Skip to main content

وَاِذْ قُلْنَا لَـكَ اِنَّ رَبَّكَ اَحَاطَ بِالنَّاسِ ۗ وَمَا جَعَلْنَا الرُّءْيَا الَّتِىْۤ اَرَيْنٰكَ اِلَّا فِتْنَةً لِّلنَّاسِ وَ الشَّجَرَةَ الْمَلْعُوْنَةَ فِى الْقُرْاٰنِ ۗ وَنُخَوِّفُهُمْۙ فَمَا يَزِيْدُهُمْ اِلَّا طُغْيَانًا كَبِيْرًا

And when
وَإِذْ
اور جب
We said
قُلْنَا
کہا ہم نے
to you
لَكَ
تیرے لئے
"Indeed
إِنَّ
بیشک
your Lord
رَبَّكَ
تیرے رب نے
has encompassed
أَحَاطَ
گھیر لیا ہے
the mankind"
بِٱلنَّاسِۚ
لوگوں کو
And not
وَمَا
اور نہیں
We made
جَعَلْنَا
بنایا ہم نے
the vision
ٱلرُّءْيَا
منظر کو
which
ٱلَّتِىٓ
وہ جو
We showed you
أَرَيْنَٰكَ
دکھایا ہم نے تجھ کو
except
إِلَّا
مگر
(as) a trial
فِتْنَةً
فتنہ
for mankind
لِّلنَّاسِ
لوگوں کے لئے
and the tree
وَٱلشَّجَرَةَ
اور وہ درخت
the accursed
ٱلْمَلْعُونَةَ
جو لعنت کیا گیا
in
فِى
میں
the Quran
ٱلْقُرْءَانِۚ
قرآن
And We threaten them
وَنُخَوِّفُهُمْ
اور ہم ڈراتے ہیں ان کو
but not
فَمَا
تو نہیں
it increases them
يَزِيدُهُمْ
بڑھاتا/ زیادہ کرتا ان کو
except
إِلَّا
مگر
(in) transgression
طُغْيَٰنًا
سرکشی
great
كَبِيرًا
بڑی (میں)

طاہر القادری:

اور (یاد کیجئے) جب ہم نے آپ سے فرمایا کہ بیشک آپ کے رب نے (سب) لوگوں کو (اپنے علم و قدرت کے) احاطہ میں لے رکھا ہے، اور ہم نے تو (شبِ معراج کے) اس نظّارہ کو جو ہم نے آپ کو دکھایا لوگوں کے لئے صرف ایک آزمائش بنایا ہے (ایمان والے مان گئے اور ظاہر بین الجھ گئے) اور اس درخت (شجرۃ الزقوم) کو بھی جس پر قرآن میں لعنت کی گئی ہے، اور ہم انہیں ڈراتے ہیں مگر یہ (ڈرانا بھی) ان میں کوئی اضافہ نہیں کرتا سوائے اور بڑی سرکشی کے،

English Sahih:

And [remember, O Muhammad], when We told you, "Indeed, your Lord has encompassed the people." And We did not make the sight which We showed you except as a trial for the people, as was the accursed tree [mentioned] in the Quran. And We threaten [i.e., warn] them, but it increases them not except in great transgression.

1 Abul A'ala Maududi

یاد کرو اے محمدؐ، ہم نے تم سے کہہ دیا تھا کہ تیرے رب نے اِن لوگوں کو گھیر رکھا ہے اور یہ جو کچھ ابھی ہم نے تمہیں دکھایا ہے، اِس کو اور اُس درخت کو جس پر قرآن میں لعنت کی گئی ہے، ہم نے اِن لوگوں کے لیے بس ایک فتنہ بنا کر رکھ دیا ہم اِنہیں تنبیہ پر تنبیہ کیے جا رہے ہیں، مگر ہر تنبیہ اِن کی سر کشی ہی میں اضافہ کیے جاتی ہے