Skip to main content

قِيْلَ لَهَا ادْخُلِى الصَّرْحَ ۚ فَلَمَّا رَاَتْهُ حَسِبَـتْهُ لُـجَّةً وَّكَشَفَتْ عَنْ سَاقَيْهَا ۗ قَالَ اِنَّهٗ صَرْحٌ مُّمَرَّدٌ مِّنْ قَوَارِيْرَ ۙقَالَتْ رَبِّ اِنِّىْ ظَلَمْتُ نَـفْسِىْ وَ اَسْلَمْتُ مَعَ سُلَيْمٰنَ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ

qīla
قِيلَ
It was said
کہا گیا
lahā
لَهَا
to her
اس سے
ud'khulī
ٱدْخُلِى
"Enter
داخل ہوجا
l-ṣarḥa
ٱلصَّرْحَۖ
the palace"
محل میں
falammā
فَلَمَّا
Then when
تو جب
ra-athu
رَأَتْهُ
she saw it
اس نے دیکھا اس کو
ḥasibathu
حَسِبَتْهُ
she thought it
سمجھا اس کو
lujjatan
لُجَّةً
(was) a pool
حوض
wakashafat
وَكَشَفَتْ
and she uncovered
اور کھول لیے
ʿan
عَن
[on]
سے
sāqayhā
سَاقَيْهَاۚ
her shins
اپنی پنڈلیوں
qāla
قَالَ
He said
فرمایا
innahu
إِنَّهُۥ
"Indeed it
بیشک وہ
ṣarḥun
صَرْحٌ
(is) a palace
محل ہے
mumarradun
مُّمَرَّدٌ
made smooth
چکنا
min
مِّن
of
سے
qawārīra
قَوَارِيرَۗ
glass"
شیشے بنا ہوا
qālat
قَالَتْ
She said
کہنے لگی
rabbi
رَبِّ
"My Lord
اے میرے رب
innī
إِنِّى
indeed I
بیشک میں نے
ẓalamtu
ظَلَمْتُ
[I] have wronged
ظلم کیا
nafsī
نَفْسِى
myself
اپنی جان پر
wa-aslamtu
وَأَسْلَمْتُ
and I submit
اور میں اسلام لے آئی
maʿa
مَعَ
with
کے ساتھ
sulaymāna
سُلَيْمَٰنَ
Sulaiman
سلیمان
lillahi
لِلَّهِ
to Allah
اللہ کے لئیے
rabbi
رَبِّ
(the) Lord
رب
l-ʿālamīna
ٱلْعَٰلَمِينَ
(of) the worlds"
العالمین

طاہر القادری:

اس (ملکہ) سے کہا گیا: اس محل کے صحن میں داخل ہو جا (جس کے نیچے نیلگوں پانی کی لہریں چلتی تھیں)، پھر جب ملکہ نے اس (مزیّن بلوریں فرش) کو دیکھا تو اسے گہرے پانی کا تالاب سمجھا اور اس نے (پائینچے اٹھا کر) اپنی دونوں پنڈلیاں کھول دیں، سلیمان (علیہ السلام) نے فرمایا: یہ تو محل کا شیشوں جڑا صحن ہے، اس (ملکہ) نے عرض کیا: اے میرے پروردگار! (میں اسی طرح فریبِ نظر میں مبتلا تھی) بیشک میں نے اپنی جان پر ظلم کیا اور اب میں سلیمان (علیہ السلام) کی معیّت میں اس اللہ کی فرمانبردار ہو گئی ہوں جو تمام جہانوں کا رب ہے،

English Sahih:

She was told, "Enter the palace." But when she saw it, she thought it was a body of water and uncovered her shins [to wade through]. He said, "Indeed, it is a palace [whose floor is] made smooth with glass." She said, "My Lord, indeed I have wronged myself, and I submit with Solomon to Allah, Lord of the worlds."

1 Abul A'ala Maududi

اس سے کہا گیا کہ محل میں داخل ہو اس نے جو دیکھا تو سمجھی کہ پانی کا حوض ہے اور اترنے کے لیے اس نے اپنے پائنچے اٹھا لیے سلیمانؑ نے کہا یہ شیشے کا چکنا فرش ہے اس پر وہ پکار اٹھی "اے میرے رب، (آج تک) میں اپنے نفس پر بڑا ظلم کرتی رہی، اور اب میں نے سلیمانؑ کے ساتھ اللہ رب العالمین کی اطاعت قبول کر لی"