Skip to main content

وَ لَنْ يَّتَمَنَّوْهُ اَبَدًاۢ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْهِمْۗ وَاللّٰهُ عَلِيْمٌۢ بِالظّٰلِمِيْنَ

And never (will)
وَلَن
اور ہرگز نہیں
they wish for it
يَتَمَنَّوْهُ
وہ تمنا کریں گے اس کی
ever
أَبَدًۢا
کبھی بھی
because
بِمَا
بوجہ اس کے جو
(of what) sent ahead
قَدَّمَتْ
اگے بھیجا
their hands
أَيْدِيهِمْۗ
ان کے ہاتھوں کے
And Allah
وَٱللَّهُ
اوراللہ
(is) All-Knower
عَلِيمٌۢ
خوب جاننے والا ہے
of the wrongdoers
بِٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کو

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

یقین جانو کہ یہ کبھی اس کی تمنا نہ کریں گے، اس لیے کہ اپنے ہاتھوں جو کچھ کما کر انہوں نے وہاں بھیجا ہے، اس کا اقتضا یہی ہے (کہ یہ وہاں جانے کی تمنا نہ کریں) اللہ ان ظالموں کے حال سے خوب واقف ہے

English Sahih:

But never will they wish for it, ever, because of what their hands have put forth. And Allah is Knowing of the wrongdoers.

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

یقین جانو کہ یہ کبھی اس کی تمنا نہ کریں گے، اس لیے کہ اپنے ہاتھوں جو کچھ کما کر انہوں نے وہاں بھیجا ہے، اس کا اقتضا یہی ہے (کہ یہ وہاں جانے کی تمنا نہ کریں) اللہ ان ظالموں کے حال سے خوب واقف ہے

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

اور ہرگز کبھی اس کی آرزو نہ کریں گے ان بداعمالیوں کے سبب جو آگے کرچکے اور اللہ خوب جانتا ہے ظالموں کو-

احمد علی Ahmed Ali

وہ کبھی بھی اس کی ہر گز آرزو نہیں کریں گے ان گناہوں کی وجہ سے جو ان کے ہاتھ آگے بھیج چکے ہیں اور الله ظالموں کو خوب جانتا ہے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

لیکن اپنی کرتوتوں کو دیکھتے ہوئے کبھی بھی موت نہیں مانگیں گے (١) اللہ تعالٰی ظالموں کو خوب جانتا ہے۔

٩٥۔١ حضرت ابن عباس نے یہودیوں کو کہا اگر تم نبوت محمدیہ کے انکار اور اللہ سے محبوبیت کے دعوے میں سچے ہو تو مباہلہ کر لو یعنی اللہ کی بارگاہ میں مسلمان اور یہودی دونوں ملکر یہ عرض کریں یا اللہ دونوں میں سے جو جھوٹا ہے اسے موت سے ہمکنار کر دے یہی دعوت انہیں سورت جمعہ میں بھی دی گئی ہے۔ نجران کے عیسائیوں کو بھی دعوت مباہلہ دی گئی تھی جیسا کہ ال عمران میں ہے۔ لیکن چونکہ یہودی بھی عیسائیوں کی طرح جھوٹے تھے اس لئے عیسائیوں ہی کی طرح یہودیوں کے بارے میں بھی اللہ تعالٰی نے فرمایا کہ یہ ہرگز موت کی آرزو (یعنی مباہلہ) نہیں کریں گے۔ حافظ ابن کثیر نے اسی تفسیر کو ترجیح دی ہے (تفسیر ابن کثیر)

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

لیکن ان اعمال کی وجہ سے، جو ان کے ہاتھ آگے بھیج چکے ہیں، یہ کبھی اس کی آرزو نہیں کریں گے، اور خدا ظالموں سے (خوب) واقف ہے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

لیکن اپنی کرتوتوں کو دیکھتے ہوئے کبھی بھی موت نہیں مانگیں گے اللہ تعالیٰ ﻇالموں کو خوب جانتا ہے

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

اور (سن لو) کہ یہ لوگ ان (اعمالِ بد) کی وجہ سے جو ان کے ہاتھ آگے بھیج چکے ہیں کبھی بھی موت کی آرزو نہیں کریں گے اور خدائے تعالیٰ ظالموں کو خوب جانتا ہے۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

اور یہ اپنے پچھلے اعمال کی بنا پر ہرگز موت کی تمّنا نہیں کریں گے کہ خدا ظالموں کے حالات سے خوب واقف ہے

طاہر القادری Tahir ul Qadri

وہ ہرگز کبھی بھی اس کی آرزو نہیں کریں گے ان گناہوں (اور مَظالِم) کے باعث جو ان کے ہاتھ آگے بھیج چکے ہیں (یا پہلے کر چکے ہیں) اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے،