بیشک جو میرے بندے ہیں ان پر تیرا تسلط نہیں ہو سکے گا، اور تیرا رب ان (اﷲ والوں) کی کارسازی کے لئے کافی ہے،
English Sahih:
Indeed, over My [believing] servants there is for you no authority. And sufficient is your Lord as Disposer of affairs.
1 Abul A'ala Maududi
یقیناً میرے بندوں پر تجھے کوئی اقتدار حاصل نہ ہوگا، اور توکل کے لیے تیرا رب کافی ہے"
2 Ahmed Raza Khan
بیشک جو میرے بندے ہیں ان پر تیرا کچھ قابو نہیں، اور تیرا رب کافی ہے کام بنانے کو
3 Ahmed Ali
بے شک میرے بندوں پر تیرا غلبہ نہیں ہو گا اور تیرا رب کافی کارساز ہے
4 Ahsanul Bayan
میرے سچے بندوں پر تیرا کوئی قابو اور بس نہیں (١) تیرا رب کار سازی کرنے والا کافی ہے۔(۲)
٦٥۔١ بندوں کی نسبت اپنی طرف کی، بطور شرف اور اعزاز کے ہے، جس سے معلوم ہوا کہ اللہ کے خاص بندوں کو شیطان بہکانے میں ناکام رہتا ہے۔ ٦٥۔٢ یعنی جو صحیح معنوں میں اللہ کا بندہ بن جاتا ہے، اسی پر اعتماد اور توکل کرتا ہے تو اللہ بھی اس کا دوست اور کار ساز بن جاتا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
جو میرے (مخلص) بندے ہیں ان پر تیرا کچھ زور نہیں۔ اور (اے پیغمبر) تمہارا پروردگار کارساز کافی ہے
6 Muhammad Junagarhi
میرے سچے بندوں پر تیرا کوئی قابو اور بس نہیں۔ تیرا رب کارسازی کرنے واﻻ کافی ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
بے شک جو میرے خاص بندے ہیں ان پر تیرا کوئی قابو نہیں ہے اور کارسازی کیلئے آپ کا پروردگار کافی ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
بیشک میرے اصلی بندوں پر تیرا کوئی بس نہیں ہے اور آپ کا پروردگار ان کی نگہبانی کے لئے کافی ہے
9 Tafsir Jalalayn
جو میرے (مخلص) بندے ہیں ان پر تیرا کچھ زور نہیں۔ اور (اے پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہارا پروردگار کارساز کافی ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
چنانچہ فرمایا : ﴿إِنَّ عِبَادِي لَيْسَ لَكَ عَلَيْهِمْ سُلْطَانٌ﴾ ” بے شک میرے بندوں پر تجھے غلبہ نہیں ہوگا“ یعنی تجھے ان پر کوئی تسلط ہوگا نہ تو ان کو بھٹکا سکے گا، بلکہ اللہ تعالیٰ ان کے قیام عبودیت کی بنا پر ان سے ہر قسم کے شرکو دور ہٹا دے گا، شیطان مردود سے ان کی حفاظت کرے گا اور ان کے لیے کافی ہوجائے گا۔ ﴿وَكَفَىٰ بِرَبِّكَ وَكِيلًا﴾ ” اور آپ کا رب کافی ہے بطور کار ساز“ یعنی جو کوئی اس پر بھروسہ کرتا ہے اور اس کے حکم کی تعمیل کرتا ہے تو آپ کا رب اس کا کار ساز ہے اور اس کے لیے کافی ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
yaqeen rakh kay jo meray banday hain , unn per tera koi bus nahi chalay ga , aur tera perwerdigar ( unn ki ) rakhwali kay liye kafi hai .