(جو) بد مزاج درُشت خو ہے، مزید برآں بد اَصل (بھی) ہے٭، ٭ یہ آیات ولید بن مغیرہ کے بارے میں نازل ہوئیں۔ حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما فرماتے ہیں کہ جتنے ذِلت آمیز اَلقاب باری تعالیٰ نے اس بدبخت کو دئیے آج تک کلامِ اِلٰہی میں کسی اور کے لئے استعمال نہیں ہوئے۔ وجہ یہ تھی کہ اُس نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شانِ اَقدس میں گستاخی کی، جس پر غضبِ اِلٰہی بھڑک اٹھا۔ ولید نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کا ایک کلمہ بولا تھا، جواباً باری تعالیٰ نے اُس کے دس رذائل بیان کیے اور آخر میں نطفۂ حرام ہونا بھی ظاہر کر دیا، اور اس کی ماں نے بعد ازاں اِس اَمر کی بھی تصدیق کر دی۔ (تفسیر قرطبی، رازی، نسفی وغیرھم)
English Sahih:
Cruel, moreover, and an illegitimate pretender.
1 Abul A'ala Maududi
اور اَن سب عیوب کے ساتھ بد اصل ہے
2 Ahmed Raza Khan
درشت خُو اس سب پر طرہ یہ کہ اس کی اصل میں خطا
3 Ahmed Ali
بڑا اجڈ اس کے بعد بد اصل بھی ہے
4 Ahsanul Bayan
گردن کش پھر ساتھ ہی بےنسب ہو (١)
١٣۔١ یہ ان کافروں کی اخلاقی پستیوں کا ذکر ہے جن کی خاطر پیغمبر کو خوش آمد کرنے سے روکا جا رہا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
سخت خو اور اس کے علاوہ بدذات ہے
6 Muhammad Junagarhi
گردن کش پھر ساتھ ہی بے نسب ہو
7 Muhammad Hussain Najafi
سخت مزاج ہے اور ان (سب بری صفتوں) کے علاوہ وہ بداصل بھی ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
بدمزاج اور اس کے بعد بدنسل کی اطاعت نہ کریں
9 Tafsir Jalalayn
سخت خو اور اسکے علاوہ بد ذات ہے
10 Tafsir as-Saadi
﴿ عُتُلٍّ بَعْدَ ذٰلِكَ ﴾ یعنی درشت خو، بدخلق اور سخت طبیعت رکھنے والا جو حق کے سامنے سرتسلیم خم نہیں کرتا ۔اس کے ساتھ ساتھ وہ ﴿ زَنِيمٍ ﴾ ” بدذات ہے“ یعنی مجہول النسب جس کی کوئی اصل ہے نہ ایسا مادہ کہ جس سے کوئی بھلائی منتج ہوتی ہے بلکہ اس کے اخلاق بدترین اخلاق ہیں۔ اس سے فلاح کی امید نہیں اور اس میں شر کی علامت ہے جس سے وہ پہچانا جاتا ہے۔ ان تمام آیات کریمہ کا حاصل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہر اس شخص کی اطاعت سے روکا ہے جو نہایت کثرت سے قسمیں کھانے والا، سخت جھوٹا، خسیس النفس، نہایت بداخلاق، خاص طور پر وہ ایسے برے اخلاق کا مالک ہے جو خود پسند، مخلوق اور حق کے مقابلے اور حق کے مقابلے میں تکبر و استکبار، غیبت، چغلی اور طعنہ زنی کے ذریعے سے لوگوں سے حقارت کا رویہ رکھنے اور گناہوں کی کثرت کے متضمن ہیں۔ یہ آیات کریمہ۔۔ اگرچہ بعض مشرکین کے بارے میں نازل ہوئیں، مثلا : ولید بن مغیرہ وغیرہ کیونکہ اس کے بارے میں فرمایا: ﴿ أَن كَانَ ذَا مَالٍ وَبَنِينَ إِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِ آيَاتُنَا قَالَ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ ﴾ کیونکہ اپنے مال اور اولاد کی وجہ سے اس نے سرکشی اختیار کی، حق کے مقابلے میں تکبر واستکبار کا مظاہرہ کیا، جب حق اس کے پاس آیا تو اس نے اسے ٹھکرا دیا اور اسے پہلوں کے قصے کہانیاں قرار دیا جن میں سچ اور جھوٹ دونوں ممکن ہیں۔۔۔ لیکن یہ آیات کریمہ ہر اس شخص کے بارے میں عام ہیں جو اس وصف سے متصف ہو کیونکہ قرآن کریم تمام مخلوق کی ہدایت کے لیے نازل ہوا اور اس میں اولین وآخرین سب داخل ہیں۔ بسا اوقات بعض آیات کسی خاص سبب یاکسی خاص شخص کے بارے میں نازل ہوتی ہیں تاکہ ان سے عام قاعدہ واضح ہوجائے اور عام قضیوں میں داخل جزئیات کی مثالوں کی معرفت حاصل ہوجائے ۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس شخص کو وعید سنائی ہے جس سے یہ سب کچھ واقع ہوا جو اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ عذاب میں اس کی ناک پر داغ لگائے گا اور اسے ظاہری عذاب میں مبتلا کرے گا ۔ اس کے چہرے پر داغ اور علامت لگی ہوگی جہاں داغ کا لگایا جانا سب سے زیادہ شاق گزرتا ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
badd mizaj hai , aur iss kay ilawa nichlay nasab wala bhi .