Skip to main content

وَاِذَا قِيْلَ لَهُمْ تَعَالَوْا يَسْتَغْفِرْ لَـكُمْ رَسُوْلُ اللّٰهِ لَـوَّوْا رُءُوْسَهُمْ وَرَاَيْتَهُمْ يَصُدُّوْنَ وَهُمْ مُّسْتَكْبِرُوْنَ

wa-idhā
وَإِذَا
And when
اور جب
qīla
قِيلَ
it is said
کہا جاتا ہے
lahum
لَهُمْ
to them
ان سے
taʿālaw
تَعَالَوْا۟
"Come
آؤ
yastaghfir
يَسْتَغْفِرْ
will ask forgiveness
بخشش مانگتے ہیں
lakum
لَكُمْ
for you
تمہارے لیے
rasūlu
رَسُولُ
(the) Messenger"
رسول
l-lahi
ٱللَّهِ
(of) Allah"
اللہ کے
lawwaw
لَوَّوْا۟
They turn aside
موڑتے ہیں
ruūsahum
رُءُوسَهُمْ
their heads
اپنے سروں کو
wara-aytahum
وَرَأَيْتَهُمْ
and you see them
اور تم دیکھتے ہو ان کو
yaṣuddūna
يَصُدُّونَ
turning away
وہ باز رہتے ہیں
wahum
وَهُم
while they
اور وہ
mus'takbirūna
مُّسْتَكْبِرُونَ
(are) arrogant
تکبر کرنے والے ہیں

طاہر القادری:

اور جب اُن سے کہا جاتا ہے کہ آؤ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہارے لئے مغفرت طلب فرمائیں تو یہ (منافق گستاخی سے) اپنے سر جھٹک کر پھیر لیتے ہیں اور آپ انہیں دیکھتے ہیں کہ وہ تکبر کرتے ہوئے (آپ کی خدمت میں آنے سے) گریز کرتے ہیں٭، ٭ یہ آیت عبد اللہ بن اُبیّ (رئیس المنافقین) کے بارے میں نازل ہوئی، جب اسے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں بخشش طلبی کے لئے حاضر ہونے کا کہا گیا تو سر جھٹک کر کہنے لگا: میں نہیں جاتا، میں ایمان بھی لا چکا ہوں، ان کے کہنے پر زکوٰۃ بھی دے دی ہے۔ اب کیا باقی رہ گیا ہے فقط یہی کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سجدہ بھی کروں؟ (الطبری، الکشاف، نسفی، بغوی، خازن)۔

English Sahih:

And when it is said to them, "Come, the Messenger of Allah will ask forgiveness for you," they turn their heads aside and you see them evading while they are arrogant.

1 Abul A'ala Maududi

اور جب اِن سے کہا جاتا ہے کہ آؤ تاکہ اللہ کا رسول تمہارے لیے مغفرت کی دعا کرے، تو سر جھٹکتے ہیں اور تم دیکھتے ہو کہ وہ بڑے گھمنڈ کے ساتھ آنے سے رکتے ہیں