروں کو مردوں (کے جی اُٹھنے) کی امید نہیں اسی طرح ان لوگوں کو بھی آخرت (کے آنے) کی امید نہیں
6 Muhammad Junagarhi
اے مسلمانو! تم اس قوم سے دوستی نہ رکھو جن پر اللہ کا غضب نازل ہوچکا ہے جو آخرت سے اس طرح مایوس ہوچکے ہیں جیسے کہ مرده اہل قبر سے کافر ناامید ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
اے ایمان والو! ان لوگوں سے دوستی نہ کرو جن پر اللہ نے اپنا غضب نازل کیا ہے وہ آخرت سے اس طرح ناامید ہیں جس طرح کافر لوگ قبروں میں گڑے ہوئے مردوں (کے دوبارہ زندہ ہونے) سے ناامید ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
ایمان والو خبردار اس قوم سے ہرگز دوستی نہ کرنا جس پر خدا نے غضب نازل کیا ہے کہ وہ آخرت سے اسی طرح مایوس ہوں گے جس طرح کفاّر قبر والوں سے مایوس ہوجاتے ہیں
9 Tafsir Jalalayn
مومنو ! ان لوگوں سے جن پر خدا غصہ ہوا ہے دوستی نہ کرو (کیونکہ) جس طرح کافروں کو مردوں (کے جی اٹھنے) کی امید نہیں اسی طرح ان لوگوں کو بھی آخرت کے آنے) کی امید نہیں۔
10 Tafsir as-Saadi
یعنی اے مومنو! اگر تم اپنے رب پر ایمان رکھتے ہو، اس کی رضا کی اتباع کرتے ہو اور اس کی ناراضی سے دور رہتے ہو تو ﴿لَا تَتَوَلَّوْا قَوْمًا غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیْہِمْ﴾ ”ان لوگوں سے دوستی نہ کرو جن پر اللہ ناراض ہوا ہے۔“اور اللہ تعالیٰ محض ان کے کفر کی وجہ سے ان پر ناراض ہے اور یہ کفر کی تمام اصناف کو شامل ہے۔ ﴿قَدْ یَیِٕسُوْا مِنَ الْاٰخِرَۃِ﴾ ”وہ آخرت سے اس طرح مایوس ہوچکے ہیں۔“یعنی انہیں آخرت کی بھلائی سے محروم کردیا گیا، اس لیے آخرت میں ان کے لیے کوئی حصہ نہ ہوگا۔ اس لیے تم ان کو دوست بنانے سے بچو ورنہ تم بھی ان کے شراور شرک کی موافقت کرنے لگو گے اور اس طرح تم بھی آخرت کی بھلائی سے محروم ہوجاؤ گے جیسے وہ محرم ہوگئے۔ ﴿کَمَا یَیِٕسَ الْکُفَّارُ مِنْ اَصْحٰبِ الْقُبُوْرِ﴾ ”جس طرح کافروں کو مردوں (کے جی اٹھنے )کی امید نہیں۔“ یعنی جب وہ آخرت کے گھر کو جائیں گے وہاں حقیقت امر کا مشاہدہ کریں گے اور انہیں علم الیقین حاصل ہوگا کہ آخرت میں ان کے لیے کوئی حصہ نہیں۔ اس معنی کااحتمال بھی ہے کہ وہ آخرت سے مایوس ہوگئے ہیں ،یعنی انہوں نے آخرت کا انکار اور اس کے ساتھ کفر کیا ہے۔ تب ان سے یہ بات بعید نہیں کہ وہ اللہ تعالیٰ کی ناراضی کے کاموں اور اس کے عذاب کے موجبات کا اقدام کریں اور ان کا آخرت سے مایوس ہونا ایسے ہی ہے جیسے قیامت کا انکار کرنے والے کفار ،دنیا میں اصحاب قبور کے اللہ تعالیٰ کی طرف لوٹنے سے مایوس ہیں۔
11 Mufti Taqi Usmani
aey emaan walo ! unn logon ko dost naa banao jinn per Allah ney ghazab farmaya hai . Who to aakhirat say issi tarah mayyus hochukay hain jaisay kafir log qabron mein madfoon logon say mayyus hain .
12 Tafsir Ibn Kathir
کفار سے دلی دوستی کی ممانعت اس سورت کی ابتداء میں جو حکم تھا وہی انتہا میں بیان ہو رہا ہے کہ یہود و نصاریٰ اور دیگر کفار سے جن پر اللہ کا غضب اور اس کی لعنت اتر چکی ہے اور اللہ کی رحمت اور اس کی شفقت سے دور ہوچکے ہیں تم ان سے دوستانہ اور میل ملاپ نہ رکھو، وہ آخرت کے ثواب سے اور وہاں کی نعمتوں سے ایسے ناامید ہوچکے ہیں جیسے قبروں والے کافر، اس پچھلے جملے کے دو معنی کے گئے ہیں ایک تو یہ کہ جیسے زندہ کافر اپنے مردہ کافروں کے دوبارہ زندہ ہونے سے مایوس ہوچکے ہیں، دوسرے یہ کہ جس طرح مردہ کافر ہر بھلائی سے ناامید ہوچکے ہیں وہ مر کر آخرت کے احوال دیکھ چکے اور اب انہیں کسی قسم کی بھلائی کی توقع نہیں رہی، الحمد اللہ سورة ممتحنہ کی تفسیر ختم ہوئی۔