(اور) بیشک مشکل کے ساتھ آسانی ہے
فان مع العسر یسراً ان مع العسر یسراً مشہور قاعدہ ہے کہ معرفہ کو اگر بعینہ مکرر لایا جائے تو اس کا مصداق وہی ہوتا ہے جو پہلے کلمہ کا تھا اور اگر بغیر الف لام تعریف کے مکرر لایا جائے تو دونوں کے مصداق اگ الگ ہوتے ہیں اس آیت میں العسر مکرر آیا ہے، تو معلوم ہوا کہ اس سے پہلا ہی عسر مراد ہے اور لفظ یسر دونوں جگہ بغیر الف لام کے نکرہ لایا گیا ہے جس سے معلوم ہوا کہ دوسرا یسر پہلییسر کے علاوہ ہے تو اس آی میں ان مع العسر یسراً کے تکرار سے یہ نتیجہ نکلا کہ ایک ہی عسر کے لئے دو آسانیو کا وعدہ ہے اور دو سے بھی خاص دو کا عدد مراد نہیں بلکہ متعدد ہونا مراد ہے مطلب یہ ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک عسر کے ساتھ متعدد آسانیاں دی جائیں گی۔
فائدہ :۔ یعنی صالحین نے سورة الم نشرح کے کچھ خواص ذکر کئے ہیں ان میں سے بعض مندرجہ ذیل ہیں اگر کوئی شخص سورة الم نشرح کو کسی کانچ یا چینی کے برتن میں لکھ کر اور گلاب کے پانی سے دھوکر پیئے تو اس سے رنج، غم اور دل تنگی زائل ہوجائے گی اور اگر کسی بھی برتن میں لکھ کر اور دھوکر پیئے تو حفظ و فہم کے لئے مفید ہے اور جو شخص ہر فرض نماز کے بعد مذکورہ سورت دس مرتبہ پڑھنے کا التزام کرے تو اس کو رزق میں سہولت حاصل ہوگی اور عبادت کی توفیق ہوگی اور کسی اہم مقصد کے لئے با طہارت قبلہ رو ہو کر بیٹھے اور اس سورت کو اس کی تعداد حروف کی مقدار جو کہ 103 ہے پڑھے اور اپنے مقصد کے لئے دعاء کرے تو انشاء اللہ دعاء قبول ہوگی۔ (یہ محرب اور صحیح ہے، صاوی)