Skip to main content

فَاِذَا جَاۤءَ وَعْدُ اُوْلٰٮهُمَا بَعَثْنَا عَلَيْكُمْ عِبَادًا لَّنَاۤ اُولِىْ بَأْسٍ شَدِيْدٍ فَجَاسُوْا خِلٰلَ الدِّيَارِ ۗ وَكَانَ وَعْدًا مَّفْعُوْلًا

So when
فَإِذَا
پھر جب
came
جَآءَ
آگیا
(the) promise
وَعْدُ
وعدہ
(for) the first of the two
أُولَىٰهُمَا
ان دونوں میں سے پہلا
We raised
بَعَثْنَا
بھیجا ہم نے
against you
عَلَيْكُمْ
تم پر
servants
عِبَادًا
بندوں
of Ours
لَّنَآ
اپنے کو
those of great military might those of great military might
أُو۟لِى بَأْسٍ
زور والے
those of great military might
شَدِيدٍ
سخت
and they entered
فَجَاسُوا۟
تو وہ گھس گئے
the inner most part
خِلَٰلَ
اندر
(of) the homes
ٱلدِّيَارِۚ
گھروں کے
and (it) was
وَكَانَ
اور تھا
a promise
وَعْدًا
ایک وعدہ
fulfilled
مَّفْعُولًا
پورا ہونے والا

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

آخرکار جب اُن میں سے پہلی سرکشی کا موقع پیش آیا، تو اے بنی اسرائیل، ہم نے تمہارے مقابلے پر اپنے ایسے بندے اٹھائے جو نہایت زور آور تھے اور وہ تمہارے ملک میں گھس کر ہر طرف پھیل گئے یہ ایک وعدہ تھا جسے پورا ہو کر ہی رہنا تھا

English Sahih:

So when the [time of] promise came for the first of them, We sent against you servants of Ours – those of great military might, and they probed [even] into the homes, and it was a promise fulfilled.

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

آخرکار جب اُن میں سے پہلی سرکشی کا موقع پیش آیا، تو اے بنی اسرائیل، ہم نے تمہارے مقابلے پر اپنے ایسے بندے اٹھائے جو نہایت زور آور تھے اور وہ تمہارے ملک میں گھس کر ہر طرف پھیل گئے یہ ایک وعدہ تھا جسے پورا ہو کر ہی رہنا تھا

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

پھر جب ان میں پہلی بار کا وعدہ آیا ہم نے تم پر اپنے بندے بھیجے سخت لڑائی والے تو وہ شہروں کے اندر تمہاری تلاش کو گھسے اور یہ ایک وعدہ تھا جسے پورا ہونا تھا،

احمد علی Ahmed Ali

پھر جب پہلا وعدہ آیا تو ہم نے تم پر اپنے بندے سخت لڑائی والے بھیجے پھر وہ تمہارے گھروں میں گھس گئے اور الله کا وعدہ تو پورا ہونا ہی تھا

أحسن البيان Ahsanul Bayan

ان دونوں وعدوں میں سے پہلے کے آتے ہی ہم نے تمہارے مقابلہ پر اپنے بندے بھیج دیئے جو بڑے ہی لڑاکے تھے۔ پس وہ تمہارے گھروں کے اندر تک پھیل گئے اور اللہ کا یہ وعدہ پورا ہونا ہی تھا (١)۔

٥۔١ یہ اشارہ ہے اس ذلت اور تباہی کی طرف جو بابل کے فرمان روا بخت نصر کے ہاتھوں، حضرت مسیح علیہ السلام سے تقریبًا چھ سو سال قبل، یہودیوں پر یروشلم میں نازل ہوئی۔ اس نے بےدریغ یہودیوں کو قتل کیا اور ایک بڑی تعداد کو غلام بنا لیا اور یہ اس وقت ہوا جب انہوں نے اللہ کے نبی حضرت شعیب علیہ السلام کو قتل کیا یا حضرت ارمیا علیہ السلام کو قید کیا اور تورات کے احکام کی خلاف ورزی اور معصیات کا ارتکاب کر کے فساد فی الارض کے مجرم بنے۔ بعض کہتے ہیں کہ بخت نصر کے بجائے جالوت کو اللہ تعالٰی نے بطور سزا ان پر مسلط کیا، جس نے ان پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے۔ حتیٰ کہ طالوت کی قیادت میں حضرت داوٗد علیہ السلام نے جالوت کو قتل کیا۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

پس جب پہلے (وعدے) کا وقت آیا تو ہم نے سخت لڑائی لڑنے والے بندے تم پر مسلط کردیئے اور وہ شہروں کے اندر پھیل گئے۔ اور وہ وعدہ پورا ہو کر رہا

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

ان دونوں وعدوں میں سے پہلے کے آتے ہی ہم نے تمہارے مقابلہ پر اپنے بندے بھیج دیئے جو بڑے ہی لڑاکے تھے۔ پس وه تمہارے گھروں کے اندر تک پھیل گئے اور اللہ کا یہ وعده پورا ہونا ہی تھا

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

چنانچہ جب ان دونوں میں سے پہلے وعدہ کا وقت آگیا تو ہم نے (تمہاری سرکوبی کیلئے) اپنے کچھ ایسے سخت جنگجو بندے بھیج دیئے جو تمہاری آبادیوں کے اندر گھس گئے اور (خدا) کا وعدہ پورا ہو کر رہا۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

اس کے بعد جب پہلے وعدہ کا وقت آگیا تو ہم نے تمہارے اوپر اپنے ان بندوں کو مسلّط کردیا جو بہت سخت قسم کے جنگجو تھے اور انہوں نے تمہارے دیار میں چن چن کر تمہیں مارا اور یہ ہمارا ہونے والا وعدہ تھا

طاہر القادری Tahir ul Qadri

پھر جب ان دونوں میں سے پہلی مرتبہ کا وعدہ آپہنچا تو ہم نے تم پر اپنے ایسے بندے مسلّط کر دیئے جو سخت جنگ جُو تھے پھر وہ (تمہاری) تلاش میں (تمہارے) گھروں تک جا گھسے، اور (یہ) وعدہ ضرور پورا ہونا ہی تھا،