Skip to main content

قَالَ ذٰلِكَ بَيْنِىْ وَبَيْنَكَ ۗ اَيَّمَا الْاَجَلَيْنِ قَضَيْتُ فَلَا عُدْوَانَ عَلَـىَّ ۗ وَاللّٰهُ عَلٰى مَا نَقُوْلُ وَكِيْلٌ

He said
قَالَ
کہا
"That
ذَٰلِكَ
یہ
(is) between me
بَيْنِى
میرے درمیان ہے
and between you
وَبَيْنَكَۖ
اور تیرے درمیان ہے
Whichever
أَيَّمَا
جو بھی
(of) the two terms
ٱلْأَجَلَيْنِ
دو مدتوں میں سے
I complete
قَضَيْتُ
میں نے پوری کی
then no
فَلَا
تو نہ
injustice
عُدْوَٰنَ
کوئی زیادتی ہوگی
to me
عَلَىَّۖ
مجھ پر
and Allah
وَٱللَّهُ
اور اللہ
over
عَلَىٰ
اوپر
what
مَا
اس کے جو
we say
نَقُولُ
ہم کہیں
(is) a Witness"
وَكِيلٌ
نگہبان ہے

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

موسیٰ نے جواب دیا "یہ بات میرے اور آپ کے درمیان طے ہو گئی ان دونوں مدتوں میں سے جو بھی میں پُوری کر دوں اُس کے بعد پھر کوئی زیادتی مجھ پر نہ ہو، اور جو کچھ قول قرار ہم کر رہے ہیں اللہ اس پر نگہبان ہے"

English Sahih:

[Moses] said, "That is [established] between me and you. Whichever of the two terms I complete – there is no injustice to me, and Allah, over what we say, is Witness."

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

موسیٰ نے جواب دیا "یہ بات میرے اور آپ کے درمیان طے ہو گئی ان دونوں مدتوں میں سے جو بھی میں پُوری کر دوں اُس کے بعد پھر کوئی زیادتی مجھ پر نہ ہو، اور جو کچھ قول قرار ہم کر رہے ہیں اللہ اس پر نگہبان ہے"

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

موسیٰ نے کہا یہ میرے اور آپ کے درمیان اقرار ہوچکا، میں ان دونوں میں جو میعاد پوری کردوں تو مجھ پر کوئی مطالبہ نہیں، اور ہمارے اس کہے پر اللہ کا ذمہ ہے

احمد علی Ahmed Ali

کہا میرے او رتیرے درمیان یہ وعدہ ہو چکا ان دونو ں مدتوں میں سے جونسی پوری کر دوں تو مجھ پر زیادتی نہ ہو اور الله ہمارے قول پر گواہ ہے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

موسٰی (علیہ السلام) نے کہا، خیر تو یہ بات میرے اور آپ کے درمیان پختہ ہوگئی، میں ان دونوں مدتوں میں سے جسے پورا کروں مجھ پر کوئی زیادتی نہ ہو (١) ہم جو کچھ کہہ رہے ہیں اس پر اللہ (گواہ اور) کارساز ہے (٢)

٢٨۔١ یعنی آٹھ سال بعد یا دس سال کے بعد جانا چاہوں تو مجھ سے مزید رہنے کا مطالبہ نہ کیا جائے۔
٢٨۔٢ یہ بعض کے نزدیک شعیب علیہ السلام یا برادر زادہ شعیب علیہ السلام کا قول ہے اور بعض کے نزدیک حضرت موسیٰ علیہ السلام کا ممکن ہے دونوں ہی کی طرف سے ہو کیونکہ جمع کا صیغہ ہے گویا دونوں نے اس معاملے پر اللہ کو گواہ ٹھہرایا اور اس کے ساتھ ہی ان کی لڑکی اور موسیٰ علیہ السلام کے درمیان رشتہ ازدواجی قائم ہوگیا۔ باقی تفصیلات کا اللہ نے ذکر نہیں کیا۔ ویسے تو اسلام میں طرفین کی رضامندی کے ساتھ نکاح کے لئے دو عادل گواہ بھی ضروری ہیں۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

موسٰی نے کہا کہ مجھ میں اور آپ میں یہ (عہد پختہ ہوا) میں جونسی مدت (چاہوں) پوری کردوں پھر مجھ پر کوئی زیادتی نہ ہو۔ اور ہم جو معاہدہ کرتے ہیں خدا اس کا گواہ ہے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا، خیر تو یہ بات میرے اور آپ کے درمیان پختہ ہوگئی، میں ان دونوں مدتوں میں سے جسے پورا کروں مجھ پر کوئی زیادتی نہ ہو، ہم یہ جو کچھ کہہ رہے ہیں اس پر اللہ (گواه اور) کارساز ہے

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

موسیٰ نے کہا (اچھا) یہ بات میرے اور آپ کے درمیان طے ہوگئی۔ ان دونوں میں سے میں جو مدت بھی پوری کر دوں (اس کے بعد) مجھ پر کوئی زیادتی نہ ہوگی اور ہم جو کچھ کہہ رہے ہیں اللہ اس پر نگہبان ہے۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

موسٰی نے کہا کہ یہ میرے اور آپ کے درمیان کا معاہدہ ہے میں جو مدّت بھی پوری کردوں میرے اوپر کوئی ذمہ داری نہیں ہوگی اور میں جو کچھ بھی کہہ رہاہوں اللہ اس کا گواہ ہے

طاہر القادری Tahir ul Qadri

موسٰی (علیہ السلام) نے کہا: یہ (معاہدہ) میرے اور آپ کے درمیان (طے) ہوگیا، دو میں سے جو مدت بھی میں پوری کروں سو مجھ پر کوئی جبر نہیں ہوگا، اور اللہ اس (بات) پر جو ہم کہہ رہے ہیں نگہبان ہے،