(جبرائیل علیہ السلام نے) کہا: میں تو فقط تیرے رب کا بھیجا ہوا ہوں، (اس لئے آیا ہوں) کہ میں تجھے ایک پاکیزہ بیٹا عطا کروں،
English Sahih:
He said, "I am only the messenger of your Lord to give you [news of] a pure boy [i.e., son]."
1 Abul A'ala Maududi
اُس نے کہا "میں تو تیرے رب کا فرستادہ ہوں اور اس لیے بھیجا گیا ہوں کہ تجھے ایک پاکیزہ لڑکا دوں"
2 Ahmed Raza Khan
بولا میں تیرے رب کا بھیجا ہوا ہوں، کہ میں تجھے ایک ستھرا بیٹا دوں،
3 Ahmed Ali
کہا میں تو بس تیرے رب کا بھیجا ہوا ہوں تاکہ تجھے پاکیزہ لڑکا دوں
4 Ahsanul Bayan
اس نے جواب دیا کہ میں تو اللہ کا بھیجا ہوا قاصد ہوں، تجھے ایک پاکیزہ لڑکا دینے آیا ہوں۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
انہوں نے کہا کہ میں تو تمہارے پروردگار کا بھیجا ہوا (یعنی فرشتہ) ہوں (اور اس لئے آیا ہوں) کہ تمہیں پاکیزہ لڑکا بخشوں
6 Muhammad Junagarhi
اس نے جواب دیا کہ میں تو اللہ کا بھیجا ہوا قاصد ہوں، تجھے ایک پاکیزه لڑکا دینے آیا ہوں
7 Muhammad Hussain Najafi
اس (فرشتہ) نے کہا میں تو تمہارے پروردگار کا فرستادہ ہوں تاکہ تمہیں ایک پاکیزہ لڑکا دوں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اس نے کہاکہ میں آپ کے رب کا فرستادہ ہوں کہ آپ کو ایک پاکیزہ فرزند عطا کردوں
9 Tafsir Jalalayn
انہوں نے کہا میں تو تمہارے پروردگار کا بھیجا ہوا (یعنی فرشتہ) ہوں (اور اس لئے آیا ہوں) کہ تمہیں پاکیزہ لڑکا بخشوں
10 Tafsir as-Saadi
اللہ تبارک و تعالیٰ نے حضرت مریم علیہا السلام کی عفت کے عوض انہیں ایک بیٹا عطا کیا جو اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی اور اس کے رسولوں میں سے ایک رسول تھا۔ جب جبریل علیہ السلام نے حضرت مریم علیہا السلام کی گھبراہٹ اور ان کا خوف دیکھا تو انہوں نے کہا: ﴿ إِنَّمَا أَنَا رَسُولُ رَبِّكِ﴾ ” میں تو آپ کے رب کا قاصد ہوں“ یعنی میرا کام اور میرا شغل تو آپ کے بارے میں اپنے رب کے حکم کو نافذ کرنا ہے۔ ﴿لِأَهَبَ لَكِ غُلَامًا زَكِيًّا ﴾ ” تاکہ دے جاؤں میں آپ کو ایک لڑکا ستھرا“ یہ بیٹے اور اس کی پاکیزگی کی بہت بڑی بشارت ہے کیونکہ پاکیزگی، تمام خصائل مذمومہ سے تطہیر اور اوصاف حمیدہ سے متصف ہونے کو مستلزم ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
farishtay ney kaha : mein to tumharay rab ka bheja huwa ( farishta ) hun ( aur iss liye aaya hun ) takay tumhen aik pakeezah larka dun .