Skip to main content

فَتَوَلّٰى عَنْهُمْ وَقَالَ يٰقَوْمِ لَقَدْ اَبْلَغْتُكُمْ رِسَالَةَ رَبِّىْ وَنَصَحْتُ لَـكُمْ وَلٰـكِنْ لَّا تُحِبُّوْنَ النّٰصِحِيْنَ

fatawallā
فَتَوَلَّىٰ
So he turned away
پس منہ موڑ کر چلا گیا
ʿanhum
عَنْهُمْ
from them
ان سے
waqāla
وَقَالَ
and he said
اور کہا
yāqawmi
يَٰقَوْمِ
"O my people!
اے میری قوم
laqad
لَقَدْ
Verily
البتہ تحقیق
ablaghtukum
أَبْلَغْتُكُمْ
I have conveyed to you
میں نے پہنچا دیا تم کو
risālata
رِسَالَةَ
(the) Message
پیغام
rabbī
رَبِّى
(of) my Lord
اپنے رب کا
wanaṣaḥtu
وَنَصَحْتُ
and [I] advised
اور میں نے خیر خواہی کی
lakum
لَكُمْ
[to] you
تمہاری
walākin
وَلَٰكِن
but
لیکن
لَّا
not
نہیں
tuḥibbūna
تُحِبُّونَ
you like
تم پسند کرتے
l-nāṣiḥīna
ٱلنَّٰصِحِينَ
the advisers"
خیر خواہوں کو

طاہر القادری:

پھر (صالح علیہ السلام نے) ان سے منہ پھیر لیا اور کہا: اے میری قوم! بیشک میں نے تمہیں اپنے رب کا پیغام پہنچا دیا تھا اور نصیحت (بھی) کر دی تھی لیکن تم نصیحت کرنے والوں کو پسند (ہی) نہیں کرتے،

English Sahih:

And he [i.e., Saleh] turned away from them and said, "O my people, I had certainly conveyed to you the message of my Lord and advised you, but you do not like advisors."

1 Abul A'ala Maududi

اور صالحؑ یہ کہتا ہوا ان کی بستیوں سے نکل گیا کہ "اے میری قوم، میں نے اپنے رب کا پیغام تجھے پہنچا دیا اور میں نے تیری بہت خیر خواہی کی، مگر میں کیا کروں کہ تجھے اپنے خیر خواہ پسند ہی نہیں ہیں"