اور جو شخص اس (دنیا) میں (حق سے) اندھا رہا سو وہ آخرت میں بھی اندھا اور راہِ (نجات) سے بھٹکا رہے گا،
English Sahih:
And whoever is blind in this [life] will be blind in the Hereafter and more astray in way.
1 Abul A'ala Maududi
اور جو اِس دنیا میں اندھا بن کر رہا وہ آخرت میں بھی اندھا ہی رہے گا بلکہ راستہ پانے میں اندھے سے بھی زیادہ ناکام
2 Ahmed Raza Khan
اور جو اس زندگی میں اندھا ہو وہ آخرت میں اندھا ہے اور اوربھی زیادہ گمراہ،
3 Ahmed Ali
اور جو کوئی اس جہان میں اندھا رہا تو وہ آخرت میں بھی اندھا ہو گا اور راستہ سے بہت دور ہٹا ہوا
4 Ahsanul Bayan
اور جو کوئی اس جہان میں اندھا رہا، وہ آخرت میں بھی اندھا اور راستے سے بہت ہی بھٹکا ہوا رہے گا (١)۔
٧٢۔١ اَ عْمَیٰ (اندھا) سے مراد دل کا اندھا ہے یعنی جو دنیا میں حق کے دیکھنے، سمجھنے اور اسے قبول کرنے سے محروم رہا، وہ آخرت میں اندھا، اور رب کے خصوصی فضل و کرم سے محروم رہے گا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور جو شخص اس (دنیا) میں اندھا ہو وہ آخرت میں بھی اندھا ہوگا۔ اور (نجات کے) رستے سے بہت دور
6 Muhammad Junagarhi
اور جو کوئی اس جہان میں اندھا رہا، وه آخرت میں بھی اندھا اور راستے سے بہت ہی بھٹکا ہوا رہے گا
7 Muhammad Hussain Najafi
اور جو کوئی اس دنیا میں اندھا بنا رہا وہ آخرت میں بھی اندھا ہی ہوگا اور بڑا راہ گم کردہ ہوگا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور جو اسی دنیا میں اندھا ہے وہ قیامت میں بھی اندھا اور بھٹکا ہوا رہے گا
9 Tafsir Jalalayn
اور جو شخص اس (دنیا) میں اندھا ہو وہ آخرت میں بھی اندھا ہوگا۔ اور (نجات کے) راستے سے بہت دور۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَمَن كَانَ فِي هَـٰذِهِ﴾اور جو رہا اس دنیا میں ﴿أَعْمَىٰ﴾ ” اندھا“ یعنی حق کے دیکھنے سے۔ پس اس نے حق کو قبول کیا نہ اس کی پیروی کی بلکہ وہ گمراہی کے راستے پر چلتا رہا ﴿ فَهُوَ فِي الْآخِرَةِ أَعْمَىٰ﴾ ” تو وہ آخرت میں بھی اندھا ہوگا“ یعنی جس طرح وہ دنیا میں جنت کے راستے پر گامزن نہ ہوا اسی طرح وہ آخرت میں بھی جنت کے راستے کو دیکھ نہ سکے گا ﴿ وَأَضَلُّ سَبِيلًا﴾ ” اور بہت دور پڑا ہوا راستے سے“ کیونکہ عمل کی جزا بھی اسی کی جنس سے ہوتی ہے، یعنی جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔ اس آیت کریمہ میں اس بات کی دلیل ہے کہ ہر امت کو اس کے دین اور کتاب کی طرف بلایا جائے گا کہ آیا اس نے اس کتاب کے مطابق عمل کیا یا نہیں؟ ان کا کسی ایسے نبی کی شریعت کے مطابق مواخذہ نہیں کیا جائے گا جس کی اتباع کا ان کو حکم نہیں دیا گیا تھا اور اللہ تعالیٰ کسی شخص کو صرف اسی وقت عذاب دیتا ہے جب اس پر حجت قائم کردی گئی ہو اور اس نے اس کی مخالفت کی ہو اور نیک لوگوں کو ان کے اعمال نامے ان کے دائیں ہاتھ میں پکڑائے جائیں گے اور انہیں بہت زیادہ فرحت و سرور حاصل ہوگا اور اس کے برعکس برے لوگوں کو ان کے اعمال نامے بائیں ہاتھ میں دیے جائیں گے اور وہ غم زدہ ہوں گے وہ شدت حزن و غم اور ہلاکت کی وجہ سے اپنے اعمال ناموں کو پڑھنے پر قادر نہ ہوں گے۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur jo shaks duniya mein andha bana raha , woh aakhirat mein bhi andha , balkay raastay say aur ziyada bhatka huwa rahey ga .