وہ (بڑے فخر سے) کہتا ہے کہ میں نے ڈھیروں مال خرچ کیا ہے،
English Sahih:
He says, "I have spent wealth in abundance."
1 Abul A'ala Maududi
کہتا ہے کہ میں نے ڈھیروں مال اڑا دیا
2 Ahmed Raza Khan
کہتا ہے میں نے ڈھیروں مال فنا کردیا
3 Ahmed Ali
کہتا ہے کہ میں نے مال برباد کر ڈالا
4 Ahsanul Bayan
کہتا (پھرتا) ہے کہ میں نے بہت کچھ مال خرچ کر ڈالا (١)
٦۔١ یعنی دنیا کے معاملات اور فضولیات میں خوب پیسہ اڑاتا ہے، پھر فخر کے طور پر لوگوں کے سامنے بیان کرتا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
کہتا ہے کہ میں نے بہت سا مال برباد کیا
6 Muhammad Junagarhi
کہتا (پھرتا) ہے کہ میں نے تو بہت کچھ مال خرچ کر ڈاﻻ
7 Muhammad Hussain Najafi
وہ کہتا ہے کہ میں نے بہت سا مال اڑادیا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
کہ وہ کہتا ہے کہ میں نے بے تحاشہ صرف کیا ہے
9 Tafsir Jalalayn
کہتا ہے کہ میں نے بہت سا مال برباد کیا
10 Tafsir as-Saadi
﴿یَقُوْلُ اَہْلَکْتُ مَالًا لُّبَدًا﴾ ” کہتا ہے میں نے بہت سامال برباد کیا ہے۔“ یعنی بہت زیادہ مال، ایک دوسرے کے اوپر چڑھا ہوا ۔ اللہ تعالیٰ نے شہوات اور معاصی میں مال خرچ کرنے کو ”ہلاک کرنے “ سے موسوم کیا ہے ، کیونکہ اس راستے میں مال خرچ کرنے والا اپنے خرچ کیے ہوئے مال سے فائدہ نہیں اٹھائے گا اور اس کو اپنے مال خرچ کرنے سے ندامت، خسارے، تکان اور قلت کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ اس شخص کے مانند نہیں جو اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے بھلائی کے راستے میں خرچ کرتا ہے، کیونکہ اس شخص نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ تجارت کی اور جو کچھ اس نے خرچ کیا اس سے کئی گنا نفع اٹھایا ۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے اس شخص کو جو اپنی شہوات میں مال خرچ کرکے فخر کرتا ہے، وعید سناتے ہوتے ہوئے فرمایا : ﴿اَیَحْسَبُ اَنْ لَّمْ یَرَہٗٓ اَحَدٌ﴾ یعنی وہ اپنے اس فعل کے بارے میں سمجھتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کو دیکھتا ہے نہ وہ چھوٹے بڑے اعمال کا اس سے حساب ہی لے گا بلکہ اللہ تعالیٰ نے اس کے اعمال کو دیکھا ، ان کو اس کے لیے محفوط کرلیا اور اللہ تعالیٰ نے اس کے ہر اچھے برے عمل پر کراما کاتبین مقرر کردیے۔
11 Mufti Taqi Usmani
kehta hai kay : mein ney dheron maal urra daala hai .