Skip to main content

اِرْجِعْ اِلَيْهِمْ فَلَنَأْتِيَنَّهُمْ بِجُنُوْدٍ لَّا قِبَلَ لَهُمْ بِهَا وَلَـنُخْرِجَنَّهُمْ مِّنْهَاۤ اَذِلَّةً وَّهُمْ صٰغِرُوْنَ

Return
ٱرْجِعْ
پلٹو
to them
إِلَيْهِمْ
ان کی طرف
surely we will come to them
فَلَنَأْتِيَنَّهُم
ورنہ البتہ ہم ضرور لائیں گے ان کے پاس
with hosts
بِجُنُودٍ
کچھ لشکر
not
لَّا
نہیں
(is) resistance
قِبَلَ
طاقت۔ مقابلہ
for them
لَهُم
ان کے لیے
of it
بِهَا
ان سے نمٹنے کے لیے
and surely we will drive them out
وَلَنُخْرِجَنَّهُم
اور البتہ ہم ضرور نکال دیں گے ان کو
from there
مِّنْهَآ
اس سے (ان کی اپنی بستی سے)
(in) humiliation
أَذِلَّةً
ذلت کے ساتھ
and they
وَهُمْ
اور وہ
(will be) abased"
صَٰغِرُونَ
چھوٹے ہوکر رہیں گے

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

(اے سفیر) واپس جا اپنے بھیجنے والوں کی طرف ہم ان پر ایسے لشکر لے کر آئیں گے جن کا مقابلہ وہ نہ کر سکیں گے اور ہم انہیں ایسی ذلت کے ساتھ وہاں سے نکالیں گے کہ وہ خوار ہو کر رہ جائیں گے"

English Sahih:

Return to them, for we will surely come to them with soldiers that they will be powerless to encounter, and we will surely expel them therefrom in humiliation, and they will be debased."

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

(اے سفیر) واپس جا اپنے بھیجنے والوں کی طرف ہم ان پر ایسے لشکر لے کر آئیں گے جن کا مقابلہ وہ نہ کر سکیں گے اور ہم انہیں ایسی ذلت کے ساتھ وہاں سے نکالیں گے کہ وہ خوار ہو کر رہ جائیں گے"

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

پلٹ جا ان کی طرف تو ضرور ہم ان پر وہ لشکر لائیں گے جن کی انہیں طاقت نہ ہوگی اور ضرور ہم ان کو اس شہر سے ذلیل کرکے نکال دیں گے یوں کہ وہ پست ہوں گے

احمد علی Ahmed Ali

ان کی طرف واپس جاؤ ہم ان پرا یسے لشکر لے کر پہنچیں گے جن کا وہ مقابلہ نہ کر سکیں گے اور ہم انہیں وہاں سے ذلیل کر کے نکال دیں گے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

جا ان کی طرف واپس لوٹ جا، (۱) ہم ان (کے مقابلہ) پر وہ لشکر لائیں گے جن کے سامنے پڑنے کی ان میں طاقت نہیں اور ہم انہیں ذلیل و پست کرکے وہاں سے نکال باہر کریں گے (۲)۔

۳۷۔۱ یہاں صیغہ واحد سے مخاطب کیا جب کہ اس سے قبل صیغہ جمع سے خطاب کیا تھا کیونکہ خطاب میں کبھی پوری جماعت کو ملحوظ رکھا گیا ہے کبھی امیر کو ۔
٣٧۔۲ حضرت سلیمان علیہ السلام نرے بادشاہ ہی نہیں تھے، اللہ کے پیغمبر بھی تھے۔ اس لئے ان کی طرف سے لوگوں کو ذلیل خوار کیا جانا ممکن نہیں تھا، لیکن جنگ و قتال کا نتیجہ یہی ہوتا ہے کیونکہ جنگ نام ہی کشت و خون اور اسیری کا ہے اور ذلت و خواری سے یہی مراد ہے، ورنہ اللہ کے پیغمبر لوگوں کو خواہ مخواہ ذلیل خوار نہیں کرتے۔ جس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا طرز عمل اور اسوہ، حسنہ جنگوں کے موقع پر رہا۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

ان کے پاس واپس جاؤ ہم ان پر ایسے لشکر سے حملہ کریں گے جس کے مقابلے کی ان میں طاقت نہ ہوگی اور ان کو وہاں سے بےعزت کرکے نکال دیں گے اور وہ ذلیل ہوں گے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

جا ان کی طرف واپس لوٹ جا، ہم ان (کے مقابلہ) پر وه لشکر ﻻئیں گے جن کے سامنے پڑنے کی ان میں طاقت نہیں اور ہم انہیں ذلیل و پست کر کے وہاں سے نکال باہر کریں گے

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

(اے سفیر) تو ان لوگوں کے پاس واپس لوٹ جا (اور ان کو بتا کہ) ہم ان کے پاس ایسے لشکر لے کر آرہے ہیں جن کے مقابلہ کی ان میں تاب نہ ہوگی اور ہم ان کو وہاں سے اس طرح ذلیل کرکے نکالیں گے کہ وہ خوار ہو چکے ہوں گے۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

جاؤ تم واپس جاؤ اب میں ایک ایسا لشکر لے کر آؤں گا جس کا مقابلہ ممکن نہ ہوگا اور پھر سب کو ذلّت و رسوائی کے ساتھ ملک سے باہر نکالوں گا

طاہر القادری Tahir ul Qadri

تو ان کے پاس (تحفہ سمیت) واپس پلٹ جا سو ہم ان پر ایسے لشکروں کے ساتھ (حملہ کرنے) آئیں گے جن سے انہیں مقابلہ (کی طاقت) نہیں ہوگی اور ہم انہیں وہاں سے بے عزت کر کے اس حال میں نکالیں گے کہ وہ (قیدی بن کر) رسوا ہوں گے،