وَاَقِيْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰ تُوا الزَّكٰوةَ وَاَطِيْـعُوا الرَّسُوْلَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ
تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:
نماز قائم کرو، زکوٰۃ دو، اور رسولؐ کی اطاعت کرو، امید ہے کہ تم پر رحم کیا جائے گا
English Sahih:
And establish prayer and give Zakah and obey the Messenger – that you may receive mercy.
ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi
نماز قائم کرو، زکوٰۃ دو، اور رسولؐ کی اطاعت کرو، امید ہے کہ تم پر رحم کیا جائے گا
احمد رضا خان Ahmed Raza Khan
اور نماز برپا رکھو اور زکوٰة دو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اس امید پر کہ تم پر رحم ہو،
احمد علی Ahmed Ali
اور نماز پڑھا کرو اور زکوٰة دیا کرو اور رسول کی فرمانبرداری کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے
أحسن البيان Ahsanul Bayan
نماز کی پابندی کرو زکوۃ ادا کرو اور اللہ تعالٰی کے رسول کی فرماں برداری میں لگے رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے (١)
٥٦۔١ یہ گویا مسلمانوں کو تاکید کی گئی ہے کہ اللہ کی رحمت اور مدد حاصل کرنے کا طریقہ یہی ہے جس پر چل کر صحابہ کرام کو یہ رحمت اور مدد حاصل ہوئی۔
جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry
اور نماز پڑھتے رہو اور زکوٰة دیتے رہو اور پیغمبر خدا کے فرمان پر چلتے رہو تاکہ تم پر رحمت کی جائے
محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi
نماز کی پابندی کرو، زکوٰة ادا کرو اور اللہ تعالیٰ کے رسول کی فرمانبرداری میں لگے رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے
محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi
اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو۔ اور رسول(ص) کی اطاعت کرو۔ تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔
علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور نماز قائم کرو زکٰوِ ادا کرو اور رسول کی اطاعت کرو کہ شاید اسی طرح تمہارے حال پر رحم کیا جائے
طاہر القادری Tahir ul Qadri
اور تم نماز (کے نظام) کو قائم رکھو اور زکوٰۃ کی ادائیگی (کا انتظام) کرتے رہو اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی (مکمل) اطاعت بجا لاؤ تاکہ تم پر رحم فرمایا جائے (یعنی غلبہ و اقتدار، استحکام اور امن و حفاظت کی نعمتوں کو برقرار رکھا جائے)،
تفسير ابن كثير Ibn Kathir
صلوۃ اور حسن سلوک کی ہدایات
اللہ تعالیٰ اپنے باایمان بندوں کو صرف اپنی عبادت کا حکم دیتا ہے کہ اسی کے لئے نمازیں پڑھتے رہو۔ اور ساتھ ہی اس کے بندوں کے ساتھ حسن سلوک کرتے رہو۔ ضعیفوں، مسکینوں، فقیروں کی خبر گیری کرتے رہو۔ مال میں سے اللہ کا حق یعنی زکوٰۃ نکالتے رہو۔ اور ہر امر میں اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرتے رہو۔ جس بات کا وہ حکم فرمائے لاؤ جس امر سے وہ روکیں رک جاؤ۔ یقین مانو کہ اللہ کی رحمت کے حاصل کرنے کا یہی طریقہ ہے۔ چناچہ اور آیت میں ہے (اُولٰۗىِٕكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّٰهُ ۭاِنَّ اللّٰهَ عَزِيْزٌ حَكِيْمٌ 71) 9 ۔ التوبہ ;71) اللہ یہی لوگ ہیں جن پر ضرور بضرور اللہ کی رحمت نازل ہوتی ہے۔ اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ گمان نہ کرنا کہ آپ کو جھٹلانے والے اور آپ کی نہ ماننے والے ہم پر غالب آجائیں گے یا ادھر ادھر بھاگ کر ہمارے بےپناہ عذابوں سے بچ جائیں گے۔ ہم تو ان کا اصلی ٹھکانہ جہنم میں مقرر کرچکے ہیں جو نہایت بری جگہ ہے۔ قرار گاہ کے اعتبار اور بازگشت کے اعتبار سے بھی۔