اللہ کی مسجدیں صرف وہی آباد کر سکتا ہے جو اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان لایا اور اس نے نماز قائم کی اور زکوٰۃ ادا کی اور اللہ کے سوا (کسی سے) نہ ڈرا۔ سو امید ہے کہ یہی لوگ ہدایت پانے والوں میں ہو جائیں گے،
English Sahih:
The mosques of Allah are only to be maintained by those who believe in Allah and the Last Day and establish prayer and give Zakah and do not fear except Allah, for it is expected that those will be of the [rightly] guided.
1 Abul A'ala Maududi
اللہ کی مسجدوں کے آباد کار (مجاور و خادم) تو وہی لوگ ہوسکتے ہیں جو اللہ اور روز آخر کو مانیں اور نما ز قائم کریں، زکوٰۃ دیں اور اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈریں انہی سے یہ توقع ہے کہ سیدھی راہ چلیں گے
2 Ahmed Raza Khan
اللہ کی مسجدیں وہی آباد کرتے ہیں جو اللہ اور قیامت پر ایمان لاتے اور نما ز قائم کرتے ہیں اور زکوٰة دیتے ہیں اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے تو قریب ہے کہ یہ لوگ ہدایت والوں میں ہوں،
3 Ahmed Ali
الله کی مسجدیں وہی آباد کرتا ہے جو الله پر اور آخرت پر ایمان لایا اور نماز قائم کی اور زکواة دی اور الله کے سوا کسی سے نہ ڈرا سو وہ لوگ امیدوار ہیں کہ ہدایت والوں میں سے ہوں
4 Ahsanul Bayan
اللہ کی مسجدوں کی رونق و آبادی تو ان کے حصے میں ہے جو اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتے ہوں، نمازوں کے پابند ہوں، زکٰوۃ دیتے ہوں، اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈرتے ہوں، توقع ہے یہی لوگ یقیناً ہدایت یافتہ ہیں (١)۔
١٨۔١ جس طرح حدیث میں بھی ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ' جب تم دیکھو کہ ایک آدمی مسجد میں پابندی سے آتا ہے تو تم اس کے ایمان کی گواہی دو ' قرآن کریم میں یہاں بھی ایمان باللہ اور ایمان بالآخرت کے بعد جن اعمال کا ذکر کیا گیا ہے، وہ نماز زکٰو ۃ اور مشیت الٰہی ہے، جس سے نماز، زکٰو ۃ اور تقویٰ کی اہمیت واضح ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
خدا کی مسجدوں کو تو وہ لوگ آباد کرتے ہیں جو خدا پر اور روز قیامت پر ایمان لاتے ہیں اور نماز پڑھتے اور زکواة دیتے ہیں اور خدا کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔ یہی لوگ امید ہے کہ ہدایت یافتہ لوگوں میں (داخل) ہوں
6 Muhammad Junagarhi
اللہ کی مسجدوں کی رونق وآبادی تو ان کے حصے میں ہے جو اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتے ہوں، نمازوں کے پابند ہوں، زکوٰة دیتے ہوں، اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈرتے ہوں، توقع ہے کہ یہی لوگ یقیناً ہدایت یافتہ ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
درحقیقت مسجدوں کو آباد وہ کرتا ہے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، نماز قائم کرتا ہے اور زکوٰۃ ادا کرتا ہے اور اللہ کے سوا اور کسی سے نہیں ڈرتا۔ انہی کے متعلق یہ امید کی جا سکتی ہے کہ وہ ہدایت یافتہ لوگوں میں سے ہوں گے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اللہ کی مسجدوں کو صرف وہ لوگ آباد کرتے ہیں جن کا ایمان اللہ اور روز آخرت پر ہے اور جنہوں نے نماز قائم کی ہے زکوِٰادا کی ہے اور سوائے خدا کے کسی سے نہیں ڈرے یہی وہ لوگ ہیں جو عنقریب ہدایت یافتہ لوگوں میں شمار کئے جائیں گے
9 Tafsir Jalalayn
خدا کی مسجدوں کو تو وہ لوگ آباد کرتے ہیں جو خدا پر اور روز قیامت پر ایمان لاتے اور نماز پڑھتے اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور خدا کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔ یہی لوگ امید ہے کہ ہدایت یافتہ لوگوں میں (داخل) ہوں گے۔ مسجدوں کی آبادکاری کا حق صرف مومنین باعمل کو ہے : دوسری آیت میں عمارت مسجد کا مثبت پہلو اس طرح ارشاد فرمایا ہے، \&\& اِنَّمَا یَعْمُرْوْ مَسَاجِدَ اللہ مَنْ اٰمَنَ بِا للہ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَاَقَامَ الصَّلوٰةَ وَاٰتَی الذَّکٰوةَ وَلَمْ یَخْشَ اِلاَّ اللہ فَعَسٰی اُولئِکَ اَنْ یَّکُوْنُوْا مِنَ الْمُھْتَدِیْنَ ۔ یعنی مسجدوں کو آباد کرنا انہی لوگوں کا کام ہے جو اللہ پر اور قیامت پر ایمان رکھتے ہوں اور نماز کی پابندی کریں اور زکوٰة ادا کریں، بجز اللہ کے کسی سے نہ ڈریں، ایسے لوگوں کے متعلق امید ہے کہ وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوں گے۔ مذکورہ آیات سے متعلق بعض مسائل مسئلہ : کافروں کے لئے جس عمارت مسجد سے منع کیا گیا ہے اس سے مراد مساجد کی تولیت اور انتظامی ذمہ داری ہے رہی ظاہری درودیوار کی تعمیر سو اس میں غیر مسلم سے بھی کام لیا جاسکتا ہے اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔ مسجد کے تعمیر میں غیر مسلم کے چندہ کا حکم : اگر کوئی غیر مسلم مسجد کی تعمیر کرادے اور تعمیر مسجد کے لئے چندہ دے دے تو اس کا قبول کرلینا اس شرط کے ساتھ جائز ہے کہ اس سے کسی دینی یا دنیوی نقصان کا یا آئندہ اس پر قبضہ کرلینے کا یا احسان جتلانے کا اندیشہ نہ ہو۔ (در المختار، شامی، مراغی)
10 Tafsir as-Saadi
پھر اللہ تعالیٰ نے ذکر کیا کہ وہ کون لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ کی مساجد کو آباد کرتے ہیں۔ چنانچہ فرمایا :﴿إِنَّمَا يَعْمُرُ مَسَاجِدَ اللَّـهِ مَنْ آمَنَ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَأَقَامَ الصَّلَاةَ ﴾” اللہ کی مسجدوں کو تو وہی آباد کرتا ہے جو ایمان لایا اللہ پر اور آخرت کے دن پر اور قائم کیا نماز کو“ یعنی وہ فرض اور مستحب نمازوں کو ظاہری اور باطنی طور پر قائم کرتا ہے ﴿وَآتَى الزَّكَاةَ ﴾اور مستحق لوگوں کو زکوٰۃ ادا کرتا ہے۔﴿ وَلَمْ يَخْشَ إِلَّا اللَّـهَ ﴾” اور نہیں ڈرا سوائے اللہ کے“ یعنی اس نے اپنی خشیت کو صرف اللہ تعالیٰ پر مرکوز کر رکھا ہے۔ ان امور کو اپنے آپ سے دور رکھتا ہے جن کو اللہ تعالیٰ نے حرام ٹھہرایا ہے اور اللہ تعالیٰ کے حقوق واجبہ کی ادائیگی میں کبھی کوتاہی نہیں کرتا۔ اللّٰہ تبارک وتعالیٰ نے مومنوں کو ایمان نافع اور اعمال صالحہ کے بجا لانے سے متصف کیا ہے۔ ان اعمال صالحہ کی اساس نماز اور زکوٰۃ ہے، نیز ان کو خشیت الٰہی سے موصوف کیا ہے جو ہر بھلائی کی بنیاد ہے درحقیقت یہی وہ لوگ ہیں جو مساجد کو آباد کرتے ہیں اور یہی ان کے اہل ہیں۔﴿فَعَسَىٰ أُولَـٰئِكَ أَن يَكُونُوا مِنَ الْمُهْتَدِينَ﴾” پس امید ہے کہ یہ لوگ ہوں ہدایت والوں میں۔“ لفظ ﴿عَسىٰ﴾ اللہ تعالیٰ کی طرف سے وجوب کے معنی میں آتا ہے۔ رہے وہ لوگ جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہیں، نہ اللہ سے ڈرتے ہیں تو یہ لوگ اللہ تعالیٰ کی مساجد کو آباد کرنے والے نہیں اور نہ ان کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جو ان کے اہل ہیں۔ اگرچہ وہ اس کا دعویٰ کرتے ہیں۔
11 Mufti Taqi Usmani
Allah ki masjidon ko to wohi log abad kertay hain jo Allah aur yoam-e-aakhirat per emaan laye hon , aur namaz qaeem keren , aur zakat ada keren , aur Allah kay siwa kissi say naa daren . aesay hi logon say yeh tawaqqo hosakti hai kay woh sahih raasta ikhtiyar kernay walon mein shamil hon gay .