ارشاد ہوا: بیشک ہم نے تمہارے (آنے کے) بعد تمہاری قوم کو فتنہ میں مبتلا کر دیا ہے اور انہیں سامری نے گمراہ کر ڈالا ہے،
English Sahih:
[Allah] said, "But indeed, We have tried your people after you [departed], and the Samiri has led them astray."
1 Abul A'ala Maududi
فرمایا "اچھا، تو سنو، ہم نے تمہارے پیچھے تمہاری قوم کو آزمائش میں ڈال دیا اور سامری نے انہیں گمراہ کر ڈالا"
2 Ahmed Raza Khan
فرمایا، تو ہم نے تیرے آنے کے بعد تیری قوم بلا میں ڈالا اور انہیں سامری نے گمراہ کردیا،
3 Ahmed Ali
فرمایا تیری قوم کو تیرے بعد ہم نے آزمائش میں ڈال دیاہےاور انہیں سامری نے گمراہ کر دیا ہے
4 Ahsanul Bayan
فرمایا! ہم نے تیری قوم کو تیرے پیچھے آزمائش میں ڈال دیا اور انہیں سامری نے بہکا دیا ہے (١)
٨٥۔١ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بعد سامری نامی شخص نے بنی اسرائیل کو بچھڑا پوجنے پر لگا دیا، جس کی اطلاع اللہ تعالٰی نے طور پر موسیٰ علیہ السلام کو دی کہ سامری نے تیری قوم کو گمراہ کر دیا ہے، فتنے میں ڈالنے کی نسبت اللہ نے اپنی طرف باحیثیت خالق کے کی ہے، ورنہ اس گمراہی کا سبب تو سامری ہی تھا۔ جیسا کہ اضلھم السامری سے واضح ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
فرمایا کہ ہم نے تمہاری قوم کو تمہارے بعد آزمائش میں ڈال دیا ہے اور سامری نے ان کو بہکا دیا ہے
6 Muhammad Junagarhi
فرمایا! ہم نے تیری قوم کو تیرے پیچھے آزمائش میں ڈال دیا اور انہیں سامری نے بہکا دیا ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
ارشاد ہوا۔ ہم نے تمہارے بعد تمہاری قوم کو آزمائش میں ڈال دیا ہے۔ اور سامری نے انہیں گمراہ کر دیا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
ارشاد ہوا کہ ہم نے تمہارے بعد تمہاری قوم کا امتحان لیا اور سامری نے انہیں گمراہ کردیا ہے
9 Tafsir Jalalayn
فرمایا کہ ہم نے تمہاری قوم کو تمہارے بعد آزمائش میں ڈال دیا ہے اور سامری نے ان کو بہکا دیا ہے
10 Tafsir as-Saadi
اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا : ﴿فَإِنَّا قَدْ فَتَنَّا قَوْمَكَ مِن بَعْدِكَ﴾ یعنی تیرے بعد تیری قوم کو بچھڑے کی پوجا کے ذریعے سے ہم نے آزمایا۔ پس انہوں نے صبر نہیں کیا اور جب ان کا امتحان ہوا تو انہوں نے کفر کا ارتکاب کیا۔﴿وَأَضَلَّهُمُ السَّامِرِيُّ﴾ ” اور سامری نے ان کو گمراہ کردیا“ ﴿فَأَخْرَجَ لَهُمْ عِجْلًا جَسَدًا﴾ وہ ان کے لئے ایک بچھڑے کا بت بنا لایا ﴿لَّهُ خُوَارٌ فَقَالُوا ﴾ اس میں سے بیل کی سی آواز نکلتی تھی۔ لوگ کہنے لگے ﴿هَـٰذَا إِلَـٰهُكُمْ وَإِلَـٰهُ مُوسَىٰ ﴾ ” یہ تمہارا اور موسیٰ کا معبود ہے“ جسے موسیٰ بھول گیا ہے۔ اسی طرح بنی اسرائیل فتنے میں مبتلا ہوگئے اور انہوں نے بچھڑے کو پوجنا شروع کردیا۔ حضرت ہارون علیہ السلام نے ان کو روکا مگر وہ بچھڑے کی عبادت سے باز نہ آئے۔
11 Mufti Taqi Usmani
Allah ney farmaya : phir tumharay aaney kay baad hum ney tumhari qoam ko fitney mein mubtala kerdiya hai , aur unhen saamri ney gumrah ker daala hai .