Skip to main content

فَجَاۤءَتْهُ اِحْدٰٮہُمَا تَمْشِىْ عَلَى اسْتِحْيَاۤءٍ ۖ قَالَتْ اِنَّ اَبِىْ يَدْعُوْكَ لِيَجْزِيَكَ اَجْرَ مَا سَقَيْتَ لَـنَا ۗ فَلَمَّا جَاۤءَهٗ وَقَصَّ عَلَيْهِ الْقَصَصَ ۙ قَالَ لَا تَخَفْ ۗ نَجَوْتَ مِنَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِيْنَ

fajāathu
فَجَآءَتْهُ
Then came to him
تو آئی اس کے پاس
iḥ'dāhumā
إِحْدَىٰهُمَا
one of the two women
ان دونوں میں سے ایک
tamshī
تَمْشِى
walking
چلتی ہوئی
ʿalā
عَلَى
with
ساتھ
is'tiḥ'yāin
ٱسْتِحْيَآءٍ
shyness
حیا کے ساتھ/ شرماتی ہوئی
qālat
قَالَتْ
She said
کہنے لگی
inna
إِنَّ
"Indeed
بیشک
abī
أَبِى
my father
میرا باپ
yadʿūka
يَدْعُوكَ
calls you
بلا رہا ہے تجھ کو
liyajziyaka
لِيَجْزِيَكَ
that he may reward you
تاکہ بدلہ دے تجھ کو
ajra
أَجْرَ
(the) reward
اس اجر کا
مَا
(for) what
جو
saqayta
سَقَيْتَ
you watered
تونے پلایا
lanā
لَنَاۚ
for us"
ہم کو
falammā
فَلَمَّا
So when
تو جب
jāahu
جَآءَهُۥ
he came to him
وہ آگیا اس کے پاس
waqaṣṣa
وَقَصَّ
and narrated
اور قصہ سنایا
ʿalayhi
عَلَيْهِ
to him
اس پر
l-qaṣaṣa
ٱلْقَصَصَ
the story
قصہ سنانا
qāla
قَالَ
he said
بولا
لَا
"(Do) not
نہ
takhaf
تَخَفْۖ
fear
ڈرو
najawta
نَجَوْتَ
You have escaped
تم نجات پاگئے ہو
mina
مِنَ
from
سے
l-qawmi
ٱلْقَوْمِ
the people -
قوم
l-ẓālimīna
ٱلظَّٰلِمِينَ
the wrongdoers"
ظالم

طاہر القادری:

پھر (تھوڑی دیر بعد) ان کے پاس ان دونوں میں سے ایک (لڑکی) آئی جو شرم و حیاء (کے انداز) سے چل رہی تھی۔ اس نے کہا: میرے والد آپ کو بلا رہے ہیں تاکہ وہ آپ کو اس (محنت) کا معاوضہ دیں جو آپ نے ہمارے لئے (بکریوں کو) پانی پلایا ہے۔ سو جب موسٰی (علیہ السلام) ان (لڑکیوں کے والد شعیب علیہ السلام) کے پاس آئے اور ان سے (پچھلے) واقعات بیان کئے تو انہوں نے کہا: آپ خوف نہ کریں آپ نے ظالم قوم سے نجات پا لی ہے،

English Sahih:

Then one of the two women came to him walking with shyness. She said, "Indeed, my father invites you that he may reward you for having watered for us." So when he came to him and related to him the story, he said, "Fear not. You have escaped from the wrongdoing people."

1 Abul A'ala Maududi

(کچھ دیر نہ گزری تھی کہ) ان دونوں عورتوں میں سے ایک شرم و حیا سے چلتی ہوئی اس کے پاس آئی اور کہنے لگی "میرے والد آپ کو بُلا رہے ہیں تاکہ آپ نے ہمارے جانوروں کو پانی جو پلایا ہے اس کا اجر آپ کو دیں" موسیٰؑ جب اس کے پاس پہنچا اور اپنا سارا قصہ اسے سُنایا تو اس نے کہا "کچھ خوف نہ کرو، اب تم ظالموں سے بچ نکلے ہو"