اور اپنے پروردگار کیلئے صبر کرو
ولربک فاصبر، یعنی جو کام آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سپرد کیا جا رہا ہے بڑے جان جوکھوں کا کام ہے، اس میں سخت مصائب اور صبر آزما مشکلت اور تکلیفوں سے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سابقہ پڑے گا، آپ کی اپنی قوم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دشمن ہوجائے گی، پورا عرب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خلاف صف آرا ہوجائے گا مگر جو کچھ اس راہ میں پیش آئے اپنے رب کی خاطر اس پر صبر کرنا اور اپنے فرض کو پوری ثابت قدمی اور مستقل مزاجی سے انجام دینا، اس سے باز رکھنے کے لئے خوف، طمع، لالچ، دوستی، دشمنی، محبت، غرضیکہ ہر چیز آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے راستہ میں حائل ہوگی ان سب کے مقابلہ میں مضبوطی سے اپنے موقف پر قائم رہنا ہوگا۔