Skip to main content

وَاِذَاۤ اَنْعَمْنَا عَلَى الْاِنْسَانِ اَعْرَضَ وَنَاٰ بِجَانِبِهٖۚ وَاِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ كَانَ يَــُٔوْسًا

wa-idhā
وَإِذَآ
And when
اور جب
anʿamnā
أَنْعَمْنَا
We bestow favor
انعام کرتے ہیں ہم
ʿalā
عَلَى
on
پر
l-insāni
ٱلْإِنسَٰنِ
man
انسان
aʿraḍa
أَعْرَضَ
he turns away
وہ منہ موڑ لیتا ہے
wanaā
وَنَـَٔا
and becomes remote
اور دور ہوتا ہے
bijānibihi
بِجَانِبِهِۦۖ
on his side
اپنے پہلو کے ساتھ
wa-idhā
وَإِذَا
And when
اور جب
massahu
مَسَّهُ
touches him
پہنچتا ہے اس کو
l-sharu
ٱلشَّرُّ
the evil
شر/تکلیف
kāna
كَانَ
he is
ہوجاتا ہے
yaūsan
يَـُٔوسًا
(in) despair
بہت مایوس

طاہر القادری:

اور جب ہم انسان پر (کوئی) انعام فرماتے ہیں تو وہ (شکر سے) گریز کرتا اور پہلو تہی کر جاتا ہے اور جب اسے کوئی تکلیف پہنچ جاتی ہے تو مایوس ہو جاتا ہے (گویا نہ شاکر ہے نہ صابر)،

English Sahih:

And when We bestow favor upon man [i.e., the disbeliever], he turns away and distances himself; and when evil touches him, he is ever despairing.

1 Abul A'ala Maududi

انسان کا حال یہ ہے کہ جب ہم اس کو نعمت عطا کرتے ہیں تو وہ اینٹھتا اور پیٹھ موڑ لیتا ہے، اور جب ذرا مصیبت سے دو چار ہوتا ہے تو مایوس ہونے لگتا ہے