ان کے لئے دنیا کی زندگی میں (بھی عزت و مقبولیت کی) بشارت ہے اور آخرت میں (بھی مغفرت و شفاعت کی/ یا دنیا میں بھی نیک خوابوں کی صورت میں پاکیزہ روحانی مشاہدات ہیں اور آخرت میں بھی حُسنِ مطلق کے جلوے اور دیدار)، اللہ کے فرمان بدلا نہیں کرتے، یہی وہ عظیم کامیابی ہے،
English Sahih:
For them are good tidings in the worldly life and in the Hereafter. No change is there in the words [i.e., decrees] of Allah. That is what is the great attainment.
1 Abul A'ala Maududi
دُنیا اور آخرت دونوں زندگیوں میں ان کے لیے بشارت ہی بشارت ہے اللہ کی باتیں بدل نہیں سکتیں یہی بڑی کامیابی ہے
2 Ahmed Raza Khan
انہیں خوشخبری ہے دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں، اللہ کی باتیں بدل نہیں سکتیں یہی بڑی کامیابی ہے،
3 Ahmed Ali
ان کے لیے دنیا کی زندگی اور آخرت میں خوشخبری ہے الله کی باتوں میں تبدیلی نہیں ہوتی یہی بڑی کامیابی ہے
4 Ahsanul Bayan
ان کے لئے دنیاوی زندگی میں بھی (١) اور آخرت میں بھی خوشخبری ہے اللہ تعالٰی کی باتوں میں کچھ فرق ہوا نہیں کرتا۔ یہ بڑی کامیابی ہے۔
٦٤۔١دنیا میں خوشخبری سے مراد، رؤیائے صادقہ ہیں یا وہ خوشخبری ہے جو موت کے فرشتے ایک مومن کو دیتے ہیں، جیسا کہ قرآن وحدیث سے ثابت ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
ان کے لیے دنیا کی زندگی میں بھی بشارت ہے اور آخرت میں بھی۔ خدا کی باتیں بدلتی نہیں۔ یہی تو بڑی کامیابی ہے
6 Muhammad Junagarhi
ان کے لیے دنیاوی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی خوش خبری ہے اللہ تعالیٰ کی باتوں میں کچھ فرق ہوا نہیں کرتا۔ یہ بڑی کامیابی ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
ان کے لئے دنیا کی زندگی میں بھی بشارت ہے اور آخرت میں بھی۔ اللہ کے کلمات میں کوئی تبدیلی نہیں ہو سکتی یہی بڑی کامیابی ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
ان کے لئے زندگانی دنیا اور آخرت دونوں مقامات پر بشارت اور خوشخبری ہے اور کلمات خدا میں کوئی تبدیلی نہیں ہوسکتی ہے اور یہی درحقیقت عظیم کامیابی ہے
9 Tafsir Jalalayn
ان کے لئے دنیا کی زندگی میں بشارت ہے اور آخرت میں بھی۔ خدا کی باتیں بدلتی نہیں۔ یہی تو بڑی کامیابی ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
اسی لئے فرمایا : ﴿لَهُمُ الْبُشْرَىٰ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ ۚ ﴾ ” ان کے لئے خوش خبری ہے دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں“ دنیا کے اندر بشارت سے مراد، ثنائے حسن، مومنوں کے دلوں میں محبت و مودت، سچے خواب، بندہ مومن کا اللہ تعالیٰ کے لطف و کرم سے بہرہ ور ہونا، اللہ تعالیٰ کا بہترین اعمال و اخلاق کے راستوں کو آسان کردینا اور بندے کو برے اخلاق سے دور کردینا اور آخرت کی بشارتوں میں اولین بشارت یہ ہے کہ روح قبض کئے جانے کے موقع پر ان کو بشارت دی جاتی ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ﴿إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّـهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَيْهِمُ الْمَلَائِكَةُ أَلَّا تَخَافُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَبْشِرُوا بِالْجَنَّةِ الَّتِي كُنتُمْ تُوعَدُونَ ﴾ (حم السجدہ : 41؍30) ” بے شک وہ لوگ جنہوں نے کہا اللہ ہمارا رب ہے پھر وہ اس پر قائم رہے، ان پر فرشتے اترتے ہیں اور کہتے ہیں کہ خوف نہ کرو اور نہ غم زدہ ہو اور جنت کی خبر سے خوش ہوجاؤ جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے۔“ اور قبر میں اللہ تعالیٰ کی رضا اور ہمیشہ رہنے والی نعمتوں کی خوشخبری دی جائے گی اور قیامت کے روز نعمتوں بھری جنت میں دخول اور دردناک عذاب سے نجات کے ساتھ اس خوشخبری کا اتمام ہوگا۔ ﴿لَا تَبْدِيلَ لِكَلِمَاتِ اللَّـهِ﴾ ” اللہ کے کلمات بدلتے نہیں“ بلکہ اللہ تعالیٰ نے جو وعدہ کیا ہے وہ حق ہے جس میں تغیر و تبدل ممکن نہیں، کیونکہ وہ اپنے قول میں سچا ہے اور اس کی مقرر کی ہوئی قضا و قدر میں کوئی شخص اس کی مخالفت نہیں کرسکتا۔ ﴿ذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ ﴾ ”یہی ہے بڑی کامیابی“ کیونکہ یہ تمام محذورات سے نجات اور ہر محبوب چیز کے حصول میں ظفریابی پر مشتمل ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ” فوز“ کو حصر کے ساتھ بیان کیا ہے، کیونکہ فوز و فلاح اہل ایمان اور اہل تقویٰ کے سواکسی کے لئے نہیں۔ اس کا ماحصل یہ ہے کہ بشارت ہر خیر و ثواب کو شامل ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے دنیا و آخرت میں ایمان اور تقویٰ پر مرتب فرمایا ہے۔ بنا بریں اللہ تعالیٰ نے اس کو تقیید کے ساتھ نہیں، بلکہ مطلق بیان کیا ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
unn kay liye khushkhabri hai dunyawi zindagi mein bhi aur aakhirat mein bhi . Allah ki baaton mein koi tabdeeli nahi hoti . yehi zabardast kamiyabi hai .