اور فرعون کی بیوی نے (موسٰی علیہ السلام کو دیکھ کر) کہا کہ (یہ بچہ) میری اور تیری آنکھ کے لئے ٹھنڈک ہے۔ اسے قتل نہ کرو، شاید یہ ہمیں فائدہ پہنچائے یا ہم اس کو بیٹا بنالیں اور وہ (اس تجویز کے انجام سے) بے خبر تھے،
English Sahih:
And the wife of Pharaoh said, "[He will be] a comfort of the eye [i.e., pleasure] for me and for you. Do not kill him; perhaps he may benefit us, or we may adopt him as a son." And they perceived not.
1 Abul A'ala Maududi
فرعون کی بیوی نے (اس سے) کہا "یہ میرے اور تیرے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک ہے، اسے قتل نہ کرو، کیا عجب کہ یہ ہمارے لیے مفید ثابت ہو، یا ہم اسے بیٹا ہی بنا لیں" اور وہ (انجام سے) بے خبر تھے
2 Ahmed Raza Khan
اور فرعون کی بی بی نے کہا یہ بچہ میری اور تیری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے، اسے قتل نہ کرو، شاید یہ ہمیں نفع دے یا ہم اسے بیٹا بنالیں اور وہ بے خبر تھے
3 Ahmed Ali
اور فرعون کی عورت نے کہا یہ تو میرے اور تیرے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک ہے اسے قتل نہ کرو شاید ہمارے کام آئے یا ہم اسے بیٹا بنالیں اور انہیں کچھ خبر نہ تھی
4 Ahsanul Bayan
اور فرعون کی بیوی نے کہا یہ تو میری اور تیری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے، اسے قتل نہ کرو (١) بہت ممکن ہے کہ یہ ہمیں کوئی فائدہ پہنچائے یا ہم اسے اپنا ہی بیٹا بنالیں (٢) اور یہ لوگ شعور ہی نہیں رکھتے تھے (٣)۔
٩۔١ یہ اس وقت کہا جب تابوت میں ایک حسین و جمیل بچہ انہوں نے دیکھا۔ بعض کے نزدیک یہ اس وقت کا قول ہے جب موسیٰ علیہ السلام نے فرعون کی داڑھی کے بال نوچ لئے تھے تو فرعوں نے ان کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا۔ جمع کا صیغہ یا تو اکیلے فرعون کے لئے بطور تعظیم کے کہا یا ممکن ہے وہاں اس کے کچھ درباری موجود رہے ہوں۔ ٩۔٢ کیونکہ فرعون اولاد سے محروم تھا۔ ٩۔٣ کہ یہ بچہ جسے وہ اپنا بچہ بنا رہے ہیں، یہ تو وہی بچہ ہے جس کو مارنے کے لئے سینکڑوں بچوں کو موت کی نید سلا دیا گیا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور فرعون کی بیوی نے کہا کہ (یہ) میری اور تمہاری (دونوں کی) آنکھوں کی ٹھنڈک ہے اس کو قتل نہ کرنا۔ شاید یہ ہمیں فائدہ پہنچائے یا ہم اُسے بیٹا بنالیں اور وہ انجام سے بےخبر تھے
6 Muhammad Junagarhi
اور فرعون کی بیوی نے کہا یہ تو میری اور تیری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے، اسے قتل نہ کرو، بہت ممکن ہے کہ یہ ہمیں کوئی فائده پہنچائے یا ہم اسے اپنا ہی بیٹا بنا لیں اور یہ لوگ شعور ہی نہ رکھتے تھے
7 Muhammad Hussain Najafi
اور فرعون کی بیوی نے (اس سے) کہا کہ یہ (بچہ) تو میری اور تیری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ اسے قتل نہ کرو۔ ممکن ہے کہ ہمیں نفع پہنچائے یا ہم اسے اپنا بیٹا ہی بنا لین اور انہیں (انجام کی) کچھ خبر نہ تھی۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور فرعون کی زوجہ نے کہا کہ یہ تو ہماری اور تمہاری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے لہٰذا اسے قتل نہ کرو کہ شاید یہ ہمیں فائدہ پہنچائے اور ہم اسے اپنا فرزند بنالیں اور وہ لوگ کچھ نہیں سمجھ رہے تھے
9 Tafsir Jalalayn
اور فرعون کی بیوی نے کہا کہ (یہ) میری اور تمہاری (دونوں کی) آنکھوں کی ٹھنڈک ہے اس کو قتل نہ کرنا شاید کہ یہ ہمیں فائدہ پہنچائے یا ہم اسے بیٹا بنالیں اور وہ (انجام سے) بیخبر تھے
10 Tafsir as-Saadi
پس جب فرعون کے گھر والوں نے موسیٰ علیہ السلام کو دریا سے نکال لیا تو اللہ تعالیٰ نے فرعون کی جلیل القدر اور مومنہ بیوی آسیہ بنت مزاحم کے دل میں رحم ڈال دیا۔ ﴿وَقَالَتِ﴾ ” وہ بولی“ یہ لڑکا ﴿قُرَّتُ عَيْنٍ لِّي وَلَكَ لَا تَقْتُلُوهُ ﴾ ” میری اور تیری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے“ یعنی اسے زندہ رکھ لو تاکہ اس کے ذریعے سے ہم اپنی آنکھیں ٹھنڈی کریں اور اپنی زندگی میں اس کے ذریعے سے مسرت حاصل کریں۔ ﴿عَسَىٰ أَن يَنفَعَنَا أَوْ نَتَّخِذَهُ وَلَدًا﴾ ” شاید یہ ہمیں فائدہ پہنچائے یا ہم اسے بیٹا بنالیں۔“ یعنی یہ بچہ ان خدام میں شامل ہوگا جو ہمارے مختلف کام کرنے اور خدمت سرانجام دینے میں کوشاں رہتے ہیں یا اس سے بلند تر مرتبہ عطا کرکے اسے اپنا بیٹا بنالیں گے اور اس کی عزت و تکریم کریں گے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے مقدر فرمادیا کہ وہ بچہ فرعون کی بیوی کو فائدہ دے جس نے یہ بات کہی تھی۔ جب وہ بچہ فرعون کی بیوی کی آنکھوں کی ٹھنڈک بن گیا اور اسے اس بچے سے شدید محبت ہوگئی اور وہ بچہ اس کے لئے حقیقی بیٹے کی حیثیت اختیار کرگیا یہاں تک کہ وہ بڑا ہوگیا اور اللہ تعالیٰ نے اس کو نبوت اور رسالت سے سرفراز فرمایا۔۔۔ تو اس نے جلدی سے ایمان لا کر اسلام قبول کرلیا۔ رضی اللہ عنہا موسیٰ علیہ السلام کے بارے میں ان کے مابین ہونے والی مذکورہ گفتگو کی بابت اللہ نے فرمایا : ﴿ وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ﴾ یعنی انہیں معلوم ہی نہیں تھا کہ لوح محفوظ میں کیا درج ہے تقدیر نے انہیں کس عظیم الشان مقام پر فائز کردیا ہے اللہ تعالیٰ کا لطف و کرم ہے۔ اگر انہیں اس حقیقت کا علم ہوتا تو ان کا اور موسیٰ علیہ السلام کا معاملہ کچھ اور ہی ہوتا۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur firon ki biwi ney ( firon say ) kaha kay : yeh baccha meri aur tumhari aankhon ki thandak hai . issay qatal naa kero , kuch baeed nahi kay yeh hamen faeeda phonchaye , ya hum issay beta bana len . aur ( yeh faisla kertay waqt ) unhen anjam ka pata nahi tha .