Skip to main content

قَالَتْ يٰۤاَيُّهَا الْمَلَؤُا اَفْتُوْنِىْ فِىْۤ اَمْرِىْۚ مَا كُنْتُ قَاطِعَةً اَمْرًا حَتّٰى تَشْهَدُوْنِ

qālat
قَالَتْ
She said
کہنے لگی
yāayyuhā
يَٰٓأَيُّهَا
"O
اے
l-mala-u
ٱلْمَلَؤُا۟
chiefs!
سرداران قوم
aftūnī
أَفْتُونِى
Advise me
مجھے مشورہ دو ۔ جواب دو ۔ فتوی دو
فِىٓ
in
میں
amrī
أَمْرِى
my affair
میرے معاملے
مَا
Not
نہیں
kuntu
كُنتُ
I would be
ہوں میں
qāṭiʿatan
قَاطِعَةً
the one to decide
قطعی فیصلہ کرنے والی
amran
أَمْرًا
any matter
اس کام میں
ḥattā
حَتَّىٰ
until
یہاں تک کہ
tashhadūni
تَشْهَدُونِ
you are present with me"
تم حاضر ہو میرے پاس

طاہر القادری:

(ملکہ نے) کہا: اے دربار والو! تم مجھے میرے (اس) معاملہ میں مشورہ دو، میں کسی کام کا قطعی فیصلہ کرنے والی نہیں ہوں یہاں تک کہ تم میرے پاس حاضر ہو کر (اس اَمر کے موافق یا مخالف) گواہی دو،

English Sahih:

She said, "O eminent ones, advise me in my affair. I would not decide a matter until you witness [for] me."

1 Abul A'ala Maududi

(خط سُنا کر) ملکہ نے کہا "“اے سردارانِ قوم میرے اس معاملے میں مجھے مشورہ دو، میں کسی معاملہ کا فیصلہ تمہارے بغیر نہیں کرتی ہوں"