Skip to main content

وَمَا تَفَرَّقَ الَّذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ اِلَّا مِنْۢ بَعْدِ مَا جَاۤءَتْهُمُ الْبَيِّنَةُ ۗ

wamā
وَمَا
And not
اور نہیں
tafarraqa
تَفَرَّقَ
became divided
تفرقہ کیا
alladhīna
ٱلَّذِينَ
those who
ان لوگوں نے
ūtū
أُوتُوا۟
were given
جو دیئے گئے
l-kitāba
ٱلْكِتَٰبَ
the Book
کتاب
illā
إِلَّا
until
مگر
min
مِنۢ
from
کے
baʿdi
بَعْدِ
after
بعد اس کے
مَا
what
جو
jāathumu
جَآءَتْهُمُ
came (to) them
آئی ان کے پاس
l-bayinatu
ٱلْبَيِّنَةُ
(of) the clear evidence
واضح بیان/واضح نصیحت/ واضح چیز

طاہر القادری:

(ان) اہل کتاب میں (نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت و رسالت پر ایمان لانے اور آپ کی شانِ اقدس کو پہچاننے کے بارے میں پہلے) کوئی پھوٹ نہ پڑی تھی مگر اس کے بعد کہ جب (بعثتِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی) روشن دلیل ان کے پاس آگئی (تو وہ باہم بٹ گئے کوئی ان پر ایمان لے آیا اور کوئی حسد کے باعث منکر و کافر ہوگیا)،

English Sahih:

Nor did those who were given the Scripture become divided until after there had come to them clear evidence.

1 Abul A'ala Maududi

پہلے جن لوگوں کو کتاب دی گئی تھی اُن میں تفرقہ برپا نہیں ہوا مگر اِس کے بعد کہ اُن کے پاس (راہ راست) کا بیان واضح آ چکا تھا